जिस ने आकाशों और धरती को और जो कुछ उन दोनों के बीच है छह दिनों में पैदा किया, फिर सिंहासन पर विराजमान हुआ। रहमान है वह! अतः पूछो उस से जो उस की ख़बर रखता है
جس نے آسمانوں کواورزمین کواوراُن کے درمیان کوچھ دنوں میں پیدا کیاپھر عرش پربلندہوا،وسیع رحمت والا ہے سوآپ اس کے بارے میں کسی پوری خبررکھنے والے سے پوچھ لیں۔
جس نے پیدا کیا آسمانوں اور زمین اور ان کے درمیان کی ساری چیزوں کو چھ ادوار میں ، پھر وہ اپنے عرش پر متمکن ہوا ، وہ رحمٰن ہے ، پس اس کی شان باخبر سے پوچھو!
جس نے آسمانی کرّوں اور زمین کو اور اس ( کائنات ) کو جو ان دونوں کے درمیان ہے چھ اَدوار میں پیدا فرمایا٭ پھر وہ ( حسبِ شان ) عرش پر جلوہ افروز ہوا ( وہ ) رحمان ہے ، ( اے معرفتِ حق کے طالب! ) تو اس کے بارے میں کسی باخبر سے پوچھ ( بے خبر اس کا حال نہیں جانتے )
وہ جس نے چھ دنوں میں زمین اور آسمانوں کو اور ان ساری چیزوں کو بنا کر رکھ دیا جو آسمان و زمین کے درمیان ہیں ، پھر آپ ہی ﴿کائنات کے تخت سلطنت﴾ ” عرش ” پر جلوہ فرما 72 ہوا ۔ رحمان ، اس کی شان بس کسی جاننے والے سے پوچھو ۔
جس نے آسمانوں اور زمین کو اور جو کچھ ان دونوں کے درمیان ( مخلوق ) ہے ( سب کو ) چھے دن ( کی مقدار ) میں پیدا فرمایا پھر عرشِ پر قرار پکڑا ( وہ ذات جس کا نام ) رحمن ( ہے ) پس اس ( کی ذات و صفات ) کے بارے میں کسی باخبر سے سے دریافت کیجیے ۔
وہ ذات جس نے چھ دن میں سارے آسمان اور زمین اور ان کے درمیان کی چیزیں پیدا کیں ، پھر اس نے عرش پر استواء فرمایا ( ١٩ ) وہ رحمن ہے ، اس لیے اس کی شان کسی جاننے والے سے پوچھو ۔
جس نے زمین وآسمان اورجو کچھ اس کے درمیان میں ہے سب کچھ چھ دنوں میں پیدا کیا پھرعرش پر قرارپکڑا وہی رحمن ہے اس کاحال کسی باخبر سے پوچھ لیجئے
جس نے آسمان اور زمین اور جو کچھ ان کے درمیان ہے چھ دن میں بنائے ( ف۱۰٦ ) پھر عرش پر استواء فرمایا جیسا کہ اس کی شان کے لائق ہے ( ف۱۰۷ ) وہ بڑی مہر والا تو کسی جاننے والے سے اس کی تعریف پوچھ ( ف۱۰۸ )
جس نے آسمانی کرّوں اور زمین کو اور اس ( کائنات ) کو جو ان دونوں کے درمیان ہے چھ اَدوار میں پیدا فرمایا٭ پھر وہ ( حسبِ شان ) عرش پر جلوہ افروز ہوا ( وہ ) رحمان ہے ، ( اے معرفتِ حق کے طالب! ) تو اس کے بارے میں کسی باخبر سے پوچھ ( بے خبر اس کا حال نہیں جانتے )