व्यभिचारी किसी व्यभिचारिणी या बहुदेववादी स्त्री से ही निकाह करता है। और (इसी प्रकार) व्यभिचारिणी, किसी व्यभिचारी या बहुदेववादी से ही निकाह करते हैं। और यह मोमिनों पर हराम है
زانی نکاح نہیں کرے گا مگر زانیہ یامشرکہ عورت کے ساتھ ہی اورزانیہ کے ساتھ نکاح نہیں کرے گا مگر زانی یا مشرک مردہی اور اہلِ ایمان پریہ حرام کر دیاگیاہے۔
زانی نہ نکاح کرنے پائے مگر کسی زانیہ یا مشرکہ سے اور کسی زانیہ سے نکاح نہ کرے مگر کوئی زانی یا مشرک اور اہلِ ایمان پر یہ چیز حرام ٹھہرائی گئی ہے ۔
زناکار مرد نکاح نہیں کرتا مگر زناکار عورت یا مشرک عورت کے ساتھ اور زناکار عورت نکاح نہیں کرتی مگر زناکار مرد یا مشرک مرد کے ساتھ اور یہ ( زنا ) اہلِ ایمان پر حرام قرار دے دیا گیا ہے ۔
زانی نکاح نہ کرے مگر زانیہ کے ساتھ یا مشرکہ کے ساتھ ۔ اور زانیہ کے ساتھ نکاح نہ کرے مگر زانی یا مشرک ۔ اور یہ حرام کر دیا گیا ہے اہل ایمان پر ۔ 5
زنا کار مرد تو صرف زنا کاریا مشرک عورت سے ہی نکاح کرتا ہے اور زنا کار عورت کے ساتھ ( بھی ) زنا کار یا مشرک مرد ہی نکاح کرتا ہے اور یہ ایمان والے مردوں پر حرام کردیا گیا ہے ۔
زانی مرد نکاح کرتا ہے تو زنا کا ریا مشرک عورت ہی سے نکاح کرتا ہے ، اور زنا کار عورت سے نکاح کرتا ہے تو وہی مرد جو خود زانی ہو ، یا مشرک ہو ( ٢ ) اور یہ بات مومنوں کے لیے حرام کردی گئی ہے ( ٣ )
زانی مرد صرف زانیہ یامشرکہ عورت کے ساتھ نکاح کرے گا اور زانیہ عورت صرف زانی یامشرک مرد کے ساتھ نکاح کریگی اور اہل ایمان پر یہ کام حرام کردیاگیا ہے
بدکار مرد نکاح نہ کرے مگر بدکار عورت یا شرک والی سے ، اور بدکار عورت سے نکاح نہ کرے مگر بدکار مرد یا مشرک ( ف٦ ) اور یہ کام ( ف۷ ) ایمان والوں پر حرام ہے ( ف۸ )
بدکار مرد سوائے بدکار عورت یا مشرک عورت کے ( کسی پاکیزہ عورت سے ) نکاح ( کرنا پسند ) نہیں کرتا اور بدکار عورت سے ( بھی ) سوائے بدکار مرد یا مشرک کے کوئی ( صالح شخص ) نکاح ( کرنا پسند ) نہیں کرتا ، اور یہ ( فعلِ زنا ) مسلمانوں پر حرام کر دیا گیا ہے