अब तुम उस से हटकर जिस की चाहो बन्दगी करो।" कह दो, "वास्तव में घाटे में पड़ने वाले तो वही हैं, जिन्होंने अपने आप को और अपने लोगों को क़ियामत के दिन घाटे में डाल दिया। जान रखो, यही खुला घाटा है
چنانچہ تم اُس کے سوا جس کی چاہو عبادت کرو،آپ کہہ دیں کہ یقیناًخسارہ اُٹھانے والے وہ ہیں جنہوں نے اپنے آپ کو اور اپنے گھروالوں کوقیامت کے دن خسارے میں ڈال دیا،سن لو!یہی کھلا خسارہ ہے۔
سو تم اس کے سوا جس کی چاہو بندگی کرو ۔ کہہ دو کہ حقیقی خسارے میں پڑنے والے وہی ہیں ، جنہوں نے اپنے آپ کو اور اپنے اہل وعیال کو قیامت کے دن خسارے میں ڈالا ۔ یاد رکھو کہ کھلا ہوا خسارہ وہی ہے ۔
تم اس کے سوا جن کی چاہو عبادت ( کرو ) نیز کہہ دیجئے کہ اصلی خسارے والے تو وہ ہیں جنہوں نے اپنے آپ کو اور اپنے گھر والوں کو قیامت کے دن خسارے میں میں ڈالا آگاہ ہو جاؤ کہ یہی کھلا ہوا خسارہ ہے ۔
تم اس کے سوا جس جس کی بندگی کرنا چاہو کرتے رہو ۔ کہو ، اصل دیوالیے تو وہی ہیں جنہوں نے قیامت کے روز اپنے آپ کو اور اپنے اہل و عیال کو گھاٹے میں ڈال دیا ۔ خوب سن رکھو ، یہی کھلا دیوالیہ ہے 34 ۔
پس تم اس کو چھوڑ کر جن کی چاہو عبادت کرو ، آپ ( ﷺ ) فرمادیجیے بلاشبہ نقصان اُٹھانے والے ( حقیقت میں ) وہ ہیں جنہوں نے اپنے آپ کو اور اپنے اہل کو قیامت کے دن نقصان میں ڈال دیا ، سنو یہی ( خسارہ ) تو کُھلا ہوا خسارہ ہے
اب تم اسے چھوڑ کر جس کی چاہو ، عبادت کرو ۔ ( ٨ ) کہہ دو کہ : گھاٹے کا سودا کرنے والے تو وہ ہیں جو قیامت کے دن اپنی جانوں اور اپنے گھر والوں سب کو ہرا بیٹھیں گے ۔ یاد رکھو کہ کھلا ہوا گھاٹا یہی ہے ۔
تم اسے چھوڑکرجس کی عبادت چاہےکرتے رہو ( نیز ) آپ کہہ دیجئے کہ اصل خسارے والے وہ لوگ ہیں جنہوں نے قیامت کے دن اپنے آپ کو اور اپنے گھروالوں کو خسارے میں ڈال دیادیکھو!یہی کھلاخسارہ ہے
تو تم اس کے سوا جسے چاہو پوجو ( ف٤۱ ) تم فرماؤ پوری ہار انہیں جو اپنی جان اور اپنے گھر والے قیامت کے دن ہار بیٹھے ( ف٤۲ ) ہاں ہاں یہی کھلی ہار ہے ،
سو تم اللہ کے سوا جس کی چاہو پوجا کرو ، فرما دیجئے: بے شک نقصان اٹھانے والے وہی لوگ ہیں جنہوں نے قیامت کے دن اپنی جانوں کو اور اپنے گھر والوں کو خسارہ میں ڈالا ۔ یاد رکھو یہی کھلا نقصان ہے