उस ने कहा, "मुझे तो यह मेरे अपने व्यक्तिगत ज्ञान के कारण मिला है।" क्या उस ने यह नहीं जाना कि अल्लाह उस से पहले कितनी ही नस्लों को विनष्ट कर चुका है जो शक्ति में उस से बढ़-चढ़कर और बाहुल्य में उस से अधिक थीं? अपराधियों से तो (उन की तबाही के समय) उन के गुनाहों के विषय में पूछा भी नहीं जाता
اُس نے کہا: ’’بلاشبہ یہ مجھے ایک علم کی بناپرہی دیاگیاہے جومیرے پاس ہے۔‘‘اورکیا وہ نہیں جانتاکہ بلاشبہ اﷲ تعالیٰ اُس سے پہلے یقیناًکتنی قوموں کوہلاک کر چکا ہے جو اُس سے زیادہ قوت اوراُس سے زیادہ جمعیت رکھتی تھیں اور مجرموں سے اُن کے گناہ پوچھے نہیں جاتے۔
اس نے جواب دیا کہ مجھے یہ جو کچھ ملا ہے ، میرے ذاتی علم کی بدولت ملا ہے ۔ کیا اس نے یہ نہیں جانا کہ خدا نے اس سے پہلے کتنی ہی قوموں کو ہلاک کر چھوڑا ، جو قوت میں اس سے بڑھ چڑھ کر اور جمعیت میں اس سے زیادہ تھیں؟ اور مجرموں سے ان کے جرموں کی بابت سوال بھی نہیں کیا جاتا ۔
قارون نے کہا کہ مجھے جو کچھ ( مال و منال ) ملا ہے وہ اس ( خاص ) علم کی بدولت ملا ہے جو میرے پاس ہے کیا وہ یہ نہیں جانتا کہ اللہ نے اس سے پہلے بہت سی ایسی نسلوں کو ہلاک کر دیا ہے جو قوت میں اس سے سخت تر اور جمعیت میں زیادہ تھیں اور مجرموں سے ان کے گناہوں کے بارے میں سوال نہیں کرنا پڑتا ۔
” تو اس نے کہا ” یہ سب کچھ تو مجھے اس علم کی بنا پر دیا گیا ہے جو مجھ کو حاصل ہے ” 97 ۔ کیا اس کو یہ علم نہ تھا کہ اللہ اس سے پہلے بہت سے ایسے لوگوں کو ہلاک کر چکا ہے جو اس سے زیادہ قوت اور جمعیت رکھتے تھے؟ 98 مجرموں سے تو ان کے گناہ نہیں پوچھے جاتے ۔ 99
اس ( قارون ) نے کہا بے شک یہ ( مال و زر ) مجھے اس علم کی وجہ سے دیا گیا ہے جو میرے پاس ہے ، کیا اس نے نہ جانا کہ بلاشبہ تحقیق اللہ ( تعالیٰ ) نے اس سے پہلے بہت سی قومیں ہلاک کرڈالیں ہیں جو کہ اس سے قوت میں سخت اور تعداد میں زیادہ تھیں اور مجرموں سے ان کے گناہوں کے بارے میں سوال نہیں کیا جائے گا ۔
کہنے لگا : یہ سب کچھ تو مجھے خود اپنے علم کی وجہ سے ملا ہے ۔ بھلا کیا اسے اتنا بھی علم نہیں تھا کہ اللہ نے اس سے پہلی نسلوں کے ایسے ایسے لوگوں کو ہلاک کر ڈالا تھا جو طاقت میں بھی اس سے زیادہ مضبوط تھے ( ٤٦ ) اور جن کی جمعیت بھی زیادہ تھی ۔ اور مجرموں سے ان کے گناہوں کے بارے میں پوچھا بھی نہیں جاتا ۔ ( ٤٧ )
وہ ( قارون ) کہنے لگایہ جو کچھ مجھے ملا ہے اس علم کی بدولت ملا ہےجو مجھے حاصل ہے کیا اسے معلوم نہیں اللہ اس سے پہلے ایسے بہت سے لوگوں کو ہلاک کرچکا ہےجو قوت میں اس سے سخت اور مال ودولت میں اس سے زیادہ تھے اور مجرموں کے گناہوں کے متعلق ان سے نہیں پوچھا جائے گا
بو لا یہ ( ف۱۹۸ ) تو مجھے ایک علم سے ملا ہے جو میرے پاس ہے ( ف۱۹۹ ) اور کیا اسے یہ نہیں معلوم کہ اللہ نے اس سے پہلے وہ سنگتیں ( قومیں ) ہلاک فرمادیں جن کی قوتیں اس سے سخت تھیں اور جمع اس سے زیادہ ( ف۲۰۰ ) اور مجرموں سے ان کے گناہوں کی پوچھ نہیں ( ف۲۰۱ )
وہ کہنے لگا: ( میں یہ مال معاشرے اور عوام پر کیوں خرچ کروں ) مجھے تویہ مال صرف اس ( کسبی ) علم و ہنر کی بنا پر دیا گیا ہے جو میرے پاس ہے ۔ کیا اسے یہ معلوم نہ تھا کہ اللہ نے واقعۃً اس سے پہلے بہت سی ایسی قوموں کو ہلاک کر دیا تھا جو طاقت میں اس سے کہیں زیادہ سخت تھیں اور ( مال و دولت اور افرادی قوت کے ) جمع کرنے میں کہیں زیادہ ( آگے ) تھیں ، اور ( بوقتِ ہلاکت ) مجرموں سے ان کے گناہوں کے بارے میں ( مزید تحقیق یا کوئی عذر اور سبب ) نہیں پوچھا جائے گا