अब क्या जो क़ियामत के दिन अपने चहरें को बुरी यातना (से बचने) की ढाल बनाएगा वह (यातना से सुरक्षित लोगों जैसा होगा)? और ज़ालिमों से कहा जाएगा, "चखों मज़ा उस कमाई का, जो तुम करते रहे थे!"
تو کیا وہ شخص جواپنے چہرے کے ساتھ قیامت کے دن بُرے عذاب سے بچے گا (وہ جنت والے کی طرح ہوسکتاہے؟)اورظالموں کے لیے کہہ دیاجائے گا کہ چکھوجو تم کمایا کرتے تھے۔
کیا وہ جو قیامت کے دن اپنے چہرے کو عذابِ بد کی سپر بنائے گا ( اور وہ جو اس سے محفوظ ہوگا ، دونوں یکساں ہوں گے؟ ) اور ( ایسے ) ظالموں کو حکم ہوگا کہ جو کمائی تم نے کی ہے ، اس کا مزا چکھو ۔
بھلا وہ ( احمق ) شخص جو قیامت کے دن اپنے چہرہ سے اپنے آپ کو سخت عذاب سے بچاتا ہے؟ ( اس عذاب سے محفوظ شخص کی مانند ہو سکتا ہے؟ ) اور ظالموں سے کہا جائے گا کہ ( آج ) مزہ چکھو اس کمائی کا جو تم کیا کرتے تھے ۔
اب اس شخص کی بد حالی کا تم کیا اندازہ کر سکتے ہو جو قیامت کے روز عذاب کی سخت مار اپنے منہ پر لے گا ؟ 44 ایسے ظالموں سے تو کہہ دیا جائے گا کہ اب چکھو مزہ اس کمائی کا جو تم کرتے رہے تھے 45 ۔
کیا بھلا وہ شخص جو قیامت کے دن اپنے چہرے کے ذریعے بُرے عذاب سے بچے گا ( اس کی بدحالی کی بھی کوئی انتہا ہے ) اور ظالموں سے کہا جائے گا جو کچھ تم کمایا کرتے تھے اس کا مزا چکھو
بھلا ( اس شخص کا کیسا برا حال ہوگا ) جو قیامت کے دن اپنے چہرے ہی سے بدترین عذاب کو روکنا چاہے گا؟ ( ١٢ ) اور ظالموں سے کہا جائے گا کہ : چکھو مزہ اس کمائی کا جو تم نے کر رکھی تھی ۔
کیا جو شخص قیامت کے دن بدترین عذا ب کو اپنے چہرے پر روکے گا ( اس کے برابر ہوگا جو جنت میں عیش کرے گا ) اور ظالموں سے کہاجائے گاکہ اپنے کرتوتوں کا مزا چکھو
تو کیا وہ جو قیامت کے دن برے عذاب کی ڈھال نہ پائے گا اپنے چہرے کے سوا ( ف٦۱ ) نجات والے کی طرح ہوجائے گا ( ف٦۲ ) اور ظالموں سے فرمایا جائے گا اپنا کمایا چکھو ( ف٦۳ )
بھلا وہ شخص جو قیامت کے دن ( آگ کے ) برے عذاب کو اپنے چہرے سے روک رہا ہوگا ( کیونکہ اس کے دونوں ہاتھ بندھے ہونگے ، اس کا کیا حال ہوگا؟ ) اور ایسے ظالموں سے کہا جائے گا: اُن بداعمالیوں کا مزہ چکھو جو تم انجام دیا کرتے تھے