और जब हम लोगों को दयालुता का रसास्वादन कराते हैं तो वे उस पर इतराने लगते हैं; परन्तु जो कुछ उन के हाथों ने आगे भेजा है यदि उस के कारण उन पर कोई विपत्ति आ जाए, तो क्या देखते हैं कि वे निराश हो रहे हैं
اور جب ہم لوگوں کو رحمت (کا مزہ) چکھاتے ہیں، وہ اس سے خوش ہوجاتے ہیں اوراگر اُن کے اعمال کی وجہ سے جوانہوں نے آگے بھیجا اُنہیں کوئی برائی پہنچتی ہے تو یکایک مایوس ہو جاتے ہیں۔
اور جب ہم لوگوں کو رحمت سے شاد کام کرتے ہیں تو وہ اس پر اترانے لگتے ہییں اور اگر ان کے اعمال کے سبب سے ان کو کوئی تکلیف پہنچ جاتی ہے تو وہ فورًا مایوس ہوجاتے ہیں ۔
اور جب ہم لوگوں کو ( اپنی ) رحمت کا مزہ چکھاتے ہیں تو وہ اس سے خوش ہو جاتے ہیں اور جب ان پر ان کے اعمال کی پاداش میں جو وہ پہلے اپنے ہاتھوں کر چکے ہیں کوئی مصیبت آتی ہے تو ایک دم مایوس ہو جاتے ہیں ۔
جب ہم لوگوں کو رحمت کا ذائقہ چکھاتے ہیں تو وہ اس پر پھول جاتے ہیں اور جب ان کے اپنے کیے کرتوتوں سے ان پر کوئی مصیبت آتی ہے تو یکایک وہ مایوس ہونے لگتے ہیں ۔ 55
اور جب ہم لوگوں کو رحمت ( کا کچھ مزہ ) چکھاتے ہیں پس وہ لوگ اس سے خوشی سے پھول جاتے ہیں اور اگر ان لوگوں کو ان ( بداعمالیوں ) کی وجہ سے جو ان کے ہاتھ آگے بھیج چکے ہیں کوئی برائی پہنچتی ہے تو یکایک وہ لوگ مایوس ہوجاتے ہیں ۔
اور جب ہم لوگوں کو رحمت کا مزہ چکھاتے ہیں تو وہ اس پر اترا جاتے ہیں ، اور اگر انہیں خود اپنے ہاتھوں کے کرتوت کی وجہ سے کوئی برائی پہنچ جائے تو ذرا سی دیر میں وہ مایوس ہونے لگتے ہیں ۔
جویہ کررہے ہیں اور جب ہم انہیں اپنی رحمت کامزاچکھاتے ہیں تواس سے خوش ہوجاتے ہیں اور جب ان کے اپنے کرتوتوں کی وجہ سے انہیں کوئی تکلیف پہنچتی ہے توبہت جلدناامیدہوجاتے ہیں
اور جب ہم لوگوں کو رحمت کا مزہ دیتے ہیں ( ف۷٦ ) اس پر خوش ہوجاتے ہیں ( ف۷۷ ) اور اگر انھیں کوئی برائی پہنچے ( ف۷۸ ) بدلہ اس کا جو ان کے ہاتھوں نے بھیجا ( ف۷۹ ) جبھی وہ ناامید ہوجاتے ہیں ( ف۸۰ )
اور جب ہم لوگوں کو رحمت سے لطف اندوز کرتے ہیں تو وہ اس سے خوش ہو جاتے ہیں ، اور جب انہیں کوئی تکلیف پہنچتی ہے ان ( گناہوں ) کے باعث جو وہ پہلے سے کر چکے ہیں تو وہ فوراً مایوس ہو جاتے ہیں