Blog
Books
Search Quran
By Moulana Palanpuri

जब मनुष्य को कोई तकलीफ़ पहुँचती है तो वह अपने रब को उसी की ओर रुजू होकर पुकारने लगता है, फिर जब वह उस पर अपनी अनुकम्पा करता है, तो वह उस चीज़ को भूल जाता है जिस के लिए पहले पुकार रहा था और (दूसरो को) अल्लाह के समकक्ष ठहराने लगता है, ताकि इस के परिणामस्वरूप वह उस की राह से भटका दे। कह दो, "अपने इनकार का थोड़ा मज़ा ले लो। निस्संदेह तुम आगवालों में से हो।"

By Fateh Muhammad Jalandhari

By Abdul Salam Botvi

اورجب انسان کوکوئی تکلیف پہنچتی ہے تووہ اپنے رب کو پکارتاہے جواس کی طرف رجوع کرنے والاہوتا ہے، پھرجب وہ اُسے اپنی جناب سے کوئی نعمت عطا کرتاہے تووہ اُس مصیبت کوبھول جاتاہے جس کی طرف وہ پہلے پکاررہا تھا اوروہ اﷲ تعالیٰ کے لیے شریک بناتاہے تاکہ اُس کے راستے سے گمراہ کردے آپ کہہ دیں کہ اپنی ناشکری سے تھوڑافائدہ اُٹھالو، یقیناتم دوزخ والوں میں سے ہو۔

By Amin Ahsan Islahi

اور جب انسان کو کوئی مصیبت پہنچتی ہے تو وہ اپنے رب کو پکارتا ہے ، اس کی طرف متوجہ ہوکر ۔ پھر جب وہ اپنی طرف سے اس کو فضل بخش دیتا ہے تو وہ اس چیز کو بھول جاتا ہے ، جس کیلئے پہلے پکارتا رہا تھا اور اللہ کے شریک ٹھہرانے لگتا ہے کہ اس کی راہ سے لوگوں کو گمراہ کرے ۔ کہہ دو: اپنے کفر کے ساتھ کچھ دنوں بہرہ مند ہولو ، تم دوزخ والوں میں سے بننے والے ہو!

By Hussain Najfi

اور جب انسان کو کوئی تکلیف پہنچتی ہے تو وہ دل سے رجوع کرکے اپنے پروردگار کو پکارتا ہے اور پھر جب وہ اپنی طرف سے اسے کوئی نعمت عطا کرتا ہے تو وہ اس ( تکلیف ) کو بھول جاتا ہے جس کیلئے وہ پہلے اسے پکار رہا تھا اور اللہ کیلئے ہمسر ( شریک ) ٹھہرانے لگتا ہے تاکہ اس کے راستہ سے ( لوگوں کو ) گمراہ کرے ۔ آپ ( ص ) کہہ دیجئے! تھوڑے دن اپنے کفر ( ناشکرے پن ) سے فائدہ اٹھا لے ( انجامِ کار ) یقیناً تو دوزخ والوں سے ہے ۔

By Moudoodi

انسان پر جب کوئی آفت آتی ہے 23 تو وہ اپنے رب کی طرف رجوع کر کے اسے پکارتا ہے 24 ۔ پھر جب اس کا رب اسے اپنی نعمت سے نواز دیتا ہے تو وہ اس مصیبت کو بھول جاتا ہے جس پر وہ پہلے پکار رہا تھا 25 ۔ اور دوسروں کو اللہ کا ہمسر ٹھیراتا ہے 26 تاکہ اس کی راہ سے گمراہ کرے 27 ۔ ( اے نبی ( صلی اللہ علیہ وسلم ) ) اس سے کہو کہ تھوڑے دن اپنے کفر سے لطف اٹھا لے ، یقینا تو دوزخ میں جانے والا ہے ۔

