और तुम तूर के अंचल में भी उपस्थित न थे जब हम ने पुकारा था, किन्तु यह तुम्हारे रब की दयालुता है - ताकि तुम ऐसे लोगों को सचेत कर दो जिन के पास तुम से पहले कोई सचेत करने वाला नहीं आया, ताकि वे ध्यान दें
اور آپ طور کے کنارے بھی نہ تھے جب ہم نے موسیٰ کوپکارالیکن آپ کے رب کی جناب سے رحمت ہے تاکہ آپ ایسے لوگوں کوڈرائیں جن کے پاس آپ سے پہلے کوئی خبردار کرنے والا نہیں آیا تاکہ وہ نصیحت حاصل کریں۔
اور تم طور کے پہلو میں بھی موجود نہ تھے ، جبکہ ہم نے ( موسیٰ کو ) پکارا ، لیکن تم اپنے رب کی رحمت سے ( مبعوث کیے گئے کہ ) ایک ایسی قوم کو ہوشیار کیو ، جن کے پاس تم سے پہلے کوئی ہوشیار کرنے والا نہیں آیا تاکہ وہ یاد دہانی حاصل کریں ۔
اور نہ آپ کوہ طور کے دامن میں موجود تھے جب ہم نے ( موسیٰ کو ) ندا دی تھی لیکن یہ ( آپ کا مبعوث برسالت ہونا ) آپ کے پروردگار کی رحمت ہے تاکہ آپ اس قوم کو ڈرائیں جس کے پاس آپ سے پہلے کوئی ڈرانے والا نہیں آیا تاکہ وہ نصیحت حاصل کریں ۔
اور تم طور کے دامن میں بھی اس وقت موجود نہ تھے جب ہم نے ﴿موسی ( علیہ السلام ) کو پہلی مرتبہ﴾ پکارا تھا ، مگر یہ تمہارے رب کی رحمت ہے﴿ کہ تم کو یہ معلومات دی جارہی ہیں﴾ 64 تاکہ تم ان لوگوں کو متنبہ کرو جن کے پاس تم سے پہلے کوئی متنبہ کرنے والا نہیں آیا ، 65 شاید کہ وہ ہوش میں آئیں ۔
اور آپ طور ( پہاڑ ) کے کنارے پر ( بھی ) نہیں تھے جب ہم نے ( حضرت موسیٰ علیہ السلام کو ) آواز دی اور لیکن ( آپ کی نبوت و رسالت ) آپ کے رب کی رحمت ہے ، تاکہ آپ ان لوگوں کو ( عذابِ الٰہی سے ) ڈرائیں جن کے پاس آپ سے پہلے کوئی ڈرانے والا نہیں آیا ، شاید کہ وہ لوگ نصیحت قبول کریں ۔
اور نہ تم اس وقت طور کے کنارے موجود تھے جب ہم نے ( موسی کو ) پکارا تھا ، بلکہ یہ تمہارے رب کی رحمت ہے ( کہ تمہیں وحی کے ذریعے یہ باتیں بتائی جارہی ہیں ) تاکہ تم اس قوم کو خبردار کرو جس کے پاس تم سے پہلے کوئی خبردار کرنے والا نہیں آیا ، شاید وہ نصیحت قبول کرلیں ۔
نیز آپ طورکے کنارے پر نہ تھے جب ہم نے ( موسیٰ کو ) آوازدی تھی لیکن یہ آپ کے رب کی رحمت ہے ( کہ آپ کو یہ خبریں دیں ) تاکہ ان لوگوں کو ڈرائیں جن کے ہاں آپ سے پہلے کوئی ڈارنے والا نہیں آیا تھا تاکہ وہ نصیحت قبول کریں
اور نہ تم طور کے کنارے تھے جب ہم نے ندا فرمائی ( ف۱۱۷ ) ہاں تمہارے رب کی مہر ہے ( کہ تمہیں غیب کے علم دیے ) ( ف۱۱۸ ) کہ تم ایسی قوم کو ڈر سناؤ جس کے پاس تم سے پہلے کوئی ڈر سنانے والا نہ آیا ( ف۱۱۹ ) یہ امید کرتے ہوئے کہ ان کو نصیحت ہو ،
اور نہ ( ہی ) آپ طُور کے کنارے ( اس وقت موجود ) تھے جب ہم نے ( موسٰی علیہ السلام کو ) ندا فرمائی مگر ( آپ کو ان تمام احوالِ غیب پر مطلع فرمانا ) آپ کے رب کی جانب سے ( خصوصی ) رحمت ہے ۔ تاکہ آپ ( ان واقعات سے باخبر ہو کر ) اس قوم کو ( عذابِ الٰہی سے ) ڈرائیں جن کے پاس آپ سے پہلے کوئی ڈر سنانے والا نہیں آیا ، تاکہ وہ نصیحت قبول کریں