फिर जब वह वहाँ पहुँचा तो दाहिनी घाटी के किनारे से शुभ क्षेत्र में वृक्ष से आवाज़ आई, "ऐ मूसा! मैं ही अल्लाह हूँ, सारे संसार का रब!"
چنانچہ جب وہ وہاں آیا تووادی کے دائیں کنارے سے بابرکت ٹکڑے میں ایک درخت سے پکارا گیا: ’’اے موسیٰ! یقیناًمیں ہی اﷲ تعالیٰ،جہانوں کا رب ہوں۔
تو جب وہ اس کے پاس آیا خطۂ مبارک میں – وادیٔ ایمن کے کنارے سے – درخت سے اس کو آوازآئی کہ اے موسیٰ! میں اللہ ، عالم کا خداوند ہوں ۔
تو جب آپ وہاں گئے تو اس وادی کے داہنے کنارے سے اس مبارک مقام پر درخت سے انہیں ندا دی گئی اے موسیٰ! میں ہی اللہ ہوں سارے جہانوں کا پروردگار ۔
وہاں پہنچا تو وادی کے داہنے کنارے 42 پر مبارک خطے میں 43 ایک درخت سے پکارا گیا کہ ” اے موسی ( علیہ السلام ) ، میں ہی اللہ ہوں ، سارے جہاں والوں کا مالک ۔ ”
پس جب وہ ( موسیٰ علیہ السلام ) اس ( آگ ) کے پاس آئے تو میدان کے دائیں کنارے سے ایک برکت والی جگہ میں ایک درخت سے آواز دی گئی اے موسیٰ! بلاشبہ میں ہی اللہ رب العالمین ہوں
چنانچہ جب وہ اس آگ کے پاس پہنچے تو وادی کے دائیں کنارے پر جو برکت والے علاقے میں واقع تھی ، ایک درخت سے آواز آئی کہ : اے موسیٰ ! میں ہی اللہ ہوں ، تمام جہانوں کا پروردگار !
پھرجب موسیٰ وہاں پہنچے تووادی کے دائیں کنارے سے اُس مبارک زمین میں ( موجود ) ایک درخت سے آواز آئی کہ:اے موسیٰ!’’میں ہی اللہ ہوں سارے جہانوں کا رب
پھر جب آگ کے پاس حاضر ہوا ندا کی گئی میدان کے دہنے کنارے سے ( ف۸۱ ) برکت والے مقام میں پیڑ سے ( ف۸۲ ) کہ اے موسیٰ! بیشک میں ہی ہوں اللہ رب سارے جہان کا ( ف۵۳ )
جب موسٰی ( علیہ السلام ) وہاں پہنچے تو وادئ ( طور ) کے دائیں کنارے سے بابرکت مقام میں ( واقع ) ایک درخت سے آواز دی گئی کہ اے موسٰی! بیشک میں ہی اللہ ہوں ( جو ) تمام جہانوں کا پروردگار ( ہوں )