सोचो, जब तुम एक-दूसरे से उस (झूठ) को अपनी ज़बानों पर लेते जा रहे थे और तुम अपने मुँह से वह कुछ कहे जा रहे थे, जिस के विषय में तुम्हें कोई ज्ञान न था और तुम उसे एक साधारण बात समझ रहे थे; हालाँकि अल्लाह के निकट वह एक भारी बात थी
جب تم اسے اپنی زبانوں کے ساتھ ایک دوسرے سے لے رہے تھے اوراپنے مونہوں سے وہ کہہ رہے تھے جس کا تمہیں کچھ بھی علم نہ تھااورتم اسے معمولی سمجھ رہے تھے حالانکہ وہ اﷲ تعالیٰ کے نزدیک بہت بڑی بات تھی۔
( خیال کرو ) جب تم اپنی زبانوں سے وہ بات نقل کر رہے تھے اور اپنے مونہوں سے وہ بات کہہ رہے تھے ، جس کی بابت تمہیں کوئی علم نہیں تھا اور تم اس کو معمولی بات خیال کر رہے تھے حالانکہ اللہ کے نزدیک یہ ایک بہت بڑی بات ہے!
جب تم لوگ اس ( بہتان ) کو ایک دوسرے کی زبان سے نقل کر رہے تھے اور اپنے مونہوں سے وہ بات کہہ رہے تھے جس کا خود تمہیں علم نہیں تھا ۔ اور تم اسے ایک معمولی بات سمجھ رہے تھے ۔ حالانکہ اللہ کے نزدیک وہ بہت بڑی بات تھی ۔
جبکہ تمہاری ایک زبان سے دوسری زبان اس جھوٹ کو لیتی چلی جا رہی تھی اور تم اپنے منہ سے وہ کچھ کہے جا رہے تھے جس کی متعلق تمہیں کوئی علم نہ تھا ۔ تم اسے ایک معمولی بات سمجھ رہے تھے ، حالانکہ اللہ کے نزدیک یہ بڑی بات تھی ۔
۔ ( ذرا غور تو کرو تم کتنی سنگین غلطی کررہے تھے ) جب تم ( لوگ ) اپنی زبانوں سے اس ( بہتان ) کا ایک دوسرے سے تذکرہ کررہے تھے اور تم اپنے مونہوں سے ( ایسی بات ) کہہ رہے تھے جس کا تم کو کچھ ( بھی ) علم نہ تھا اور تم اسے ایک معمولی بات سمجھ رہے تھے حالانکہ اللہ ( تعالیٰ ) کے نزدیک یہ بڑی ( بھاری بات ) تھی ۔
جب تم اپنی زبانوں سے اس بات کو ایک دوسرے سے نقل کر رہے تھے ( ١٢ ) اور اپنے منہ سے وہ بات کہہ رہے تھے جس کا تمہیں کوئی علم نہیں تھا ، اور تم اس بات کو معمولی سمجھ رہے تھے ، حالانکہ اللہ کے نزدیک وہ بڑی سنگین بات تھی ۔
جب تم اپنی زبانوں سے اس بہتان کو اُچھالتے تھے اور اپنے منہ سے وہ کہہ رہے تھے جس کے متعلق تمہیں علم نہ تھا اور تم اسے معمولی سمجھ رہے تھے ، حالانکہ وہ اللہ کے ہاں بہت بڑی بات تھی
جب تم ایسی بات اپنی زبانوں پر ایک دوسرے سے سن کر لاتے تھے اور اپنے منہ سے وہ نکالتے تھے جس کا تمہیں علم نہیں اور اسے سہل سمجھتے تھے ( ف۲۳ ) اور وہ اللہ کے نزدیک بڑی بات ہے ( ف۲٤ )
جب تم اس ( بات ) کو ( ایک دوسرے سے سن کر ) اپنی زبانوں پر لاتے رہے اور اپنے منہ سے وہ کچھ کہتے رہے جس کا ( خود ) تمہیں کوئی علم ہی نہ تھا اور اس ( چرچے ) کو معمولی بات خیال کر رہے تھے ، حالانکہ وہ اللہ کے حضور بہت بڑی ( جسارت ہو رہی ) تھی