और उससे बेहतर किस का दीन है जो अपना चेहरा अल्लाह की तरफ़ झुकादे इस हाल में कि वह नेकी करने वाला हो और वह चले दीने इब्राहीम पर जो सीधी राह पर चलने वाले थे, और अल्लाह ने इब्राहीम को अपना दोस्त बना लिया था।
اوردین میں اُس سے اچھاکون ہے؟ جس نے اپناچہرہ اﷲ تعالیٰ کے سپردکر دیااوروہ نیکی کرنے والاہو اور اس نے ابراہیم کی ملت کی پیروی کی ،جو ایک(اللہ کی ) طرف ہوجانے والاتھا اور ابراہیم کو اﷲ تعالیٰ نے خاص دوست بنالیاتھا۔
اور بہ اعتبار دین اس سے بڑھ کر کون ہوسکتا ہے جو اپنے آپ کو اللہ کے حوالے کردے ، درآنحالیکہ خوب کار بھی ہو اور ابراہیم کی ملت کی پیروی کرے جو بالکل یکسو تھا؟ اور اللہ نے ابراہیم کو اپنا دوست بنایا ۔
اور اس شخص سے بڑھ کر کس کا دین اچھا ہوگا ۔ جو اللہ کے لئے اپنا چہرہ جھکا دے ( اپنے کو اللہ کے سپرد کر دے ) اور وہ احسان کرنے والا ہو ۔ اور اس ابراہیم حنیف کی ملت کا پیرو ہو ۔ جسے اللہ نے اپنا خلیل بنایا تھا ۔
اس شخص سے بہتر اور کس کا طریق زندگی ہو سکتا ہے جس نے اللہ کے آگے سرِ تسلیم خم کر دیا اور اپنا رویّہ نیک رکھا اور یکسو ہو کر ابراہیم کے طریقے کی پیروی کی ، اس ابراہیم کے طریقے کی جسے اللہ نے اپنا دوست بنا لیا تھا ۔
اور دین میں اس سے بہتر کون ہے جس نے اپنا رخ اللہ تعالیٰ کی طرف جھکا دیا ہو اور اچھے کام کرنے والا ( بھی ) ہو اور ملت ابراہیم کی اتباع کرنے والا ہو جو یکسو تھے اور اللہ تعالیٰ نے ابراہیم علیہ السلام کو دوست بنالیا ہے ۔
اور اس سے بہتر کس کا دین ہوگا جس نے اپنے چہرے ( سمیت سارے وجود ) کو اللہ کے آگے جھکا دیاہو ، جبکہ وہ نیکی کا خوگربھی ہو ، اور جس نے سیدھے سچے ابراہیم کے دین کی پیروی کی ہو ، اور ( یہ معلوم ہی ہے کہ ) اللہ نے ابراہیم کو اپنا خاص دوست بنا لیا تھا ۔
اوراس شخص سے کس کادین بہترہوسکتا ہے جس نے اللہ کے سامنے اپنا سرتسلیم خم کردیاہو اور وہ نیک بھی ہو اور یکسو ہو جانے والے ابراہیم کے طریقہ کی پیروی کررہاہو ، اور جسے اللہ نے اپنا مخلص دوست بنا لیاتھا
اور اس سے بہتر کس کا دین جس نے اپنا منہ اللہ کے لئے جھکا دیا ( ف۳۲۰ ) اور وہ نیکی والا ہے اور ابراہیم کے دین پر ( ف۳۲۱ ) جو ہر باطل سے جدا تھا اور اللہ نے ابراہیم کو اپنا گہرا دوست بنایا ( ف۳۲۲ )
اور دین اختیار کرنے کے اعتبار سے اُس شخص سے بہتر کون ہو سکتا ہے جس نے اپنا رُوئے نیاز اللہ کے لئے جھکا دیا اور وہ صاحبِ احسان بھی ہوا ، اور وہ دینِ ابراہیم ( علیہ السلام ) کی پیروی کرتا رہا جو ( اللہ کے لئے ) یک سُو ( اور ) راست رَو تھے ، اور اللہ نے ابراہیم ( علیہ السلام ) کو اپنا مخلص دوست بنا لیا تھا ( سو وہ شخص بھی حضرت ابراہیم علیہ السلام کی نسبت سے اللہ کا دوست ہو گیا )