आप कह दीजिएः अल्लाह ने तो सच कहा, अब इब्राहीम (अलै॰) के दीन की पैरवी करो जो सीधे रास्ते पर चलने वाले थे और वह शिर्क करने वालों में से न थे।
آپ کہہ دو کہ اﷲ تعالیٰ نے سچ فرمایا ہے،چنانچہ ابراہیم کی ملت کی پیروی کروجویک سو تھا اور مشرکوں میں سے نہ تھا۔
کہہ دو: اللہ نے سچ فرمایا تو ابراہیم کی ملت کی پیروی کرو ، جو حنیف تھا اور مشرکین میں سے نہ تھا ۔
۔ ( اے رسول ( ص ) ) کہہ دیجیے خدا نے سچ فرمایا! پس تم ملت ( دین ) ابراہیم کی پیروی کرو جو باطل سے کنارہ کش ہوکر صرف اللہ کا ہو رہا تھا اور مشرکین میں سے نہ تھا ۔
کہو ، اللہ نے جو کچھ فرمایا ہے سچ فرمایا ہے ، تم کو یکسو ہو کر ابراہیم کے طریقہ کی پیروی کرنی چاہیے ، اور ابراہیم شرک کرنے والوں میں سے نہ تھا ۔ 78
آپ ( ﷺ ) فرما دیجئے کہ اللہ ( تعالیٰ ) نے سچ فرمایا ہے لہٰذا تم ملت ابراہیم کی پیروی کرو جو ہمہ تن اللہ ( تعالیٰ ) کی طرف یک سو تھے اور وہ مشرکوں میں سے نہ تھے ۔
آپ کہیے کہ اللہ نے سچ کہا ہے ، لہذا تم ابراہیم کے دین کا اتباع کرو جو پوری طرح سیدھے راستے پر تھے ، اور ان لوگوں میں سے نہیں تھے جو اللہ کی خدائی میں کسی کو شریک مانتے ہیں ۔
آپ کہہ دیجئے کہ اللہ نے سچ فرمایا ہے لہٰذا تم لوگ ابراہیم کے دین کی پیروی کروجواللہ ہی کے ہو گئے تھے اور مشرک نہیں تھے
تم فرماؤ اللہ سچا ہے ، تو ابراہیم کے دین پر چلو ( ف۱۷۵ ) جو ہر باطل سے جدا تھے اور شرک والوں میں نہ تھے ،
فرما دیں کہ اللہ نے سچ فرمایا ہے ، سو تم ابراہیم ( علیہ السلام ) کے دین کی پیروی کرو جو ہر باطل سے منہ موڑ کر صرف اللہ کے ہوگئے تھے ، اور وہ مشرکوں میں سے نہیں تھے