तब हम ने उस की ओर प्रकाशना की कि "हमारी आँखों के सामने और हमारी प्रकाशना के अनुसार नौका बना और फिर जब हमारा आदेश आ जाए और तूफ़ान उमड़ पड़े तो प्रत्येक प्रजाति में से एक-एक जोड़ा उस में रख ले और अपने लोगों को भी, सिवाय उन के जिन के विरुद्ध पहले फ़ैसला हो चुका है। और अत्याचारियों के विषय में मुझ से बात न करना। वे तो डूबकर रहेंगे
توہم نے اُس کی طرف وحی کی کہ ہماری نگاہوں کے سامنے اورہماری وحی کے مطابق کشتی بناؤ،پھر جب ہماراحکم آجائے اور تنور اُبل پڑے تو ہر چیزسے جوڑا (نراورمادہ) دونوں کولے چلو اور اپنے گھر والوں کومگر جس پراُن لوگوں میں سے بات طے ہوچکی اور اُن لوگوں کے بارے میں مجھ سے بات نہ کرنا جنہوں نے ظلم کیاہے،یقیناوہ غرق کیے جانے والے ہیں۔
تو ہم نے اس کو وحی کی کہ ہماری نگرانی میں اور ہماری ہدایت کے مطابق کشتی بناؤ ۔ تو جب ہمارا عذاب آجائے اور طوفان امڈ پڑے تو اس میں ہر چیز کے جوڑے رکھ لو اور اپنے لوگوں کو بھی سوار کرلو بجز ان کے ، جن کے بارے میں قول فیصل ہوچکا ہے اور مجھ سے ان لوگوں کے باب میں کچھ نہ کہیو ، جنہوں نے اپنی جانوں پر ظلم کیا ۔ وہ لازماً غرق ہوکے رہیں گے ۔
سو ہم نے ان کی طرف وحی بھیجی کہ تم ہماری نگرانی اور ہماری وحی کے مطابق کشتی بناؤ ۔ پس جب ہمارا عذاب آجائے ۔ اور تنور سے پانی ابلنے لگے تو ہر قسم کے نر اور مادہ ( جانوروں ) میں سے جوڑا جوڑا ( اس میں ) داخل کرلو ۔ اور اپنے گھر والوں کو بھی سوا ان کے جن کے خلاف پہلے سے فیصلہ ہو چکا ہے ۔ اور ظالموں کے بارے میں مجھ سے کوئی بات نہ کرنا کیونکہ یہ اب یقیناً غرق ہونے والے ہیں ۔
اس پر اب تو ہی میری نصرت فرما ۔ ” 28 ہم نے اس پر وحی کی کہ ” ہماری نگرانی میں اور ہماری وحی کے مطابق کشتی تیار کر ۔ پھر جب ہمارا حکم آجائے اور تنور ابل پڑے 29 تو ہر قسم کے جانوروں میں سے ایک ایک جوڑا لے کر اس میں سوار ہو جا ، اور اپنے اہل و عیال کو بھی ساتھ لے سوائے ان کے جن کے خلاف پہلے فیصلہ ہو چکا ہے ، اور ظالموں کے معاملہ میں مجھ سے کچھ نہ کہنا ، یہ اب غرق ہونے والے ہیں ۔
پس ہم نے اس کی طرف وحی بھیجی کہ ہمارے سامنے اور ہمارے حکم سے ایک کشتی بنا پھر جب ہمارا حکم پہنچے اور تندور ابل پڑے تو سب ( جانداروں ) میں سے ( نر اور مادہ کا ) ایک ایک جوڑا لے کر اس میں سوار ہوجا اور اپنے گھر والوں کو بھی ، سوائے ان کے جن پر ان میں سے ( ہلاکت کا ) فیصلہ ہوچکا ہے اور ظالموں کے بارے میں مجھ سے ( کوئی ) عرض نہ کرنا بلاشبہ وہ غرق ہونے والے نہیں ۔
چنانچہ ہم نے ان کے پاس وحی بھیجی کہ : تم ہماری نگرانی میں اور ہماری وحی کے مطابق کشتی بناؤ ۔ پھر جب ہمارا حکم آجائے ، اور تنور ابل پڑے ۔ ( ١٤ ) تو ہر قسم کے جانوروں میں سے ایک ایک جوڑا لے کر اسے بھی اس کشتی میں سوار کرلینا ۔ ( ١٥ ) اور اپنے گھر والوں کو بھی ، سوائے ان کے جن کے خلاف پہلے ہی حکم صادر ہوچکا ہے ۔ ( ١٦ ) اور ان ظالموں کے بارے میں مجھ سے کوئی بات نہ کرنا ، یہ بات طے ہے کہ یہ سب غرق کیے جائیں گے ۔
تب ہم نے نوح کی طرف وحی کی کہ ہماری نگرانی وہدایات کے مطابق کشتی بنائوپھرجب ہماراحکم آجائے اور تنورابلنے لگے ( یعنی زمین سے پانی چشموں کی طرح ا بل پڑے ) توہرقسم کےجو ڑے سے دو ( مذکر و مونث ) اس میں بٹھالینا اور اپنے گھروالوں کو بھی ماسوا ئے جن کے خلاف پہلے فیصلہ صادر ہوچکا ہے اور جن لوگوں نے ظلم کیا ہے ان کے بارے میں مجھ سے بات نہ کرنا کیونکہ وہ غرق کردیئے جائینگے
تو ہم نے اسے وحی بھیجی کہ ہماری نگاہ کے سامنے ( ف۳٦ ) اور ہمارے حکم سے کشتی بنا پھر جب ہمارا حکم آئے ( ف۳۷ ) اور تنور ابلے ( ف۳۸ ) تو اس میں بٹھالے ( ف۳۹ ) ہر جوڑے میں سے دو ( ف٤۰ ) اور اپنے گھر والے ( ف٤۱ ) مگر ان میں سے وہ جن پر بات پہلے پڑچکی ( ف٤۲ ) اور ان ظالموں کے معاملہ میں مجھ سے بات نہ کرنا ( ف٤۳ ) یہ ضرور ڈبوئے جائیں گے ،
پھر ہم نے ان کی طرف وحی بھیجی کہ تم ہماری نگرانی میں اور ہمارے حکم کے مطابق ایک کشتی بناؤ سو جب ہمارا حکمِ ( عذاب ) آجائے اور تنور ( بھر کر پانی ) ابلنے لگے تو تم اس میں ہر قسم کے جانوروں میں سے دو دو جوڑے ( نر و مادہ ) بٹھا لینا اور اپنے گھر والوں کو بھی ( اس میں سوار کر لینا ) سوائے ان میں سے اس شخص کے جس پر فرمانِ ( عذاب ) پہلے ہی صادر ہو چکا ہے ، اور مجھ سے ان لوگوں کے بارے میں کچھ عرض بھی نہ کرنا جنہوں نے ( تمہارے انکار و استہزاء کی صورت میں ) ظلم کیا ہے ، وہ ( بہر طور ) ڈبو دیئے جائیں گے