और ख़याल करो जिस दिन सूर (नरसिंघा) में फूँक मारी जाएगी और जो आकाशों और धरती में है, घबरा उठेंगे, सिवाय उन के जिन्हें अल्लाह चाहे - और सब कान दबाए उस के समक्ष उपस्थित हो जाएँगे
اورجس دن صور میں پھونک مار دی جائے گی توسب گھبرا اُٹھیں گے جو آسمانوں میں ہیں اور جو زمین میں ہیں مگر وہ جسے اﷲ تعالیٰ چاہے گا،اور سب اُس کے پاس ذلیل ہو کرچلے آئیں گے۔
اور اس دن کا خیال کرو جس دن صور پھونکا جائے گا تو جو بھی آسمانوں اور زمین میں ہیں ، سب گھبرا اٹھیں گے ۔ صرف وہی اس سے محفوظ رہیں گے ، جن کو اللہ چاہے گا اور سب اس کے آگے سرفگندہ ہوکر حاضر ہوں گے ۔
اور جس دن صور پھونکا جائے گا ۔ تو جو بھی آسمانوں اور زمین میں ہیں سب گھبرا جائیں گے سوائے ان کے جن کو خدا ( بچانا ) چاہے گا اور سب ذلت وعاجزی کے ساتھ اس کی بارگاہ میں حاضر ہوں گے ۔
اور کیا گزرے گی اس روز جب کہ صور پھونکا جائے گا اور ہول کھا جائیں گے وہ سب جو آسمانوں اور زمین میں ہیں 106 سوائے ان لوگوں کے جنہیں اللہ اس ہول سے بچانا چاہے گا ۔ ۔ ۔ ۔ اور سب کان دبائے اس کے حضور حاضر ہو جائیں گے ۔
اور جس دن صور پھونکا جائے گا تو آسمانوں اور زمین میں جو ( مخلوق ) ہیں وہ سب گھبرا اُٹھیں گے ، مگر جس کو اللہ ( تعالیٰ ) چاہیں اور سب اس کے حضور میں سر جھکائے چلے آئیں گے
اور جس دن صور پھونکا جائے گا ، تو آسمانوں اور زمین کے سب رہنے والے گھبرا اٹھیں گے ۔ سوائے ان کے جنہیں اللہ چاہے گا ۔ ( ٣٧ ) اور سب اس کے پاس جھکے ہوئے حاضر ہوں گے ۔
اور جس دن صورپھونکاجائے گاتوجوکوئی بھی آسمانوں میں اور زمین میں ہوگا سب گھبرااٹھیں گے سو ائے ان کے جنہیں اللہ بچانا چاہےاور سب کے سب اللہ کے سامنے عاجزی و انکساری کے ساتھ پیش ہوجائینگے
اور جس دن پھونکا جائے گا صور ( ف۱٤۸ ) تو گھبرائے جائیں گے جتنے آسمانوں میں ہیں اور جتنے زمین میں ہیں ( ف۱٤۹ ) مگر جسے خدا چاہے ( ف۱۵۰ ) اور سب اس کے حضور حاضر ہوئے عاجزی کرتے ( ف۱۵۱ )
اور جس دن صُور پھونکا جائے گا تو وہ ( سب لوگ ) گھبرا جائیں گے جو آسمانوں میں ہیں اور جو زمین میں ہیں مگر جنہیں اللہ چاہے گا ( نہیں گھبرائیں گے ) ، اور سب اس کی بارگاہ میں عاجزی کرتے ہوئے حاضر ہوں گے