फिर जब मूसा ने अवधि पूरी कर दी और अपने घर वालों को लेकर चला तो तूर की ओर उस ने एक आग-सी देखी। उस ने अपने घर वालों से कहा, "ठहरो, मैंने एक आग का अवलोकन किया है। कदाचित मैं वहाँ से तुम्हारे पास कोई ख़बर ले आऊँ या उस आग से कोई अंगारा ही, ताकि तुम ताप सको।"
پھرجب موسیٰ نے مُدّت پوری کردی اوروہ اپنے گھروالوں کے ساتھ رات کوچل پڑا، اُس نے طورکی جانب ایک آگ دیکھی،اُس نے اپنے گھروالوں سے کہا: ’’ٹھہرو! یقیناًمیں نے ایک آگ دیکھی ہے،شایدکہ میں وہاں سے تمہارے پاس کوئی خبرلے آؤں یاکوئی آگ کاانگارہ تاکہ تم سینک سکو۔‘‘
تو جب موسیٰ نے مدت پوری کردی اور اپنے اہل کے ساتھ روانہ ہوا تو اس نے طور کی جانب سے ایک آگ دیکھی ۔ اس نے اپنے اہل سے کہا: مجھے آگ نظر آئی ہے ، تم لوگ ٹھہرو کہ میں وہاں سے کوئی خبر یا آگ کا کوئی انگارا لاؤں ، تاکہ تم لوگ تاپو ۔
پھر جب موسیٰ نے ( مقررہ ) مدت پوری کر دی اور اپنے اہل و ( عیال ) کو ساتھ لے کر مصر روانہ ہوئے تو طور کی جانب سے آگ محسوس کی تو گھر والوں سے کہا کہ تم ٹھہرو میں نے آگ محسوس کی ہے شاید میں تمہارے پاس ( وہاں سے ) کوئی خبر لاؤں یا آگ کا کوئی انگارہ لاؤں تاکہ تم تاپو ۔
جب موسی ( علیہ السلام ) نے مدت پوری کر دی 40 اور اپنے اہل و عیال کو لے کر چلا تو طور کی جانب اس کو ایک آگ نظر آئی ۔ 41 اس نے اپنے گھر والوں سے کہا ” ٹھہرو ، میں نے ایک آگ دیکھی ہے ، شاید میں وہاں سے کوئی خبر لے آؤں یا اس آگ سے کوئی انگارا ہی اٹھا لاؤں جس سے تم تاپ سکو ۔ ”
پس جب ( حضرت ) موسیٰ ( علیہ السلام ) نے مقررہ مدت پوری کردی اور اپنے گھر والوں کو لے کر چلے ( تو ) طور ( پہاڑ ) کی طرف سے ایک آگ ( سی ) دیکھی ( تو ) اپنے گھر والوں سے فرمایا ( تم یہیں ) ٹھہرو ، بلاشبہ میں نے آگ دیکھی ہے شاید کہ میں وہاں سے تمہارے پاس کوئی خبر لے آؤں یا آگ کا ایک انگارہ ، تاکہ تم آگ تاپو ۔
پھر جب موسیٰ نے وہ مدت پوری کرلی ، اور اپنی اہلیہ کو لے کر چلے ( ١٩ ) تو انہوں نے کوہ طور کی طرف سے ایک آگ دیکھی ۔ انہوں نے اپنے گھر والوں سے کہا : ٹھہرو ! میں نے ایک آگ دیکھی ہے ، شاید میں وہاں سے تمہارے پاس کوئی خبر لے آؤں ، یا آگ کا کوئی انگارہ اٹھا لاؤں تاکہ تم گرمائی حاصل کرسکو ۔
پھرجب موسیٰ نے وہ مدت پوری کرلی اور اپنے اہل خانہ کو لے کرچلے توطور ( پہاڑ ) کے ایک طرف انہیں آ گ نظر آ ئی انہوں نے اپنی ا ہلیہ سے کہا:تم یہاں ٹھہرومیں نے ایک آگ دیکھی ہے شاید میں وہاں سے تمہارے لئے کوئی ( راستے کی ) خبریاآ گ کاکوئی انگاراہی اٹھا لائوں تاکہ تم سینک سکو
پھر جب موسیٰ نے اپنی میعاد پوری کردی ( ف۷۷ ) اور اپنی بی بی کو لے کر چلا ( ف۷۸ ) طور کی طرف سے ایک آگ دیکھی ( ف۷۹ ) اپنی گھر والی سے کہا تم ٹھہرو مجھے طور کی طرف سے ایک آگ نظر پڑی ہے شاید میں وہاں سے کچھ خبر لاؤں ( ف۸۰ ) یا تمہارے لیے کوئی آگ کی چنگاری لاؤں کہ تم تاپو ،
پھر جب موسٰی ( علیہ السلام ) نے مقررہ مدت پوری کر لی اور اپنی اہلیہ کو لے کر چلے ( تو ) انہوں نے طور کی جانب سے ایک آگ دیکھی ( وہ شعلۂ حسنِ مطلق تھا جس کی طرف آپ کی طبیعت مانوس ہوگئی ) ، انہوں نے اپنی اہلیہ سے فرمایا: تم ( یہیں ) ٹھہرو میں نے آگ دیکھی ہے ۔ شاید میں تمہارے لئے اس ( آگ ) سے کچھ ( اُس کی ) خبر لاؤں ( جس کی تلاش میں مدتوں سے سرگرداں ہوں ) یا آتشِ ( سوزاں ) کی کوئی چنگاری ( لادوں ) تاکہ تم ( بھی ) تپ اٹھو