और यह कि क़ुरआन पढ़कर सुनाऊँ। अब जिस किसी ने संमार्ग ग्रहण किया वह अपने ही लिए संमार्ग ग्रहण करेगा। और जो पथभ्रष्टि रहा तो कह दो, "मैं तो बस एक सचेत करने वाला ही हूँ।"
اوریہ کہ میں قرآن پڑھ کر سناؤں،پھرجوسیدھے راستے پرآجائے تویقیناوہ صرف اپنے لیے سیدھے راستے پرآتاہے اورجوگمراہ ہو تو آپ کہہ دیں کہ میں صرف ڈرانے والوں میں سے ہوں۔
اور قرآن کو سناؤ ۔ تو جو ہدایت کی راہ اختیار کرے گا ، وہ اپنے ہی فائدے کیلئے اختیار کرے گا اور جو گمراہی اختیار کرے گا تو تم کہہ دو کہ میں تو بس ایک آگاہ کردینے والا ہوں ۔
اور یہ کہ قرآن پڑھ کر سناؤں سو اب جو ہدایت اختیار کرے گا وہ اپنے لئے ہدایت اختیار کرے گا ۔ اور جو کوئی گمراہی اختیار کرے گا تو آپ کہہ دیجئے! کہ میں تو صرف ڈرانے والوں میں سے ہوں ۔
اور یہ قرآن پڑھ کر سناؤں ۔ ” اب جو ہدایت اختیار کرے گا وہ اپنے ہی بھلے کے لیے ہدایت اختیار کرے گا ۔ اور جو گمراہ ہو اس سے کہہ دو کہ میں تو بس خبر دار کر دینے والا ہوں ۔
اور یہ ( بھی ) کہ میں قرآن ( مجید ) کی تلاوت کروں ، پس جس نے سیدھا راستہ اختیار کیا اس نے اپنے ہی ( فائدے ) کے لیے کیا اور جو گمراہ رہا تو آپ ( ﷺ ) فرمادیجیے کہ میں تو صرف ڈرانے والا ہوں ۔
اور یہ کہ میں قرآن کی تلاوت کروں ۔ اب جو شخص ہدایت کے راستے پر آئے ، وہ اپنے ہی فائدے کے لیے راستے پر آئے گا ، اور جو گمراہی اختیار کرے ، تو کہہ دینا کہ : میں تو بس ان لوگوں میں سے ہوں جو خبردار کرتے ہیں ۔
اور یہ قرآ ن پڑھ کرسنائوں اب جو ہدایت پر آتا ہے تواپنے ہی فائدے کے لئے آتا ہے اورجو گمراہ ہوا توآپ کہہ دیجئے کہ میں توایک ڈرانے والا ہوں
اور یہ کہ قرآن کی تلاوت کروں ( ف۱٦۱ ) تو جس نے راہ پائی اس نے اپنے بھلے کو راہ پائی ( ف۱٦۲ ) اور جو بہکے ( ف۱٦۳ ) تو فرمادو کہ میں تو یہی ڈر سنانے والا ہوں ( ف۱٦٤ )
نیز یہ کہ میں قرآن پڑھ کر سناتا رہوں سو جس شخص نے ہدایت قبول کی تو اس نے اپنے ہی فائدہ کے لئے راہِ راست اختیار کی ، اور جو بہکا رہا تو آپ فرما دیں کہ میں تو صِرف ڈر سنانے والوں میں سے ہوں