(क्या उक्त व्यक्ति अच्छा है) या वह व्यक्ति जो रात की घड़ियों में सजदा करता और खड़ा रहता है, आख़िरत से डरता है और अपने रब की दयालुता की आशा रखता हुआ विनयशीलता के साथ बन्दगी में लगा रहता है? कहो, "क्या वे लोग जो जानते हैं और वे लोग जो नहीं जानते दोनों समान होंगे? शिक्षा तो बुद्धि और समझ वाले ही ग्रहण करते हैं।"
یاجو شخص مطیع فرمان ہے،رات کی گھڑیوں میں سجدے کرنے والااور قیام کرنے والا ہے،آخرت سے ڈرتاہے اوراپنے رب کی رحمت کی اُمیدرکھتا ہے؟ آپ کہہ دیں کہ کیاوہ لوگ جو جانتے ہیں اورجونہیں جانتے، برابرہوتے ہیں؟یقینانصیحت توعقل والے ہی قبول کرتے ہیں۔
کیا وہ جو عاجزانہ ، شب کے اوقات میں ، ( اپنے رب کے آگے ) سجود وقیام میں ، آخرت سے اندیشہ ناک اور اپنے رب کی رحمت کا امیدوار ہے ( اور دوسرے جو ان صفات سے عاری ہیں ، یکساں ہوجائیں گے؟ ) پوچھو: کیا علم وبصیرت رکھنے والے اور وہ جو علم وبصیرت نہیں رکھتے ، دونوں برابر ہوں گے؟ یاد دہانی تو اہلِ عقل ہی حاصل کرتے ہیں ۔
بھلا جو شخص رات کی گھڑیوں میں کبھی سجدہ کرکے اور کبھی قیام کرکے خدا کی عبادت کرتا ہے اور ( اس کے باوجود ) آخرت سے ڈرتا ہے اور اپنے پروردگار کی رحمت کا امیدوار ہے؟ ( تو کیا وہ شخص جو ایسا نہیں ہے یکساں ہو سکتے ہیں؟ ) کہیے کیا علم والے اور جاہل برابر ہو سکتے ہیں؟ بے شک نصیحت تو صرف صاحبانِ عقل ہی حاصل کرتے ہیں ۔
۔ ( کیا اس شخص کی روش بہتر ہے یا اس شخص کی ) جو مطیع فرمان ہے ، رات کی گھڑیوں میں کھڑا رہتا اور سجدے کرتا ہے ، آخرت سے ڈرتا اور اپنے رب کی رحمت سے امید لگاتا ہے ؟ ان سے پوچھو ، کیا جاننے والے اور نہ جاننے والے دونوں کبھی یکساں ہو سکتے ہیں ؟ 28 نصیحت تو عقل رکھنے والے ہی قبول کرتے ہیں ۔ ع
کیا وہ شخص جو رات کے اوقات میں عاجزی کرنے والا ہے سجدے اور قیام میں اس حال میں کہ وہ آخرت سسے ڈرتا ہے اور اپنے رب کی رحمت کی امید ( بھی ) رکھا ہے ، آپ فرمادیجیے کیا جاننے والے اور نہ جاننے والے برابر ہوسکتے ہیں؟ نصیحت تو بس عقل والے ہی حاصل کرتے ہیں
بھلا ( کیا ایسا شخص اس کے برابر ہوسکتا ہے ) جو رات کی گھڑیوں میں عبادت کرتا ہے ، کبھی سجدے میں ، کبھی قیام میں ، آخرت سے ڈرتا ہے ، اور اپنے پروردگار کی رحمت کا امیدوار ہے؟ کہو کہ : کیا وہ جو جانتے ہیں اور جو نہیں جانتے سب برابر ہیں؟ ( ٥ ) ( مگر ) نصیحت تو وہی لوگ قبول کرتے ہیں جو عقل والے ہیں ۔
کیا ( ایساشخص بہتر ہے ) یاوہ جو رات کے اوقات قیام وسجدہ میں عبادت کرتے گزارتا ہے ، آخرت سے ڈرتا ہے اور اپنے رب کی رحمت کا امیدوارہے ؟ان سے پوچھئے کیا جاننے والے اور نہ جاننے والے دونوں برابرہوسکتے ہیں مگران باتوں سے سبق تووہی حاصل کرتے ہیںجو اہل عقل ہیں
کیا وہ جسے فرمانبرداری میں رات کی گھڑیاں گزریں سجود میں اور قیام میں ( ف۳۲ ) آخرت سے ڈرتا اور اپنے رب کی رحمت کی آس لگائے ( ف۳۳ ) کیا وہ نافرمانوں جیسا ہو جائے گا تم فرماؤ کیا برابر ہیں جاننے والے اور انجان ، نصیحت تو وہی مانتے ہیں جو عقل والے ہیں ،
بھلا ( یہ مشرک بہتر ہے یا ) وہ ( مومن ) جو رات کی گھڑیوں میں سجود اور قیام کی حالت میں عبادت کرنے والا ہے ، آخرت سے ڈرتا رہتا ہے اور اپنے رب کی رحمت کی امید رکھتا ہے ، فرما دیجئے: کیا جو لوگ علم رکھتے ہیں اور جو لوگ علم نہیں رکھتے ( سب ) برابر ہوسکتے ہیں؟ بس نصیحت تو عقل مند لوگ ہی قبول کرتے ہیں