ऐ ईमान वालो! तुम उन लोगों की मानिंद न हो जाना जिन्होंने इनकार किया, वे अपने भाइयों के बारे में कहते हैं जबकि वे सफ़र पर जाते हैं या जिहाद में निकलते हैं (और उनको मौत आ जाती है) कि अगर वे हमारे पास रहते तो न मरते और न मारे जाते, ताकि अल्लाह इसको उनके दिलों में हसरत का सबब बना दे, और अल्लाह ही ज़िंदगी बख़्शता है और मौत देता है, और जो कुछ तुम करते हो अल्लाह उसको देख रहा है।
اے لوگوجوایمان لائے ہو! تم ان لوگوں جیسے نہ ہوجاناجنہوں نے کفرکیااورانہوں نے اپنے بھائیوں کے بارے میں کہا جب انہوں نے زمین میں سفر کیا یاوہ لڑنے والے تھے کہ اگروہ ہمارے پاس ہی رہتے تونہ مرتے اورنہ وہ قتل کیے جاتے، تاکہ اﷲ تعالیٰ اس کوان کے دلوں میں حسرت بنادے، حالانکہ اﷲ تعالیٰ ہی زندگی بخشتا اور موت دیتاہے،اورجوبھی تم عمل کرتے ہواﷲ تعالیٰ اس کوخوب دیکھنے والا ہے۔
اے ایمان والو! ان لوگوں کی مانند نہ بن جانا ، جنہوں نے کفر کیا اور جو اپنے بھائیوں کے بابت ، جبکہ وہ سفر یا جہاد میں نکلتے ہیں اور ان کو موت آجاتی ہے ، کہتے ہیں کہ اگر وہ ہمارے پاس ہوتے تو نہ مرتے نہ قتل ہوتے ۔ ( یہ خیال ان کے اندر اس لئے پیدا ہوا ) کہ اللہ اس کو ان کے دلوں میں باعثِ حسرت بنادے اور اللہ ہی ہے جو جِلاتا اور مارتا ہے اور جو کچھ تم کرتے ہو ، وہ خدا کی نگاہوں میں ہے ۔
اے ایمان والو! کافروں کی طرح نہ ہو جاؤ جو اپنے ان بھائی بندوں کے بارے میں کہتے ہیں جو سفر میں گئے ۔ یا جہاد کے لیے نکلے ( اور وہاں وفات پا گئے ) کہ اگر وہ ہمارے پاس ہوتے تو نہ ( طبعی موت ) مرتے اور نہ قتل کئے جاتے ۔ یہ لوگ یہ بات اس لئے کہتے ہیں کہ خدا اسے ان کے دلوں میں رنج و حسرت کا باعث بنا دے ۔ حالانکہ اللہ ہی زندہ رکھتا ہے اور مارتا ہے ۔ اور تم جو کچھ بھی کرتے ہو اللہ اسے خوب دیکھ رہا ہے ۔
اے لوگو جو ایمان لائے ہو ، کافروں کی سی باتیں نہ کرو جن کے عزیز و اقارب اگر کبھی سفر پر جاتے ہیں یا جنگ میں شریک ہوتے ہیں﴿اور وہاں کسی حادثہ سے دو چار ہو جاتے ہیں﴾ تو وہ کہتے ہیں کہ اگر وہ ہمارے پاس ہوتے تو نہ مارے جاتے اور نہ قتل ہوتے ۔ اللہ اس قسم کی باتوں کو ان کے دلوں میں حسرت و اندوہ کا سبب بنا دیتا ہے ، 113 ورنہ دراصل مارنے اور جِلانے والا تو اللہ ہی ہے اور تمہاری تمام حرکات پر وہی نگراں ہے ۔
اے ایمان والو! تم ان کافروں کی طرح مت ہو جانا جو اپنے بھائیوں کے بارے میں جب وہ سفر میں ہوں یا جہاد میں ہوں ، یہ کہتے ہیں کہ اگر وہ ہمارے پاس ہوتے تو نہ مرتے اور نہ مارے جاتے تاکہ اللہ ( تعالیٰ ) اس بات کو ان کے دلوں میں حسرت بنا دے اور اللہ ( تعالیٰ ہی ) زندہ کرتے ہیں اور مارتے ہیں اور جو کچھ تم کرتے ہو اللہ ( تعالیٰ ) اسے دیکھ رہے ہیں ۔
اے ایمان والو ! ان لوگوں کی طرح نہ ہوجانا جنہوں نے کفر اختیار کرلیا ہے ، اور جب ان کے بھائی کسی سرزمین میں سفر کرتے ہیں یا جنگ میں شامل ہوتے ہیں تو یہ ان کے بارے میں کہتے ہیں کہ : اگر وہ ہمارے پاس ہوتے تو نہ مرتے ، اور نہ مارے جاتے ۔ ( ان کی اس بات کا ) نتیجہ تو ( صرف ) یہ ہے کہ اللہ ایسی باتوں کو ان کے دلوں میں حسرت کا سبب بنا دیتا ہے ، ( ورنہ ) زندگی اور موت تو اللہ دیتا ہے ۔ اور جو عمل بھی تم کرتے ہو اللہ اسے دیکھ رہا ہے ۔
اے ایمان والوان کافروں کی طرح نہ ہوجاناکہ جب ان کے بھائی بندے زمین میں سفر پر یا جہاد پر نکلتے ہیں تو ( یہ کافر ) کہتے ہیں کہ:اگروہ ہمارے پاس ہوتے تونہ مرتے اور نہ مارے جاتے ، اللہ تعالیٰ ان کی اس قسم کی باتوں کو ان کے دلوں میں حسرت کاسبب بنا دے اور اللہ ہی زندہ رکھتا ہے اور مارتا ہے اورجو کام تم کررہے ہو اللہ انہیں دیکھ رہا ہے
اے ایمان والو! ان کافروں ( ف۲۹۵ ) کی طرح نہ ہونا جنہوں نے اپنے بھائیوں کی نسبت کہا کہ جب وہ سفر یا جہاد کو گئے ( ف۲۹٦ ) کہ ہمارے پاس ہوتے تو نہ مرتے اور نہ مارے جاتے اس لئے اللہ ان کے دلوں میں اس کا افسوس رکھے ، اور اللہ جِلاتا اور مارتا ہے ( ف۲۹۷ ) اور اللہ تمہارے کام دیکھ رہا ہے ،
اے ایمان والو! تم ان کافروں کی طرح نہ ہو جاؤ جو اپنے ان بھائیوں کے بارے میں یہ کہتے ہیں جو ( کہیں ) سفر پر گئے ہوں یا جہاد کر رہے ہوں ( اور وہاں مر جائیں ) کہ اگر وہ ہمارے پاس ہوتے تو نہ مرتے اور نہ قتل کئے جاتے ، تاکہ اللہ اس ( گمان ) کو ان کے دلوں میں حسرت بنائے رکھے ، اور اللہ ہی زندہ رکھتا اور مارتا ہے ، اور اللہ تمہارے اعمال خوب دیکھ رہا ہے