By Mufti Naeem

اور جب انسان کو کوئی تکلیف پہنچتی ہے تو اپنے رب کو اسی کی طرف رجوع کرتے ہوئے پکارتا ہے پھر جب وہ ( اللہ تعالیٰ ) اس کو اپنی طرف سے کوئی نعمت عطا فرماتا ہے تو جس ( مصیبت کے دور کرنے ) کی طرف وہ اس سے پہلے دعا کررہا تھا اسے بھول جاتا ہے اور اللہ ( تعالیٰ ) کے لیے شریک تجویز کرلیتا ہے تاکہ ( انجامِ کار ) اس کے راستے سے گمراہ کردے ، ( اے محبوب ﷺ ) آپ ﷺ فرمادیجیے ( اے شخص ) تو اپنے کفر سے کچھ دیر نفع اُٹھالے ، بے شک تو آگ والوں میں سے ہے

By Mufti Taqi Usmani

اور جب انسان کو کوئی تکلیف چھو جاتی ہے تو وہ اپنے پروردگار کو اسی سے لو لگا کر پکارتا ہے ، پھر جب وہ انسان کو اپنی طرف سے کوئی نعمت بخش دیتا ہے تو وہ اس ( تکلیف ) کو بھول جاتا ہے جس کے لیے پہلے اللہ کو پکار رہا تھا ، اور اللہ کے لیے شریک گھڑ لیتا ہے ، جس کے نتیجے میں دوسروں کو بھی اللہ کے راستے سے بھٹکاتا ہے ۔ کہہ دو کہ : کچھ دن اپنے کفر کے مزے اڑالے ، یقینا تو دوزخ والوں میں شامل ہے ۔

By Noor ul Amin

اور جب انسان کو کوئی تکلیف پہنچتی ہے تواپنے رب کی طرف رجوع کرتے ہوئے پکارتا ہے پھرجب وہ اسے اپنی نعمت سے نوازتا ہے تووہ اس تکلیف کو بھول جاتا ہے جسے دورکرنے کے لئے وہ پہلے اللہ کو پکارتا تھا اور اللہ کے شریک بناتا ہے تاکہ لوگوں کو اس کی راہ سے گمراہ کردے ، آپ کہہ دیجئے کہ اپنے کفرکاتھوڑاسافائدہ اٹھالے یقیناتم اہل جہنم میں سے ہو

By Kanzul Eman

اور جب آدمی کو کوئی تکلیف پہنچتی ہے ( ف۲٦ ) اپنے رب کو پکارتا ہے اسی طرف جھکا ہوا ( ف۲۷ ) پھر جب اللہ نے اسے اپنے پاس سے کوئی نعمت دی تو بھول جاتا ہے جس لیے پہلے پکارا تھا ( ف۲۸ ) اور اللہ کے برابر والے ٹھہرانے لگتا ہے ( ف۲۹ ) تاکہ اس کی راہ سے بہکا دے تم فرماؤ ( ف۳۰ ) تھوڑے دن اپنے کفر کے ساتھ برت لے ( ف۳۱ ) بیشک تو دوزخیوں میں ہے ،

By Tahir ul Qadri

اور جب انسان کو کوئی تکلیف پہنچتی ہے تو وہ اپنے رب کو اسی کی طرف رجوع کرتے ہوئے پکارتا ہے ، پھر جب ( اللہ ) اُسے اپنی جانب سے کوئی نعمت بخش دیتا ہے تو وہ اُس ( تکلیف ) کو بھول جاتا ہے جس کے لئے وہ پہلے دعا کیا کرتا تھا اور ( پھر ) اللہ کے لئے ( بتوں کو ) شریک ٹھہرانے لگتا ہے تاکہ ( دوسرے لوگوں کو بھی ) اس کی راہ سے بھٹکا دے ، فرما دیجئے: ( اے کافر! ) تو اپنے کُفر کے ساتھ تھوڑا سا ( ظاہری ) فائدہ اٹھا لے ، تو بے شک دوزخیوں میں سے ہے