Blog
Books
Search Quran
By Moulana Palanpuri

अपने बीच रसूल के बुलाने को तुम आपस में एक-दूसरे जैसा बुलाना न समझना। अल्लाह उन लोगों को भली-भाँति जानता है जो तुम में से ऐसे हैं कि (एक-दूसरे की) आड़ लेकर चुपके से खिसक जाते हैं। अतः उन को, जो उस के आदेश की अवहेलना करते हैं, डरना चाहिए कि कही ऐसा न हो कि उन पर कोई आज़माइश आ पड़े या उन पर कोई दुखद यातना आ जाए

By Fateh Muhammad Jalandhari

By Abdul Salam Botvi

تم رسول کے بلانے کواس طرح کابلانانہ بناؤجیسے تم میں سے ایک دوسرے کوبُلاتاہے۔یقینااﷲ تعالیٰ اُن لوگوں کوخوب جانتا ہے جو تم میں سے آڑلیتے ہوئے کھسک جاتے ہیں سو جولوگ رسول کے حکم کی خلاف ورزی کرتے ہیں وہ لازماًڈریں کہ اُن کوکوئی فتنہ پہنچے یا اُن کودردناک عذاب پہنچے۔

By Amin Ahsan Islahi

تم لوگ رسول کے بلانے کو اس طرح کا بلانا نہ سمجھو ، جس طرح تم ایک دوسرے کو بلاتے ہو ۔ اللہ تم میں سے ان لوگوں سے اچھی طرح باخبر رہا ہے جو ایک دوسرے کی آڑ لیتے ہوئے کھسک جایا کرتے رہے ہیں ۔ پس وہ لوگ جو اس کے حکم سے گریز کرتے رہے ہیں ، اس بات سے ڈریں کہ ان پر کوئی آزمائش آجائے یا ان کو ایک دردناک عذاب آپکڑے ۔

By Hussain Najfi

اے ایمان والو! اپنے درمیان رسول کے بلانے کو آپس میں ایک دوسرے کو بلانے کی طرح نہ بناؤ ۔ اللہ ان لوگوں کو خوب جانتا ہے جو تم میں سے ایک دوسرے کی آڑ لے کر کھسک جاتے ہیں ۔ جو لوگ حکمِ خدا سے انحراف کرتے ہیں ان کو اس بات سے ڈرنا چاہیے کہ وہ کسی فتنہ میں مبتلا نہ ہو جائیں یا انہیں کوئی دردناک عذاب نہ پہنچ جائے ۔

By Moudoodi

مسلمانو ، اپنے درمیان رسول ( صلی اللہ علیہ وسلم ) کے بلانے کو آپس میں ایک دوسرے کا سا بلانا نہ سمجھ بیٹھو ۔ 102 اللہ ان لوگوں کو خوب جانتا ہے جو تم میں ایسے ہیں کہ ایک دوسرے کی آڑ لیتے ہوئے چپکے سے سَٹک جاتے ہیں ۔ 103 رسول ( صلی اللہ علیہ وسلم ) کے حکم کی خلاف ورزی کرنے والوں کو ڈرنا چاہیے کہ وہ کسی فتنے میں گرفتار نہ ہو جائیں 104 یا ان پر دردناک عذاب نہ آجائے ۔

By Mufti Naeem

۔ ( اے ایمان والو ) رسول ( ﷺ ) کے بلانے کو ایک دوسرے کے آپس کے ملانے کی طرح نہ بناؤ ( سمجھو ) تحقیق اللہ ( تعالیٰ ) تم میں سے ان لوگوں کو جانتے ہیں جو آنکھ بچاکر ( آڑ لے کر ) چپکے سے بلا اجازت چلے جاتے ہیں ، پس جو لوگ ان ( ﷺ ) کے حکم کی خلاف ورزی کرتے ہیں چاہیے کہ اس بات سے ڈریں کہ انہیں آزمائش پہنچے یا نہیں دردناک عذاب پہنچے ۔

By Mufti Taqi Usmani

۔ ( اے لوگو ) اپنے درمیان رسول کو بلانے کو ایسا ( معمولی ) نہ سمجھو جیسے تم آپس میں ایک دوسرے کو بلایا کرتے ہو ( ٤٨ ) اللہ تم میں سے ان لوگوں کو خوب جانتا ہے جو ایک دوسرے کی آڑ لے کر چپکے سے کھسک جاتے ہیں ۔ لہذا جو لوگ اس کے حکم کی خلاف ورزی کرتے ہیں ، ان کو اس بات سے ڈرنا چاہیے کہ کہیں ان پر کوئی آفت نہ آپڑے ، یا انہیں کوئی دردناک عذاب نہ آپکڑے ۔

By Noor ul Amin

( مسلمانو ) رسول کے بلانے کو ایسا نہ سمجھ لوجیسے تم آپس میں ایک دوسرے کو بلاتے ہو ، اللہ تعالیٰ ان لوگوں کو خوب جانتا ہےجو تم میں سے چپکے سے کھسک جاتے ہیں لہٰذاجولوگ رسول کے حکم کی مخالفت کرتے ہیں انہیں اس بات سے ڈرنا چاہیےکہ وہ کسی مصیبت میں گرفتارہوجائیں یاانہیں کوئی دردناک عذاب پہنچ جائے

By Kanzul Eman

رسول کے پکارنے کو آپس میں ایسا نہ ٹھہرالو جیسا تم میں ایک دوسرے کو پکارتا ہے ( ف۱۵٤ ) بیشک اللہ جانتا ہے جو تم میں چپکے نکل جاتے ہیں کسی چیز کی آڑ لے کر ( ف۱۵۵ ) تو ڈریں وہ جو رسول کے حکم کے خلاف کرتے ہیں کہ انھیں کوئی فتنہ پہنچے ( ف۱۵٦ ) یا ان پر دردناک عذاب پڑے ( ف۱۵۷ )

By Tahir ul Qadri

۔ ( اے مسلمانو! ) تم رسول کے بلانے کو آپس میں ایک دوسرے کو بلانے کی مثل قرار نہ دو ( جب رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو بلانا تمہارے باہمی بلاوے کی مثل نہیں تو خود رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ذاتِ گرامی تمہاری مثل کیسے ہو سکتی ہے ) ، بیشک اللہ ایسے لوگوں کو ( خوب ) جانتا ہے جو تم میں سے ایک دوسرے کی آڑ میں ( دربارِ رسالت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ) چپکے سے کھسک جاتے ہیں ، پس وہ لوگ ڈریں جو رسول ( صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ) کے امرِ ( ادب ) کی خلاف ورزی کر رہے ہیں کہ ( دنیا میں ہی ) انہیں کوئی آفت آپہنچے گی یا ( آخرت میں ) ان پر دردناک عذاب آن پڑے گا