कहा जाएगा, "पुकारो, अपने ठहराए हुए साझीदारों को!" तो वे उन्हें पुकारेंगे, किन्तु वे उन को कोई उत्तर न देंगे। और वे यातना देखकर रहेंगे। काश वे मार्ग पाने वाले होते!
اور کہا جائے گا: ’’اپنے شریکوں کو بلاؤ‘‘ سو وہ انہیں پکاریں گے تووہ اُنہیں کوئی جواب نہ دیں گے اوروہ عذاب دیکھ لیں گے کاش کہ واقعتا وہ ہدایت پاجاتے!
اور ان سے کہا جائے گا کہ اب اپنے شریکوں کو بلاؤ ۔ تو وہ ان کو پکاریں گے لیکن وہ ان کو جواب نہ دیں گے اور وہ عذاب سے دوچار ہوں گے ۔ کاش! وہ ہدایت اختیار کرنے والے بنے ہوتے ۔
پھر ( ان سے ) کہا جائے گا کہ اپنے ( مزعومہ ) شریکوں کو بلاؤ چنانچہ وہ انہیں پکاریں گے مگر وہ انہیں کوئی جواب نہیں دیں گے ۔ اور عذاب کو دیکھیں گے ( اس پر وہ تمنا کریں گے کہ ) کاش وہ ہدایت یافتہ ہوتے ۔
پھر ان سے کہا جائے گا کہ پکارو اب اپنے ٹھہرائے ہوئے شریکوں کو ۔ 89 یہ انہیں پکاریں گے مگر وہ ان کو کوئی جواب نہ دیں گے ۔ اور یہ لوگ عذاب دیکھ لیں گے ۔ کاش یہ ہدایت اختیار کرنے والے ہوتے ۔
اور کہا جائے گا اپنے شریکوں ( معبودوں ) کو پکارو پس وہ ان کو پکاریں گے پس وہ لوگ ان کو کوئی جواب نہیں دے سکیں گے اور وہ لوگ عذاب دیکھ لیں گے ، کیا ہی اچھا ہوتا اگر وہ لوگ ہدایت والے ہوتے
اور ( ان کافروں سے ) کہا جائے گا کہ : پکارو ان کو جنہیں تم نے اللہ کا شریک بنا رکھا تھا ۔ چنانچہ وہ ان کو پکاریں گے مگر وہ ان کو جواب نہیں دیں گے ، اور یہ عذاب آنکھوں سے دیکھ لیں گے ۔ کاش یہ ایسے ہوتے کہ ہدایت کو قبول کرلیتے ۔
اور ان سے کہاجائے گااپنے شریکوں کو پکارو ، چنانچہ وہ پکاریں گے مگریہ شریک انہیں کچھ جواب نہ دیں گے اور سب عذاب دیکھ لیں گے کاش وہ ہدایت پانے والے ہوتے
اور ان سے فرمایا جائے گا اپنے شریکوں کو پکارو ( ف۱٦٤ ) تو وہ پکاریں گے تو وہ ان کی نہ سنیں گے اور دیکھیں گے عذاب ، کیا اچھا ہوتا اگر وہ راہ پاتے ( ف۱٦۵ )
اور ( ان سے ) کہا جائے گا: تم اپنے ( خود ساختہ ) شریکوں کو بلاؤ ، سو وہ انہیں پکاریں گے پس وہ ( شریک ) انہیں کوئی جواب نہ دیں گے اور وہ لوگ عذاب کو دیکھ لیں گے ، کاش! وہ ( دنیا میں ) راہِ ہدایت پا چکے ہوتے