हम ने पहले ही से दूध पिलाने वालियों को उसपर हराम कर दिया। अतः उस ने (मूसा की बहन से) कहा कि "क्या मैं तुम्हें ऐसे घर वालों का पता बताऊँ जो तुम्हारे लिए इस के पालन-पोषण का ज़िम्मा लें और इस के शुभ-चिंतक हों?"
اورہم نے پہلے ہی اُس پردودھ پلانے والیوں کوحرام کررکھا تھاتولڑکی نے کہاکہ کیامیں ایسے گھر والوں پر تمہاری راہ نمائی کروں جو تمہارے لیے اس کی پرورش کریں اوروہ اُس کے لیے خیر خواہ ہوں۔
اور ہم نے اس کو پہلے ہی سے دودھ پلائیوں کے دودھ سے روک دیا تھا تو اس نے کہا: کیا میں ایک ایسے گھر والوں کا آپ لوگوں کو پتا دوں ، جو آپ لوگوں کی خاطر اس کو پالیں گے اور وہ اس کی بڑی خیرخواہی سے دیکھ بھال کریں گے؟
اور ہم نے اس ( بچہ ) پر دائیوں کو پہلے سے حرام کر دیا تھا تو اس ( بچہ کی بہن ) نے کہا کیا میں تم لوگوں کو ایک ایسے گھرانے کا پتہ بتاؤں جو تمہارے لئے اس کی پرورش کرے؟ اور وہ اس کے خیرخواہ بھی ہوں؟
اور ہم نے بچے پر پہلے ہی دودھ پلانے والیوں کی چھاتیاں حرام کر رکھی تھیں ۔ 14﴿یہ حالت دیکھ کر﴾ اس لڑکی نے ان سے کہا ” میں تمہیں ایسے گھر کا پتہ بتاؤں جس کے لوگ اس کی پرورش کا ذمہ لیں اور خیر خواہی کے ساتھ اسے رکھیں؟ 15
اور ہم نے اس سے پہلے ہی اس ( موسیٰ علیہ السلام ) پر ساری دودھ پلانے والی عورتوں ( کے دودھ ) کو حرام کردیا پس اس ( موسیٰ علیہ السلام کی بہن ) نے کہا کیا میں تمہیں ایسے گھر والوں کا پتا بتادوں جو اس کی پرورش کریں اور وہ اس کے خیر خواہ ( بھی ) ہوں گے
اور ہم نے موسیٰ پر پہلے ہی سے یہ بندش لگا دی تھی کہ وہ دودھ پلانے والیاں انہیں دودھ نہ پلاسکیں ۔ اس لیے ان کی بہن نے کہا : کیا میں تمہیں ایسے گھر کا پتہ بتاؤں جس کے لوگ تمہارے لیے اس بچے کی پرورش کریں ، اور اس کے خیر خواہ رہیں؟ ( ٤ )
اور ہم نے پہلے ہی موسیٰ پر ( کسی دوسری ) دائیوں کادودھ حرام کردیاتھا ( یعنی کئی دائیوں کو دودھ پلانے کی غرض سے بلایا گیا لیکن موسیٰ نے انکارکردیا ) ، اس وقت موسیٰ کی بہن نے ( فرعون کے گھروالوں سے ) کہا: کیا میں تمہیں ایسے گھرانے کاپتابتلائوںجو تمہارے لئے اس کی پر ورش کریں اور وہ لوگ اس ( بچہ ) کے بڑے خیرخواہ ہوں ؟
اور ہم نے پہلے ہی سب دائیاں اس پر حرام کردی تھیں ( ف۲۸ ) تو بولی کیا میں تمہیں بتادوں ایسے گھر والے کہ تمہارے اس بچہ کو پال دیں اور وہ اس کے خیر خواہ ہیں ( ف۲۹ )
اور ہم نے پہلے ہی سے موسٰی ( علیہ السلام ) پر دائیوں کا دودھ حرام کر دیا تھا سو ( موسٰی علیہ السلام کی بہن نے ) کہا: کیا میں تمہیں ایسے گھر والوں کی نشاندہی کروں جو تمہارے لئے اس ( بچے ) کی پرورش کر دیں اور وہ اس کے خیر خواہ ( بھی ) ہوں