कहो, "यदि मैं पथभ्रष्ट हो जाऊँ तो पथभ्रष्ट होकर मैं अपना ही बुरा करूँगा, और यदि मैं सीधे मार्ग पर हूँ, तो इसका कारण वह प्रकाशना है जो मेरा रब मेरी ओर करता है। निस्संदेह वह सब कुछ सुनता है, निकट है।"
آپ کہہ دیں کہ اگرمیں گمراہی پرہوں تواپنی جان پرہی گمراہ ہوں گا اور اگر میں نے ہدایت پائی تواس کی وجہ سے جومیرارب میری طرف وحی بھیجتا ہے۔ بلاشبہ وہ کچھ سننے والا، قریب ہے۔
کہہ دو: اگر میں گمراہی پر ہوں تو میری گمراہی کا وبال مجھ ہی پر ہے اور اگر میں ہدایت پر ہوں تو یہ اس وحی کی بدولت ہے ، جو میرا رب میری طرف بھیج رہا ہے ۔ وہہ سننے والا اور نہایت قریب ہے ۔
کہہ دیجئے! اگر ( تمہارے خیال کے مطابق ) میں گمراہ ہوگیا ہوں تو اس کا وِزر و وبال میری جان پر ہے اور اگر میں ہدایت یافتہ ہوں تو یہ اس وحی کا ثمرہ ہے جو میرا پروردگار میری طرف بھیجتا ہے بے شک وہ بڑا سننے والا بالکل قریب ہے ۔
کہو اگر میں گمراہ ہوگیا ہوں تو میری گمراہی کا وبال مجھ پر ہے ، اور اگر میں ہدایت پر ہوں تو اس وحی کی بنا پر ہوں جو میرا رب میرے اوپر نازل کرتا ہے ، وہ سب کچھ سنتا ہے اور قریب ہی ہے 71 ۔
۔ ( اے محبوب ﷺ ) آپ فرمادیجیے کہ اگر میں گمراہ ہوں تو اپنے ہی لیے گمراہ ہوں اور اگر میں ہدایت یافتہ ہوں تو تو اس وحی کی وجہ سے جو میری طرف میرا رب ( نازل ) کرتا ہے ، بلاشبہ وہ خوب سننے والا بہت قریب ہے
کہہ دو کہ : اگر میں راستے سے بھٹکا ہوں تو میرے بھٹکنے کا نقصان مجھی کو ہوگا ، اور اگر میں نے سیدھا راستہ پالیا ہے تو یہ اس وحی کی بدولت ہے جو میرا رب مجھ پر نازل کر رہا ہے ۔ وہ یقینا سب کچھ سننے والا ، ہر ایک سے قریب ہے ۔
آپ کہہ دیجئے کہ’’ اگرمیں راہ بھولاہواہوں تو اس کا وبال مجھ ہی پر ہوگااوراگرمیں ہدایت پر ہوں تواس کاسبب یہ ہے کہ میرا رب میری طرف ( سیدھے راستے کے متعلق ) وحی کرتا ہے وہ یقیناسننے والا اور بہت ہی قریب ہے
م فرماؤ اگر میں بہکا تو اپنے ہی برے کو بہکا ( ف۱۳۱ ) اور اگر میں نے راہ پائی تو اس کے سبب جو میرا رب میری طرف وحی فرماتا ہے ( ف۱۳۲ ) بیشک وہ سننے والا نزدیک ہے ( ف۱۳۳ )
فرما دیجئے: اگر میں بہک جاؤں تو میرے بہکنے کا گناہ ( یا نقصان ) میری اپنی ہی ذات پر ہے ، اور اگر میں نے ہدایت پا لی ہے تو اس وجہ سے ( پائی ہے ) کہ میرا رب میری طرف وحی بھیجتا ہے ۔ بیشک وہ سننے والا ہے قریب ہے