वे जहाँ भी पाए जाएं उन पर ज़िल्लत का ठप्पा लगा दिया गया है, सिवाए इसके कि अल्लाह की तरफ़ से कोई सबब पैदा हो जाए या इंसानों की तरफ़ से कोई ज़रिया निकल आए (जो उनको सहारा दे), अंजामकार वह अल्लाह का ग़ज़ब लेकर लौटे हैं, और उन पर मोहताजी मुसल्लत कर दी गई है, उसकी वजह यह है कि वे अल्लाह की आयतों का इनकार करते थे और पैग़म्बरों को नाहक़ क़त्ल करते थे, (नीज़) उसकी वजह यह भी है कि वे नाफ़रमानी करते थे और सारी हदें फलांग जाया करते थे।
یہ جہاں کہیں بھی پائے جائیں ذلت ان پر مسلط کردی گئی سوائے اس کے کہ اﷲ تعالیٰ کی یالوگوں کی پناہ میں ہوں اوروہ اﷲ تعالیٰ کے غضب کے ساتھ لوٹے اوران پر محتاجی مسلط کردی گئی،اس کی وجہ یہ ہے کہ وہ اﷲ تعالیٰ کی آیات سے کفرکرتے تھے اوروہ پیغمبروں کوکسی حق کے بغیرقتل کرتے تھے،یہ اس وجہ سے ہواکہ انہوں نے نافرمانی کی اور وہ حدودسے گزرجاتے تھے۔
وہ جہاں کہیں بھی ہیں ، ان پر ذلت تھوپ دی گئی ہے ۔ بس ( اگر کچھ سہارا ہے تو ) اللہ اور لوگوں کے کسی عہد کے تحت اور وہ اللہ کا غضب لے کر لوٹے ہیں اور ان پر پست ہمتی تھوپ دی گئی ہے ۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ یہ اللہ کی آیتوں کا انکار اور نبیوں کا ناحق قتل کرتے رہے ہیں ، کیونکہ یہ نافرمان اور حد سے آگے بڑھنے والے رہے ہیں ۔
یہ جہاں بھی پائے جائیں ان پر ذلت کی مار پڑ گئی مگر یہ کہ خدا کے کسی عہد پر یا انسانوں کے کسی معاہدہ کے سہارے کچھ پناہ مل جائے ۔ اور یہ خدا کے قہر و غضب میں گھر گئے ہیں اور ان پر محتاجی کی مار پڑی یہ سب کچھ اس لئے ہے کہ وہ آیاتِ الٰہی کے ساتھ کفر کرتے رہے اور ناحق نبیوں کو قتل کرتے رہے نیز اس لئے کہ ( خدا کی ) نافرمانی اور زیادتیاں کیا کرتے تھے ۔
یہ جہاں بھی پائے گئے ان پر ذلت کی مار ہی پڑی ، کہیں اللہ کے ذمّہ یا انسانوں کے ذمّہ میں پناہ مل گئی تو یہ اور بات ہے ، 90 یہ اللہ کے غضب میں گِھر چکے ہیں ، ان پر محتاجی و مغلوبی مسلط کر دی گئی ہے ، اور یہ سب کچھ صرف اس وجہ سے ہوا ہے کہ یہ اللہ کی آیات سے کفر کرتے رہے اور انہوں نے پیغمبروں کو ناحق قتل کیا ۔ یہ ان کی نافرمانیوں اور زیادتیوں کا انجام ہے ۔
ان پر ذلت مسلط کر دی گئی ہے ( خواہ ) جہاں کہیں بھی وہ چلے جائیں مگر یہ کہ اللہ ( تعالیٰ ) کے عہد میں ہوں یا لوگوں سے کوئی معاہدہ ہو اور یہ اللہ ( تعالیٰ ) کے غضب کے مستحق ہو گئے اور ان پر محتاجی مسلط کر دی گئی ہے اللہ ( تعالیٰ ) کی آیتوں کا انکار کرنے کی وجہ سے اورانبیائے کرام ( علیہم السلام ) کو ناحق قتل کرنے کی وجہ سے اور یہ اس لئے ( ہوا ) کہ انہوں نے نافرمانی کی اور وہ حد سے بڑھ جاتے تھے ۔
وہ جہاں کہیں پائے جائیں ، ان پر ذلت کا ٹھپہ لگا دیا گیا ہے ، الا یہ کہ اللہ کی طرف سے کوئی سبب پیدا ہوجائے یا انسانوں کی طرف سے کوئی ذریعہ نکل آئے جو ان کو سہارا دیدے ، انجام کار وہ اللہ کا غضب لے کر لوٹے ہیں اور ان پر محتاجی مسلط کردی گئی ہے ۔ اس کی وجہ یہ ہے وہ اللہ کی آیتوں کا انکار کرتے تھے ، اور پیغمبروں کو ناحق قتل کرتے تھے ۔ ( نیز ) اس کی وجہ یہ ہے کہ وہ نافرمانی کرتے تھے ، اور ساری حدیں پھلانگ جایا کرتے تھے ۔
جہاں بھی یہ لوگ پائے جائیں ذلت ان کامقدرکردی گئی ہے سوائے یہ کہ اللہ کی یا دوسرے لوگوں کی ذمہ داری میں پناہ لے لیں یہ لوگ اللہ کے غضب کے مستحق ہوگئے اور محتاجی ان پر مسلط کر دی گئی ہے یہ اسلئے کہ وہ اللہ کی آیات کا انکارکرتے تھے اور انبیاء کو ناحق قتل کردیتے تھے اور اس کی وجہ یہ تھی کہ وہ نافرمان تھے اور ( اللہ کی حدودسے ) آگے نکل جاتے تھے
ان پر جمادی گئی خواری جہاں ہوں امان نہ پائیں ( ف۲۰٤ ) مگر اللہ کی ڈور ( ف۲۰۵ ) اور آدمیوں کی ڈور سے ( ف۲۰٦ ) اور غضب الٰہی کے سزاوار ہوئے اور ان پر جمادی گئی محتاجی ( ف۲۰۷ ) یہ اس لئے کہ وہ اللہ کی آیتوں سے کفر کرتے اور پیغمبروں کو ناحق شہید کرتے ، یہ اس لئے کہ نافرمانبردار اور سرکش تھے ،
وہ جہاں کہیں بھی پائے جائیں ان پر ذلّت مسلط کر دی گئی ہے سوائے اس کے کہ انہیں کہیں اللہ کے عہد سے یا لوگوں کے عہد سے ( پناہ دے دی جائے ) اور وہ اللہ کے غضب کے سزاوار ہوئے ہیں اور ان پر محتاجی مسلط کی گئی ہے ، یہ اس لئے کہ وہ اللہ کی آیتوں کا انکار کرتے تھے اور انبیاء کو ناحق قتل کرتے تھے ، کیونکہ وہ نافرمان ہو گئے تھے اور ( سرکشی میں ) حد سے بڑھ گئے تھے