और जो लोग अपनी पत्नियों पर दोषारोपण करें और उन के पास स्वयं के सिवा गवाह मौजूद न हों, तो उन में से एक (अर्थात पति) चार बार अल्लाह की क़सम खाकर यह गवाही दे कि वह बिलकुल सच्चा है
اور جو لوگ اپنی بیویوں پر تہمت لگائیں اوران کے پاس اپنے سواکوئی گواہ نہ ہوں ان میں سے ایک شخص کی گواہی اﷲ تعالیٰ کی قسم کے ساتھ چار(4)شہادتیں ہیں کہ بلاشبہ وہ یقیناًسچے لوگوں میں سے ہے۔
اور جو لوگ اپنی بیویوں پر تہمت لگائیں اور ان کے پاس ان کی ذات کے سوا کوئی گواہ نہ ہو تو اس کی گواہی کا طریقہ یہ ہے کہ چار بار اللہ کی قسم کھا کر کہیں کہ وہ سچے ہیں ۔
اور جو ( خاوند ) اپنی بیویوں پر تہمت ( زنا ) لگائیں اور ( ثبوت کیلئے ) ان کے پاس خود ان کے سوا کوئی گواہ نہ ہو تو ان میں سے کسی کی گواہی اس طرح معتبر ہوگی کہ وہ چار مرتبہ خدا کی قسم کھائے کہ وہ ( اپنے دعویٰ میں ) سچا ہے ۔
اور جو لوگ اپنی بیویوں پر الزام لگائیں اور ان کے پاس خود ان کے اپنے سوا دوسرے کوئی گواہ نہ ہوں تو ان میں سے ایک شخص کی شہادت ﴿یہ ہے کہ وہ﴾ چار مرتبہ اللہ کی قسم کھا کر گواہی دے کہ وہ ﴿اپنے الزام میں﴾ سچا ہے
اور جو لوگ اپنی بیویوں پر ( بدکاری ) کی تہمت لگائیں اور ان کے پاس خود ان کے اپنے ( نفس کے ) سوا کوئی گواہ نہ ہو تو ان میں سے ( ہر ) ایک ( شخص ) کی گواہی ( یہ ہے کہ وہ ) چار مرتبہ اللہ ( تعالیٰ ) کی قسم کھاکر گواہی دے کہ بے شک وہ سچا ہے ۔
اور جو لوگ اپنی بیویوں پر تہمت لگائیں ( ٧ ) اور خود اپنے سوا ان کے پاس کوئی اور گواہ نہ ہوں تو ایسے کسی شخص کو جو گواہی دینی ہوگی وہ یہ ہے کہ وہ چار مرتبہ اللہ کی قسم کھا کر یہ بیان دے کہ وہ ( بیوی پر لگائے ہوئے الزام میں ) یقینا سچا ہے ۔
اورجو لوگ اپنی بیویوں پر زناکی تہمت لگائیں اور ان کے اپنے سوا ان کے پاس کوئی گواہ نہ ہو تو ایساآدمی اللہ کی قسم کھا کر چار مرتبہ گواہی دے کہ وہ بیشک اپنی بات میں س چاہے
اور وہ جو اپنی عورتوں کو عیب لگائیں ( ف۱۱ ) اور ان کے پاس اپنے بیان کے سوا گواہ نہ ہوں تو ایسے کسی کی گواہی یہ ہے کہ چار بار گواہی دے اللہ کے نام سے کہ وہ سچا ہے ( ف۱۲ )
اور جو لوگ اپنی بیویوں پر ( بدکاری کی ) تہمت لگائیں اور ان کے پاس سوائے اپنی ذات کے کوئی گواہ نہ ہوں تو ایسے کسی بھی ایک شخص کی گواہی یہ ہے کہ ( وہ خود ) چار مرتبہ اللہ کی قَسم کھا کر گواہی دے کہ وہ ( الزام لگانے میں ) سچا ہے