और उनके यह कहने पर कि हमने मसीह ईसा बिन मरियम (अलैहिमस्सलाम) अल्लाह के रसूल को क़त्ल कर दिया, हालाँकि उन्होंने न उनको क़त्ल किया और न उनको सूली दी बल्कि मामला उनके लिए मुश्तबह कर दिया गया, और जो लोग इसमें इख़्तिलाफ़ कर रहे हैं वे उनके बारे में शक में पड़े हुए हैं, उनको इसका कोई इल्म नहीं सिवाए इसके कि वे सिर्फ़ अंदाज़ों पर चल रहे हैं, और बेशक उन्होंने उनको क़त्ल नहीं किया।
اوراُن کے کہنے کی وجہ سے کہ یقیناًاللہ تعالیٰ کے رسول مسیح ابن مریم کوہم نے قتل کیاحالانکہ انہوں نے نہ اُسے قتل کیااورنہ اُسے سولی چڑھایا بلکہ اُن کے لیے اس کی شبیہہ بنادی گئی اور بلاشبہ جن لوگوں نے اس میں اختلاف کیایقیناوہ اس کے بارے میں شک میں ہیں،انہیں اس کے بارے میں گمان کاپیچھاکرنے کے سواعلم نہیں اور اُنہوں نے یقیناًاُسے قتل نہیں کیا۔
اور بہ سبب ان کے اس دعویٰ کے کہ ہم نے مسیح بن مریم ، اللہ کے رسول کو قتل کیا – حالانکہ نہ تو انہوں نے اس کو قتل کیا ، نہ سولی دی بلکہ معاملہ ان کیلئے گھپلا کردیا گیا – اور جو لوگ اس کے بارے میں اختلاف کر رہے ہیں ، وہ اس کے معاملے میں شک میں پڑے ہوئے ہیں ۔ ان کو اس بارے میں کوئی قطعی علم نہیں ، بس گمان کی پیروی کر رہے ہیں ۔ قتل اس کو انہوں نے ہرگز نہیں کیا ۔
اور ان کے اس کہنے کی وجہ سے کہ ہم نے خدا کے رسول مسیح عیسیٰ بن مریم کو قتل کر دیا ہے ۔ حالانکہ انہوں نے نہ انہیں قتل کیا اور نہ سولی پر چڑھایا ، بلکہ ان پر اصل معاملہ مشتبہ کر دیا گیا ۔ اور جن لوگوں نے اس بارے میں اختلاف کیا ہے وہ یقینا اس کے متعلق شک میں ہیں اور انہیں گمان کی پیروی کرنے کے سوا کوئی علم نہیں ہے ۔ اور انہوں نے یقینا ان کو قتل نہیں کیا ۔
اور 190 خود کہا کہ ہم نے مسیح ، عیسٰی ابن مریم ، رسول اللہ کو قتل کر دیا ہے ۔ ۔ ۔ ۔ 191 حالانکہ 192 فی الواقع انہوں نے نہ اس کو قتل کیا نہ صلیب پر چڑھایا بلکہ معاملہ ان کے لیے مشتبہ کر دیا گیا ۔ 193 اور جن لوگوں نے اس کے بارے میں اختلاف کیا ہے وہ بھی دراصل شک میں مبتلا ہیں ، ان کے پاس اس معاملہ میں کوئی علم نہیں ہے ، محض گمان ہی کی پیروی ہے ۔ 194 انہوں نے مسیح کو یقین کے ساتھ قتل نہیں کیا ،
