अल्लाह वह नहीं कि मुसलमानों को उस हालत पर छोड़ दे जिस तरह कि तुम अब हो, जब तक कि वह नापाक को पाक से अलग न कर ले, और अल्लाह यूँ नहीं कि तुमको ग़ैब से बाख़बर कर दे; बल्कि अल्लाह चुन लेता है अपने रसूलों में से जिसको चाहता है, पस तुम ईमान लाओ अल्लाह पर और उसके रसूलों पर, और अगर तुम ईमान लाओ और परहेज़गारी इख़्तियार करो तो तुम्हारे लिए बड़ा अज्र है।
اللہ تعالیٰ ایسا نہیں ہے کہ وہ مومنوں کو اسی حالت پرچھوڑدے جس پرتم ہویہاں تک کہ وہ ناپاک کو پاک سے الگ نہ کردے اور کبھی ایسانہیں ہے اللہ تعالیٰ کہ تمہیں غیب کی اطلاع دے لیکن اللہ تعالیٰ اپنے رسولوں میں سے جس کوچاہتاہے منتخب کرتاہے چنانچہ تم اللہ تعالیٰ پر اوراس کے رسولوں پرایمان لاؤاوراگرتم ایمان لاؤاورمتقی بنوتوتمہارے لئے بہت بڑا اجرہے۔
اللہ یہ نہیں کرسکتا کہ مسلمانوں کو ، جس حال پر تم تھے اسی پر ، خبیث کو طیب سے الگ کیے بغیر ، چھوڑے رکھے اور نہ یہ کرسکتا تھا کہ وہ تمہیں سارے غیب سے باخبر کردے ۔ بلکہ اللہ اس کام کیلئے اپنے رسولوں میں سے جس کو چاہتا ہے ، منتخب کرتا ہے تو اللہ پر اور اس کے رسولوں پر ایمان لاؤ اور اگر تم ایمان لائے اور تم نے تقویٰ اختیار کیا تو تمہارے لئے بہت بڑا اجر ہے ۔
اللہ مؤمنوں کو اس حال پر نہیں چھوڑے گا جس حال پر تم اب ہو ۔ جب تک وہ ناپاک کو پاک سے الگ نہ کر دے اور اللہ کی یہ شان نہیں ہے کہ تمہیں غیب پر مطلع کرے ۔ البتہ اللہ ( غیب کی باتیں بتانے کے لیے ) اپنے رسولوں میں سے جسے چاہتا ہے منتخب کرتا ہے ۔ سو تم اللہ اور اس کے رسولوں پر ایمان لاؤ ۔ اور اگر تم ایمان لاؤ ۔ اور پرہیزگاری اختیار کرو تو تمہارے لئے بڑا اجر و ثواب ہے ۔
اللہ مومنوں کو اس حالت میں ہرگز نہ رہنے دے گا جس میں تم اس وقت پائے جاتے ہو ۔ 125 وہ پاک لوگوں کو ناپاک لوگوں سے الگ کر کے رہے گا ۔ مگر اللہ کا یہ طریقہ نہیں ہے کہ تم کو غیب پر مطلع کر دے ۔ 126 غیب کی باتیں بتانے کے لیے تو وہ اپنے رسولوں میں سے جس کو چاہتا ہے منتخب کر لیتا ہے ، لہٰذا ﴿ امورِ غیب کے بارے میں﴾ اللہ اور اس کے رسول پر ایمان رکھو ۔ اگر تم ایمان اور خدا ترسی کی روش پر چلو گے تو تم کو بڑا اجر ملے گا ۔
جس حال پر تم ہو اللہ ( تعالیٰ ) مومنین کو اس حال پر نہیں رکھنا چاہتے جب تک کہ وہ ناپاک کو پاک سے الگ نہ کر دیں اور اللہ ( تعالیٰ ) تمہیں غیب پر مطلع کرنے والا نہیں ہے اور البتہ اللہ ( تعالیٰ ) جس کو چاہتے ہیں اپنے رسولوں میں سے منتخب فرما لیتے ہیںسو تم اللہ ( تعالیٰ ) اور اس کے رسولوں پر ایمان لائو اور اگر تم نے ایمان قبول کرلیا اور تقویٰ اختیار کر لیا تو تمہارے لئے بہت بڑا اجر ہے
اللہ ایسا نہیں کرسکتا کہ مومنوں کو اس حالت پر چھوڑ رکھے جس پر تم لوگ اس وقت ہو ، جب تک وہ ناپاک کو پاک سے الگ نہ کردے ، اور ( دوسری طرف ) وہ ایسا بھی نہیں کرسکتا کہ تم کو ( براہ راست ) غیب کی باتیں بتا دے ۔ ہاں وہ ( جتنا بتانا مناسب سمجھتا ہے اس کے لیے ) اپنے پیغمبروں میں سے جس کو چاہتا ہے چن لیتا ہے ۔ ( ٦٠ ) لہذا تم اللہ اور اس کے رسولوں پر ایمان رکھو ، اور اگر ایمان رکھو گے اور تقوی اختیار کرو گے تو زبردست ثواب کے مستحق ہوگے ۔
اللہ تعالیٰ مومنوں کو اسی حال پر نہ چھوڑے گاجس حال پر اس وقت تم ہویہاں تک کی ناپاک کو پاک سے الگ کردے اللہ تعالیٰ کایہ طریقہ نہیں کہ وہ تمہیں غیب پر مطلع کردے بلکہ ( اس کے لئے ) وہ اپنے رسولوں میں سے جسے چاہتا ہے منتخب کرلیتا ہے لہٰذااللہ اور اس کے رسول پر ایمان لائواوراگرتم ایمان لے آئواوراللہ سے ڈرتے رہے توتمہیں بہت بڑا اجر ملے گا
اللہ مسلمانوں کو اس حال پر چھوڑنے کا نہیں جس پر تم ہو ( ف۳۵۱ ) جب تک جدا نہ کردے گندے کو ( ف۳۵۲ ) ستھرے سے ( ف۳۵۳ ) اور اللہ کی شان یہ نہیں کہ اے عام لوگو! تمہیں غیب کا علم دے دے ہاں اللہ چن لیتا ہے اپنے رسولوں سے جسے چاہے ( ف۳۵٤ ) تو ایمان لاؤ اللہ اور اس کے رسولوں پر اور اگر ایمان لاؤ ( ف۳۵۵ ) اور پرہیزگاری کرو تو تمہارے لئے بڑا ثواب ہے ،
اور اللہ مسلمانوں کو ہرگز اس حال پر نہیں چھوڑے گا جس پر تم ( اس وقت ) ہو جب تک وہ ناپاک کو پاک سے جدا نہ کر دے ، اور اللہ کی یہ شان نہیں کہ ( اے عامۃ الناس! ) تمہیں غیب پر مطلع فرما دے لیکن اللہ اپنے رسولوں سے جسے چاہے ( غیب کے علم کے لئے ) چن لیتا ہے ، سو تم اللہ اور اس کے رسولوں پر ایمان لاؤ ، اور اگر تم ایمان لے آؤ اور تقویٰ اختیار کرو تو تمہارے لئے بڑا ثواب ہے