Blog
Books
Search Quran
By Moulana Palanpuri

याद करो जब वे तुम्हारे ऊपर की ओर से और तुम्हारे नीचे की ओर से भी तुम पर चढ़ आए, और जब निगाहें टेढ़ी-तिरछी हो गई और उर (हृदय) कंठ को आ लगे। और तुम अल्लाह के बारे में तरह-तरह के गुमान करने लगे थे

By Fateh Muhammad Jalandhari

By Abdul Salam Botvi

جب وہ تمہارے اوپرسے تم پر چڑھ آئے اورتمہارے نیچے سے بھی اورجب آنکھیں پھرگئیں اورجب دل حلق تک پہنچ گئے اورتم اﷲ تعالیٰ کے بارے میں طرح طرح کے گمان کرنے لگے۔

By Amin Ahsan Islahi

( یاد کرو ) جبکہ وہ تم پر آ چڑھے ، تمہارے اوپر کی طرف سے بھی اور تمہارے نیچے کی طرف سے بھی ، اور جبکہ نگاہیں کج ہوگئیں اور کلیجے منہ کو آنے لگے اور تم اللہ کے باب میں طرح طرح کے گمان کرنے لگے ۔

By Hussain Najfi

جب وہ تم پر اوپر اور نیچے سے چڑھ آئے اور ( شدتِ خوف سے ) آنکھیں پتھرا گئیں اور دل ( کلیجے ) منہ کو آگئے اور تم اللہ کی نسبت طرح طرح کے گمان کرنے لگے ۔

By Moudoodi

جب وہ اوپر سے اور نیچے سے تم پر چڑھ آئے 20 جب خوف کے مارے آنکھیں پتھرا گئیں ، کلیجے منہ کو آ گئے ، اور تم لوگ اللہ کے بارے میں طرح طرح کے گمان کرنے لگے ۔

By Mufti Naeem

جب وہ تم پر ( حملہ آور ہوکر ) آئے تہمارے اوپر سے اور تمہارے نیچے سے اور جس وقت آنکھیں پتھرا گئیں اور دل ( کلیجے ) منہ کو آگئے اور تم لوگ اللہ ( تعالیٰ ) کے بارے میں طرح طرح کے گمان کررہے تھے ۔

By Mufti Taqi Usmani

یاد کرو جب وہ تم پر تمہارے اوپر سے بھی چڑھ آئے تھے اور تمہارے نیچے سے بھی ( ١١ ) اور جب آنکھیں پتھرا گئی تھیں ، اور کلیجے منہ کو آگئے تھے ، اور تم اللہ کے بارے میں طرح طرح کی باتیں سوچنے لگے تھے ۔ ( ١٢ )

By Noor ul Amin

جب وہ تمہارے اوپرسے اور نیچے سے تم پر چڑھ آئے تھے اور جب آنکھیں پھرگئی تھیں اور کلیجے منہ کو آنے لگے تھے اور تم اللہ تعالیٰ کے متعلق طرح طرح کے گمان کرنے لگے تھے

By Kanzul Eman

جب کافر تم پر آئے تمہارے اوپر سے اور تمہارے نیچے سے ( ف۲۸ ) اور جبکہ ٹھٹک کر رہ گئیں نگاہیں ( ف۲۹ ) اور دل گلوں کے پاس آگئے ( ف۳۰ ) اور تم اللہ پر طرح طرح کے گمان کرنے لگے امید و یاس کے ( ف۳۱ )

By Tahir ul Qadri

جب وہ ( کافر ) تمہارے اوپر ( وادی کی بالائی مشرقی جانب ) سے اور تمہارے نیچے ( وادی کی زیریں مغربی جانب ) سے چڑھ آئے تھے اور جب ( ہیبت سے تمہاری ) آنکھیں پھر گئی تھیں اور ( دہشت سے تمہارے ) دل حلقوم تک آپہنچے تھے اور تم ( خوف و امید کی کیفیت میں ) اللہ کی نسبت مختلف گمان کرنے لگے تھے