तुम उन में से जिसे चाहो अपने से अलग रखो और जिसे चाहो अपने पास रखो, और जिन को तुम ने अलग रखा हो, उन में से किसी के इच्छुक हो तो इसमें तुम पर कोई दोष नहीं, इस से इस बात की अधिक सम्भावना है कि उन की आँखें ठंड़ी रहें और वे शोकाकुल न हों और जो कुछ तुम उन्हें दो उस पर वे राज़ी रहें। अल्लाह जानता है जो कुछ तुम्हारे दिलों में है। अल्लाह सर्वज्ञ, बहुत सहनशील है
آپ ان بیویوں میں سے جس کوچاہیں الگ کردیں اورجس کوچاہیں اپنے پاس جگہ دے دیں اورجس کوآپ اپنے پاس طلب کریں اُن میں سے جنہیں آپ نے الگ کردیاتھاتو بھی آپ پرکوئی گناہ نہیں ہے ،یہ اس بات کے زیادہ قریب ہے کہ اُن کی آنکھیں ٹھنڈی رہیں اوروہ غم نہ کریں اوروہ سب اس پر راضی رہیں جو بھی آپ اُن سب کو دیں اورجوبھی تمہارے دلوں میں ہے اﷲ تعالیٰ جانتا ہے اورﷲتعالیٰ ہمیشہ سے سب کچھ جاننے والا، بڑے حلم والا ہے۔
تم ان میں سے جن کو چاہو دور رکھو اور ان میں سے جن کو چاہو اپنے پاس رکھو اور اگر تم ان میں سے کسی کے طالب بنو جن کو تم نے دور کیا تو اس میں بھی کوئی حرج نہیں ۔ یہ اس بات کے قرین ہے کہ ان کی آنکھیں ٹھنڈی رہیں اور وہ غمگین نہ ہوں اور وہ اس پر قناعت کریں جو تم ان سب کو دو اور اللہ جانتا ہے جو کچھ تمہارے دلوں میں ہے اور اللہ علم رکھنے والا اور بردبار ہے ۔
۔ ( آپ کو اختیار ہے کہ ) اپنی ازواج میں سے جس کو چاہیں دور کر دیں اور جس کو چاہیں اپنے پاس رکھیں اور جن کو آپ نے علیٰحدہ کر دیا تھا اگر ان میں سے کسی کو ( دوبارہ ) طلب کرنا چاہیں تو اس میں بھی آپ کیلئے کوئی مضائقہ نہیں ہے یہ ( اختیار جو آپ کو دیا گیا ہے ) اس سے قریب تر ہے کہ ان ( ازواج ) کی آنکھیں ٹھنڈی ہوں اور وہ رنجیدہ نہ ہوں اور آپ انہیں جو کچھ عطا فرمائیں وہ سب کی سب اس پر خوش ہو جائیں اور جو کچھ تمہارے دلوں میں ہے اللہ اسے جانتا ہے اور ( بے شک ) اللہ بڑا جاننے والا ( اور ) بڑا بردبار ہے ۔
تم کو اختیار دیا جاتا ہے کہ اپنی بیویوں میں سے جس کو چاہو اپنے سے الگ رکھو ، جسے چاہو اپنے ساتھ رکھو اور جسے چاہو الگ رکھنے کے بعد اپنے پاس بلا لو ۔ اس معاملے میں تم پر کوئی مضائقہ نہیں ہے ۔ اس طرح زیادہ متوقع ہے کہ ان کی آنکھیں ٹھنڈی رہیں گی اور وہ رنجیدہ نہ ہوں گی ، اور جو کچھ بھی تم ان کو دو گے اس پر وہ سب راضی رہیں گی 91 اللہ جانتا ہے جو کچھ تم لوگوں کے دلوں میں ہے ، اور اللہ علیم و حلیم ہے 92
