वे नहीं जो ईमान लाए और उन्होंने अच्छे कर्म किए और अल्लाह को अधिक याद किया। और इस के बाद कि उन पर ज़ुल्म किया गया तो उन्होंने उस का प्रतिकार किया और जिन लोगों ने ज़ुल्म किया, उन्हें जल्द ही मालूम हो जाएगा कि वे किस जगह पलटते हैं
سوائے اُن کے جوایمان لائے اورجنہوں نے اچھے کام کیے اور اﷲ تعالیٰ کوکثرت سے یادکیا اور انہوں نے بدلہ لیا اس کے بعدکہ اُن پرظلم کیا گیا اور جنہوں نے ظلم کیا وہ جلد ہی جان لیں گے کہ وہ کس لوٹنے کی جگہ پرلوٹ کرجانے والے ہیں؟
بس وہ اس سے مستثنیٰ ہیں جو ایمان لائے ، جنہوں نے نیک اعمال کیے ، جنہوں نے اللہ کو زیادہ سے زیادہ یاد کیا اور جنہوں نے بدلہ لیا بعد اس کے کہ ان پر ظلم ہوا اور یہ جنہوں نے ظلم کیا ہے ، عنقریب جان لیں گے کہ ان کا ٹھکانا کیا ہوتا ہے ۔
سوائے ان کے جو ایمان لائے اور نیک عمل کئے اور بکثرت اللہ کا ذکر کیا اور بعد اس کے کہ ان پر ظلم ہوا انہوں نے بدلہ لیا اور جن لوگوں نے ظلم کیا انہیں عنقریب معلوم ہو جائے گا کہ وہ کس جگہ لوٹ کر جا رہے ہیں؟
بجز ان لوگوں کے جو ایمان لائے اور جنہوں نے نیک عمل کیے اور اللہ کو کثرت سے یاد کیا ، اور جب ان پر ظلم کیا گیا تو صرف بدلہ لے لیا 145 ۔ ۔ ۔ ۔ اور ظلم کرنے والوں کو عنقریب معلوم ہو جائے گا کہ وہ کس انجام سے دوچار ہوتے ہیں ۔ 146 ؏11
سوائے ان لوگوں کے جو ایمان لائے اور انہوں نے نیک اعمال اختیار کیے اور انہوں نے کثرت سے اللہ ( تعالیٰ ) کا ذکر کیا اور ( ان پر ) ظلم کیے جانے کے بعد انہوں نے انتقام لیا اور عنقریب وہ لوگ جنہوں نے ظلم کیا جان لیں گے کہ وہ کون سی لوٹنے کی جگہ نوٹ کرجاتے ہیں
ہاں مگر وہ لوگ مستثنی ہیں جو ایمان لائے ، اور انہوں نے نیک عمل کیے ، اور اللہ کو کثرت سے یاد کیا ، اور اپنے اوپر ظلم ہونے کے بعد اس کا بدلہ لیا ۔ ( ٥٤ ) اور ظلم کرنے والوں کو عنقریب پتہ چل جائے گا کہ وہ کس انجام کی طرف پلٹ رہے ہیں ۔
سوائے ان لوگوں کے جو ایمان لے آئے اور نیک اعمال کئے اور اللہ کو بکثرت یادکرتے رہے اور جب ان پر ظلم ہواتوانہوں نے بدلہ لے لیا اور عنقریب ان ظالموں کو معلوم ہو جائے گاکہ وہ کس ( بڑے ) انجام سے دوچارہوتے ہیں
مگر وہ جو ایمان لائے اور اچھے کام کیے ( ف۱۹۱ ) اور بکثرت اللہ کی یاد کی ( ف۱۹۲ ) اور بدلہ لیا ( ف۱۹۳ ) بعد اس کے کہ ان پر ظلم ہوا ( ف۱۹٤ ) اور اب جاننا چاہتے ہیں ظالم ( ف۱۹۵ ) کہ کس کروٹ پر پلٹا کھائیں گے ( ف۱۹٦ )
سوائے ان ( شعراء ) کے جو ایمان لائے اور نیک عمل کرتے رہے اور اللہ کو کثرت سے یاد کرتے رہے ( یعنی اللہ اور رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے مدح خواں بن گئے ) اور اپنے اوپر ظلم ہونے کے بعد ( ظالموں سے بزبانِ شعر ) انتقام لیا ( اور اپنے کلام کے ذریعے اسلام اور مظلوموں کا دفاع کیا بلکہ ان کاجوش بڑھایا تو یہ شاعری مذموم نہیں ) ، اور وہ لوگ جنہوں نے ظلم کیا عنقریب جان لیں گے کہ وہ ( مرنے کے بعد ) کونسی پلٹنے کی جگہ پلٹ کر جاتے ہیں