Blog
Books
Search Quran
By Moulana Palanpuri

जिस ने आकाशों और धरती को और जो कुछ उन दोनों के बीच है छह दिनों में पैदा किया, फिर सिंहासन पर विराजमान हुआ। रहमान है वह! अतः पूछो उस से जो उस की ख़बर रखता है

By Fateh Muhammad Jalandhari

By Abdul Salam Botvi

جس نے آسمانوں کواورزمین کواوراُن کے درمیان کوچھ دنوں میں پیدا کیاپھر عرش پربلندہوا،وسیع رحمت والا ہے سوآپ اس کے بارے میں کسی پوری خبررکھنے والے سے پوچھ لیں۔

By Amin Ahsan Islahi

جس نے پیدا کیا آسمانوں اور زمین اور ان کے درمیان کی ساری چیزوں کو چھ ادوار میں ، پھر وہ اپنے عرش پر متمکن ہوا ، وہ رحمٰن ہے ، پس اس کی شان باخبر سے پوچھو!

By Hussain Najfi

جس نے آسمانی کرّوں اور زمین کو اور اس ( کائنات ) کو جو ان دونوں کے درمیان ہے چھ اَدوار میں پیدا فرمایا٭ پھر وہ ( حسبِ شان ) عرش پر جلوہ افروز ہوا ( وہ ) رحمان ہے ، ( اے معرفتِ حق کے طالب! ) تو اس کے بارے میں کسی باخبر سے پوچھ ( بے خبر اس کا حال نہیں جانتے )

By Moudoodi

وہ جس نے چھ دنوں میں زمین اور آسمانوں کو اور ان ساری چیزوں کو بنا کر رکھ دیا جو آسمان و زمین کے درمیان ہیں ، پھر آپ ہی ﴿کائنات کے تخت سلطنت﴾ ” عرش ” پر جلوہ فرما 72 ہوا ۔ رحمان ، اس کی شان بس کسی جاننے والے سے پوچھو ۔

By Mufti Naeem

جس نے آسمانوں اور زمین کو اور جو کچھ ان دونوں کے درمیان ( مخلوق ) ہے ( سب کو ) چھے دن ( کی مقدار ) میں پیدا فرمایا پھر عرشِ پر قرار پکڑا ( وہ ذات جس کا نام ) رحمن ( ہے ) پس اس ( کی ذات و صفات ) کے بارے میں کسی باخبر سے سے دریافت کیجیے ۔

By Mufti Taqi Usmani

وہ ذات جس نے چھ دن میں سارے آسمان اور زمین اور ان کے درمیان کی چیزیں پیدا کیں ، پھر اس نے عرش پر استواء فرمایا ( ١٩ ) وہ رحمن ہے ، اس لیے اس کی شان کسی جاننے والے سے پوچھو ۔

By Noor ul Amin

جس نے زمین وآسمان اورجو کچھ اس کے درمیان میں ہے سب کچھ چھ دنوں میں پیدا کیا پھرعرش پر قرارپکڑا وہی رحمن ہے اس کاحال کسی باخبر سے پوچھ لیجئے

By Kanzul Eman

جس نے آسمان اور زمین اور جو کچھ ان کے درمیان ہے چھ دن میں بنائے ( ف۱۰٦ ) پھر عرش پر استواء فرمایا جیسا کہ اس کی شان کے لائق ہے ( ف۱۰۷ ) وہ بڑی مہر والا تو کسی جاننے والے سے اس کی تعریف پوچھ ( ف۱۰۸ )

By Tahir ul Qadri

جس نے آسمانی کرّوں اور زمین کو اور اس ( کائنات ) کو جو ان دونوں کے درمیان ہے چھ اَدوار میں پیدا فرمایا٭ پھر وہ ( حسبِ شان ) عرش پر جلوہ افروز ہوا ( وہ ) رحمان ہے ، ( اے معرفتِ حق کے طالب! ) تو اس کے بارے میں کسی باخبر سے پوچھ ( بے خبر اس کا حال نہیں جانتے )