۔ ( اے نبیﷺ! آپ کو اختیار ہے کہ ) ان میں سے جس ( زوجہ ) کو چاہیں ( اپنے سے اس کی باندی میں اسے ) دور رکھیں اور جسے چاہیں اپنے پاس رکھیں اور جن کو آپ ( ﷺ ) نے علیحدہ کر رکھا ہے اس میں سے جسے ( چاہیں ) طلب فرمائیں تو آپ پر کوئی تنگی نہیں ہے ، یہ زیادہ قریب ہے کہ ان کی آنکھیں ٹھنڈی رہیں اور وہ غمگین نہ ہوں اور جو آپ ان کو دیں اس پر سب کی سب خوش رہیں اور اللہ ( تعالیٰ ) جانتے ہیں جو تم لوگوں کے دلوں میں ہے اور اللہ ( تعالیٰ ) خوب علم والے بڑے بردبار ہیں
ان بیویوں میں سے تم جس کی باری چاہو ملتوی کردو ، اور جس کو چاہو ، اپنے پاس رکھو ، اور جن کو تم نے الگ کردیا ہو ان میں سے اگر کسی کو واپس بلانا چاہو تو اس میں بھی تمہارے لیے کوئی گناہ نہیں ہے ۔ ( ٤١ ) اس طریقے میں اس بات کی زیادہ توقع ہے کہ ان سب کی آنکھیں ٹھنڈی رہیں گی ، اور انہیں رنج نہیں ہوگا اور تم انہیں جو کچھ دے دو گے اس پر وہ سب کی سب راضی رہیں گی ۔ ( ٤٢ ) اور اللہ ان سب باتوں کو جانتا ہے جو تمہارے دلوں میں ہیں اور اللہ علم اور حلم کا مالک ہے ۔
آپ جس بیوی کو چاہیں علیحدہ رکھیں اور جسے چاہیں اپنے پاس رکھیں اور علیحدہ رکھنے کے بعد جس کو چاہیں اپنے پاس بلائیں آپ پر کوئی مضائقہ نہیں اس طرح زیادہ توقع ہے کہ ان کی آنکھیں ٹھنڈی رہیں اور وہ غمزدہ نہ ہوں اورجو بھی آپ انہیں دیں اسی پر خوش رہیں اورجو کچھ تمہارے دلوں میں ہے اسے اللہ خوب جانتا ہے اور اللہ سب کچھ جاننے والا ، بڑا بردبار ہے
پیچھے ہٹاؤ ان میں سے جسے چاہو اور اپنے پاس جگہ دو جسے چاہو ( ف۱۲۵ ) اور جسے تم نے کنارے کردیا تھا اسے تمہارا جی چاہے تو اس میں بھی تم پر کچھ گناہ نہیں ( ف۱۲٦ ) یہ امر اس سے نزدیک تر ہے کہ ان کی آنکھیں ٹھنڈی ہوں اور غم نہ کریں اور تم انھیں جو کچھ عطا فرماؤ اس پر وہ سب کی سب راضی رہیں ( ف۱۲۷ ) اور اللہ جانتا ہے جو تم سب کے دلوں میں ہے ، اور اللہ علم و حلم والا ہے ،
۔ ( اے حبیب! آپ کو اختیار ہے ) ان میں سے جِس ( زوجہ ) کو چاہیں ( باری میں ) مؤخّر رکھیں اور جسے چاہیں اپنے پاس ( پہلے ) جگہ دیں ، اور جن سے آپ نے ( عارضی ) کنارہ کشی اختیار فرما رکھی تھی آپ انہیں ( اپنی قربت کے لئے ) طلب فرما لیں تو آپ پر کچھ مضائقہ نہیں ، یہ اس کے قریب تر ہے کہ ان کی آنکھیں ( آپ کے دیدار سے ) ٹھنڈی ہوں گی اور وہ غمگین نہیں رہیں گی اور وہ سب اس سے راضی رہیں گی جو کچھ آپ نے انہیں عطا فرما دیا ہے ، اور اللہ جانتا ہے جو کچھ تمہارے دلوں میں ہے ، اور اللہ خوب جاننے والا بڑا حِلم والا ہے