उस का मामला तो बस यह है कि जब वह किसी चीज़ (के पैदा करने) का इरादा करता है तो उस से कहता है, "हो जा!" और वह हो जाती है
یقیناًاُس کاحکم یہ ہوتا ہے کہ جب وہ کسی چیزکا ارادہ کرتاہے تو وہ اُسے کہہ دیتاہے ’’ہوجا‘‘تووہ ہوجاتی ہے۔
اس کا معاملہ تو بس یوں ہے کہ جب وہ کسی بات کا ارادہ فرماتا ہے تو کہتا ہے کہ ہوجا! تو وہ ہوجاتی ہے ۔
اس کا معاملہ تو بس یوں ہے کہ جب وہ کسی چیز کے پیدا کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو کہہ دیتا ہے کہ ہو جا تو وہ ( فوراً ) ہو جاتی ہے ۔
وہ تو جب کسی چیز کا ارادہ کرتا ہے تو اس کا کام بس یہ ہے کہ اسے حکم دے کہ ہو جا اور وہ ہو جاتی ہے ۔
جب وہ کسی چیز ( کے وجود ) کا ارادہ کرتا ہے تو بس اس کا یہ حکم ہوتا ہے کہ وہ اس ( چیز ) سے فرماتا ہے ہوجا ، پس وہ ہوجاتی ہے
اس کا معاملہ تو یہ ہے کہ جب وہ کسی چیز کا ارادہ کرلے تو صرف اتنا کہتا ہے کہ : ہوجا ۔ بس وہ ہوجاتی ہے ۔
اس کاکام توصرف یہ ہے کہ جب کسی چیز کا ارادہ کرتا ہے تواسے فرماتا ہے کہ’’ہوجا‘‘تووہ ہوجاتی ہے
اس کا کام تو یہی ہے کہ جب کسی چیز کو چاہے ( ف۱۰۹ ) تو اس سے فرمائے ہو جا وہ فوراً ہوجاتی ہے ، ( ف۱۱۰ )
اس کا امرِ ( تخلیق ) فقط یہ ہے کہ جب وہ کسی شے کو ( پیدا فرمانا ) چاہتا ہے تو اسے فرماتا ہے: ہو جا ، پس وہ فوراً ( موجود یا ظاہر ) ہو جاتی ہے ( اور ہوتی چلی جاتی ہے )