वे इंसानों से तो शरमाते हैं और अल्लाह से नहीं शरमाते; हालाँकि वह उनके साथ होता है जबकि वे सरगोशियाँ करते हैं उस बात की जिससे अल्लाह राज़ी नहीं, और जो कुछ वे करते हैं अल्लाह उसका इहाता किए हुए है।
وہ لوگوں سے چھُپناچاہتے ہیں لیکن اﷲ تعالیٰ سے نہیں چُھپنا چاہتے،حالانکہ وہ تواس وقت بھی اُن کے پاس ہوتا ہے جب وہ رات کوان باتوں کاجن سے اللہ تعالیٰ راضی نہیں ہوتا، مشورے کرتے ہیں۔اور جو بھی وہ کرتے ہیں اﷲ تعالیٰ ہمیشہ سے اس کااحاطہ کرنے والا ہے ۔
یہ لوگوں سے تو چھپتے ہیں اور اللہ سے نہیں چھپتے ، حالانکہ وہ ان کے ساتھ ہوتا ہے جبکہ وہ ناپسندیدہ سرگوشیاں کرتے ہیں اور اللہ جو کچھ وہ کرتے ہیں ، سب کا احاطہ کیے ہوئے ہے ۔
یہ لوگ ( اپنی حرکات ) لوگوں سے تو چھپا سکتے ہیں مگر اللہ سے نہیں چھپا سکتے ، کیونکہ وہ تو اس وقت بھی ان کے ساتھ ہوتا ہے ، جب وہ راتوں کو اس کی پسند کے خلاف گفتگوئیں ( مشورے ) کرتے ہیں اور وہ جو کچھ کرتے ہیں ۔ اللہ اس کا احاطہ کئے ہوئے ہے ۔
یہ لوگ انسانوں سے اپنی حرکات چھپا سکتے ہیں مگر خدا سے نہیں چھپا سکتے ۔ وہ تو اس وقت بھی ان کے ساتھ ہوتا ہے جب یہ راتوں کو چھپ کر اس کی مرضی کے خلاف مشورے کرتے ہیں ۔ ان کے سارے اعمال پر اللہ محیط ہے ۔
او راپنے حق میں خیانت کرنے والوں کی طرف سے جھگڑا نہ کیجئے بیشک اﷲ تعالیٰ خیانت کرنے والے گنہ گار کو پسند نہیں فرماتے ۔
یہ لوگوں سے تو شرماتے ہیں ، اور اللہ سے نہیں شرماتے ، حالانکہ وہ اس وقت بھی ان کے پاس ہوتا ہے جب وہ راتوں کو ایسی باتیں کرتے ہیں جو اللہ کو پسند نہیں ۔ اور جو کچھ یہ کر رہے ہیں اللہ نے اس سب کا احاطہ کر رکھا ہے ۔
وہ لوگوں سے تو ( اپنی حرکات ) چھپاسکتے ہیں لیکن اللہ سے نہیں چھپاسکتے اور جب وہ رات کو باہم مشورہ کرتے ہیں جو اللہ کو ناپسندہیں تواس وقت وہ ان کے ساتھ ہوتا ہے اور اللہ جو کچھ بھی وہ کرتے ہیں ان سب چیزوں کو گھیرے ہوئے ہے
آدمیوں سے چھپتے ہیں اور اللہ نہیں چھپتے ( ف۲۹۱ ) اور اللہ ان کے پاس ہے ( ف۲۹۲ ) جب دل میں وہ بات تجویز کرتے ہیں جو اللہ کو ناپسند ہے ( ف۲۹۳ ) اور اللہ ان کے کاموں کو گھیرے ہوئے ہے ،
وہ لوگوں سے ( شرماتے ہوئے اپنی دغابازی کو ) چھپاتے ہیں اور اللہ سے نہیں شرماتے درآنحالیکہ وہ ان کے ساتھ ہوتا ہے جب وہ رات کو ( کسی ) ایسی بات سے متعلق ( چھپ کر ) مشورہ کرتے ہیں جسے اللہ ناپسند فرماتا ہے ، اور اللہ جو کچھ وہ کرتے ہیں ( اسے ) احاطہ کئے ہوئے ہے