۔ ( ان پر لعنت کی ) ان کے ( اس ) قول کی وجہ سے ( بھی ) کہ بیشک ہم نے اللہ کے رسول مسیح عیسیٰ ابن مریم ( علیہ السلام کو قتل کر دیا حالانکہ نہ انہوں نے ان کو قتل کیا نہ انہیں سولی پر چڑھا یا بلکہ ( حقیقت ) ان کیلئے مشتبہ ہو گئی اور بلاشبہ جن لوگوں نے اس بارے میں اختلاف کیا ضرور اس میں شک میںہیں ۔ گمان کی پیروی کے علاوہ اس کے پاس اس بارے میں کوئی ( صحیح ) علم نہیں اور یقینا انہوں نے عیسیٰ ( علیہ السلام ) کو قتل نہیں کیا ۔
اور یہ کہا کہ : ہم نے اللہ کے رسول مسیح ابن مریم کو قتل کردیا تھا ، حالانکہ نہ انہوں نے عیسیٰ ( علیہ السلام ) کو قتل کیا تھا ، نہ انہیں سولی دے پائے تھے ، بلکہ انہیں اشتباہ ہوگیا تھا ۔ ( ٩١ ) اور حقیقت یہ ہے کہ جن لوگوں نے اس بارے میں اختلاف کیا ہے وہ اس سلسلے میں شک کا شکار ہیں ، ( ٩٢ ) انہیں گمان کے پیچھے چلنے کے سوا اس بات کا کوئی علم حاصل نہیں ہے ، اور یہ بالکل یقینی بات ہے کہ وہ عیسیٰ ( علیہ السلام ) کو قتل نہیں کر پائے ۔
اور انہوں نے کہاکہ’’ہم نے اللہ کے رسول مسیح عیسیٰ بن مریم کو قتل کرڈالا ہے ‘‘حالانکہ نہ توان لوگوں نے اسے قتل کیا اور نہ ہی سولی پر چڑھایا ، بلکہ ( عیسی کی شکل کا کوئی اورآدمی سولی پر چڑھاکر ) انہیں شبہ میں ڈال دیاگیا اور بلاشبہ جن لوگوں نے اس معاملہ میں اختلاف کیا وہ خود بھی شک میں مبتلاہیں انہیں حقیقت کاکچھ علم نہیں محض وہم وگمان کے پیچھے ہیں اور یقیناوہ انہیں قتل نہیں کرسکے تھے
اور ان کے اس کہنے پر کہ ہم نے مسیح عیسیٰ بن مریم اللہ کے رسول کو شہید کیا ( ف۳۹۵ ) اور ہے یہ کہ انہوں نے نہ اسے قتل ( ۱۵۷ ) کیا اور نہ اسے سولی دی بلکہ ان کے لئے ان کی شبیہ کا ایک بنادیا گیا ( ف۳۹٦ ) اور وہ جو اس کے بارہ میں اختلاف کر رہے ہیں ضرور اس کی طرف سے شبہ میں پڑے ہوئے ہیں ( ف۳۹۷ ) انہیں اس کی کچھ بھی خبر نہیں ( ف۳۹۸ ) مگر یہی گمان کی پیروی ( ف۳۹۹ ) اور بیشک انہوں نے اس کو قتل نہیں کیا ( ف٤۰۰ )
اور ان کے اس کہنے ( یعنی فخریہ دعوٰی ) کی وجہ سے ( بھی ) کہ ہم نے اﷲ کے رسول ، مریم کے بیٹے عیسٰی مسیح کو قتل کر ڈالا ہے ، حالانکہ انہوں نے نہ ان کو قتل کیا اور نہ انہیں سولی چڑھایا مگر ( ہوا یہ کہ ) ان کے لئے ( کسی کو عیسٰی علیہ السلام کا ) ہم شکل بنا دیا گیا ، اور بیشک جو لوگ ان کے بارے میں اختلاف کر رہے ہیں وہ یقیناً اس ( قتل کے حوالے ) سے شک میں پڑے ہوئے ہیں ، انہیں ( حقیقتِ حال کا ) کچھ بھی علم نہیں مگر یہ کہ گمان کی پیروی ( کر رہے ہیں ) ، اور انہوں نے عیسٰی ( علیہ السلام ) کو یقیناً قتل نہیں کیا