जब वे दाऊद के पास पहुँचे तो वह उन से सहम गया। वे बोले, "डरिए नहीं, हम दो विवादी हैं। हम में से एक ने दूसरे पर ज़्यादती की है; तो आप हमारे बीच ठीक-ठीक फ़ैसला कर दीजिए। और बात को दूर न डालिए और हमें ठीक मार्ग बता दीजिए
جب وہ داؤدکے پاس داخل ہوئے تووہ اُن سے گھبرا گیاانہوں نے کہا: ’’ڈریے نہیں، ہم دوجھگڑنے والے ہیں،ہم نے ایک دوسرے پر زیادتی کی ہے ،سوآپ ہمارے درمیان حق کے ساتھ فیصلہ کردیں اوربے انصافی نہ کریں اور سیدھی راہ کی طرف ہماری راہ نمائی کریں۔
جبکہ وہ داؤد کے پاس پہنچے تو وہ ان سے ڈرا ۔ وہ بولے کہ آپ ڈریں نہیں! ہم دو فریق معاملہ ہیں ، ایک نے دوسرے پر زیادتی کی ہے ۔ تو ہمارے درمیان انصاف کے ساتھ فیصلہ فرمائیے اور کوئی بے انصافی نہ کیجئے اور صحیح راہ کی طرف ہماری رہنمائی کیجئے ۔
جب وہ اس طرح ( اچانک اندر ) جنابِ داؤد ( ع ) کے پاس پہنچ گئے تو وہ ان سے گھبرا گئے انہوں نے کہا کہ آپ ڈریں نہیں ہم دو فریقِ مقدمہ ہیں ہم میں سے ایک نے دوسرے پر زیادتی کی آپ ہمارے درمیان حق کے ساتھ فیصلہ کر دیجئے اور بے انصافی نہ کیجئے اور راہِ راست کی طرف ہماری راہنمائی کیجئے ۔
جب وہ داؤد کے پاس پہنچے تو وہ انہیں دیکھ کر گھبرا گیا 22 ۔ انہوں نے کہا ‘’ ڈریے نہیں ، ہم دو فریق مقدمہ ہیں جن میں سے ایک نے دوسرے پر زیادتی کی ہے ۔ آپ ہمارے درمیان ٹھیک ٹھیک حق کے ساتھ فیصلہ کر دیجئے ، بے انصافی نہ کیجئے اور ہمیں راہ راست بتائیے ۔
جب وہ داؤد ( علیہ السلام ) کے پاس آئے تو وہ ان سے خوف زدہ ہوگئے ، انہوں نے کہا: ڈریے مت ( ہم ایک مقدمے کے ) دو فریق ( ہیں ) ہم میں سے ایک ( فریق ) نے دوسرے ( فریق ) کے ساتھ نا انصافی کی ہے پس آپ ہمارے درمیان ٹھیک ٹھیک فیصلہ فرمائیے اور ( کسی کی ) طرف داری نہ کیجیے اور ہماری سیدھے راستے کی طرف رہنمائی فرمائیے
جب وہ داؤد کے پاس پہنچے تو داؤد ان سے گھبرا گئے ۔ انہوں نے کہا ڈریے نہیں ، ہم ایک جھگڑے کے دو فریق ہیں ، ہم میں سے ایک نے دوسرے کے ساتھ زیادتی کی ہے ۔ اب آپ ہمارے درمیان ٹھیک ٹھیک فیصلہ کردیجیے اور زیادتی نہ کیجیے ، اور ہمیں ٹھیک ٹھیک راستہ بتا دیجیے ۔
جب وہ دائود کے پاس پہنچے تووہ انہیں دیکھ کرگھبراگئے وہ کہنے لگے ڈرونہیں ہم مقدمہ کے دوفریق ہیں ہم میں سے ایک نے دوسرے پر زیادتی کی ہے پس آپ ہمارے درمیان انصاف سے فیصلہ کیجئے ، اور زیادتی نہ کیجئے اور ہمیں سیدھی راہ سمجھائیے
جب وہ داؤد پر داخل ہوئے تو وہ ان سے گھبرا گیا انہوں نے عرض کی ڈریے نہیں ہم دو فریق ہیں کہ ایک نے دوسرے پر زیادتی کی ہے ( ف۳۵ ) تو ہم میں سچا فیصلہ فرمادیجئے اور خلاف حق نہ کیجئے ( ف۳٦ ) اور ہمیں سیدھی راہ بتایے ،
جب وہ داؤد ( علیہ السلام ) کے پاس اندر آگئے تو وہ اُن سے گھبرائے ، انہوں نے کہا: گھبرائیے نہیں ، ہم ( ایک ) مقدّمہ میں دو فریق ہیں ، ہم میں سے ایک نے دوسرے پر زیادتی کی ہے ۔ آپ ہمارے درمیان حق و انصاف کے ساتھ فیصلہ کر دیں اور حد سے تجاوز نہ کریں اور ہمیں سیدھی راہ کی طرف رہبری کر دیں