जब उसे हमारी आयतें सुनाई जाती हैं तो वह स्वयं को बड़ा समझता हुआ पीठ फेरकर चल देता है, मानो उस ने उन्हें सुना ही नहीं, मानो उस के कान बहरे हैं। अच्छा तो उसे एक दुखद यातना की शुभ सूचना दे दो
اورجب ہماری آیات اُس کو پڑھ کرسنائی جاتی ہیں،وہ تکبرکرتے ہوئے منہ موڑجاتاہے گویا اس نے اُنہیں سنا ہی نہیں،گویا اُس کے دونوں کانوں میں بوجھ ہے،چنانچہ آپ اُس کودردناک عذاب کی خوش خبری سنادیں۔
اور جب ان کو ہماری آیتیں سنائی جاتی ہیں تو اس طرح متکبرانہ اعراص کرتے ہیں گویا ان کو سنا ہی نہیں ، گویا ان کے کانوں میں بہرا پن ہے ، تو ان کو ایک دردناک عذاب کی خوشخبری سنادو!
اور جب اس کے سامنے ہماری آیتیں پڑھی جاتی ہیں تو وہ تکبر سے اس طرح منہ موڑ لیتا ہے کہ گویا اس نے انہیں سنا ہی نہیں گویا کہ اس کے کانوں میں گرانی ( بہرہ پن ) ہے تو اسے دردناک عذاب کی خبر سنا دیں ۔
اسے جب ہماری آیات سنائی جاتی ہیں تو وہ بڑے گھمنڈ کے ساتھ اس طرح رخ پھیر لیتا ہے گویا کہ اس نے انہیں سنا ہی نہیں ، گویا کہ اس کے کان بہرے ہیں ۔ اچھا ، مژدہ سنا دو اسے ایک درد ناک عذاب کا ۔
اور جب اس کے آگے ہماری آیات کی تلاوت کی جاتی ہے تو ایسا شخص تکبر کرتے ہوئے منہ موڑلیتا ہے ، گویا کہ اس نے سنا ہی نہیں ، جیسے اس کے کانوں میں بوجھ ہے ، پس ( اے نبی ﷺ ) آپ اسے ایک دردناک عذاب کی خوشخبری دیجیے ۔
اور جب ایسے شخص کے سامنے ہماری آیتیں پڑھ کر سنائی جاتی ہیں تو وہ پورے تکبر کے ساتھ منہ موڑ لیتا ہے ، جیسے انہیں سنا ہی نہیں ، گویا اس کے دونوں کانوں میں بہرا پن ہے ۔ لہذا اس کو ایک دکھ دینے والے عذاب کی خوشخبری سنا دو ۔
اور جب اسے ہماری آیات پڑھ کرسنائی جاتی ہیں توتکبرسے یوں منہ پھیرلیتا ہے جیسے اس نے کچھ سناہی نہیں گویااس کے دونوں کان بہرے ہیں ، آپ اسے دردناک عذاب کی خوشخبری دے دیجئے
اور جب اس پر ہماری آیتیں پڑھی جائیں تو تکبر کرتا ہوا پھرے ( ف٤ ) جیسے انھیں سنا ہی نہیں جیسے اس کے کانوں میں ٹینٹ ( روئی کا پھایا ) ہے ( ف۵ ) تو اسے دردناک عذاب کا مژدہ دو ،
اور جب اس پر ہماری آیتیں پڑھ کر سنائی جاتی ہیں تو وہ غرور کرتے ہوئے منہ پھیر لیتا ہے گویا اس نے انہیں سنا ہی نہیں ، جیسے اس کے کانوں میں ( بہرے پن کی ) گرانی ہے ، سو آپ اسے دردناک عذاب کی خبر سنا دیں