और अगर तुम एक बीवी की जगह बदल कर दूसरी बीवी लाना चाहो और तुम उनमें से किसी एक को बहुत-सा माल दे चुके हो तो तुम उसमें से कुछ वापस न लो, क्या तुम उस पर झूठा इल्ज़ाम लगा कर और खुला ज़ुल्म करके वापस लोगे।
اور اگر تم ایک بیوی کی جگہ دوسری بد لنے کا ارادہ کر لو اور تم نے ان میں سے ایک کو خزانہ تک دے دیا ہو تو بھی اس میں سے کچھ واپس نہ لو ،کیا تم اس سے بہتان لگا کر اور کھلا گناہ کر کے واپس لو گے؟
اور اگر تم ایک بیوی کی جگہ دوسری بیوی بدلنا چاہو اور تم نے ایک کو ڈھیروں مال دے رکھا ہو تو بھی اس میں سے کچھ نہ لو ۔ کیا تم بہتان لگا کر اور کھلی ہوئی حق تلفی کرکے اس کو لو گے؟
اور اگر تم ایک بیوی کو بدل کر اس کی جگہ دوسری لانا چاہو اور تم ان میں سے ایک کو ( جسے فارغ کرنا چاہتے ہو ) بہت سا مال دے چکے ہو ۔ تو اس میں سے کچھ بھی واپس نہ لو کیا تم جھوٹا الزام لگا کر اور صریح گناہ کرکے ( واپس ) لینا چاہتے ہو ۔
اور اگر تم ایک بیوی کی جگہ دوسری بیوی لے آنے کا ارادہ ہی کر لو تو خواہ تم نے اسے ڈھیر سا مال ہی کیوں نہ دیا ہو ، اس میں سے کچھ واپس نہ لینا ۔ کیا تم اسے بہتان لگا کر اور صریح ظلم کر کے واپس لو گے؟
اور اگر تم ایک بیوی کی جگہ دوسری بیوی کرنا چاہتے ہو اور تم نے ان میں سے ایک کو ( جسے چھوڑنا چاہتے ہو ) بہت سارا مال دے چکے ہو سو اسمیں سے کچھ بھی واپس نہ لو کیا تم بہتان رکھ کر اور کھلے گناہ کے مرتکب ہوکر اسے واپس لینا چاہتے ہو ۔
اور اگر تم ایک بیوی کے بدلے دوسری بیوی سے نکاح کرنا چاہتے ہو اور ان میں سے ایک کو ڈھیر سارا مہر دے چکے ہو ، تو اس میں سے کچھ واپس نہ لو ۔ کیا تم بہتان لگا کر اور کھلا گناہ کر کے ( مہر ) واپس لو گے ؟ ( ١٧ )
اور اگرتم ایک بیوی کی جگہ دوسری لاناچاہو اور تم نے اسے خواہ خزانہ بھرمال دیا ہو تواس میں سے کچھ واپس نہ لو کیا تم اس پر ( یعنی کہ پہلی بیوی پر ) بہتان باندھ کر اور کھلے گناہ کے مرتکب ہوکراس سے مال ( یعنی کہ دیاہواحق مہر ) لیناچاہتے ہو
اور اگر تم ایک بی بی کے بدلے دوسری بدلنا چاہو ( ف۵٦ ) اور اسے ڈھیروں مال دے چکے ہو ( ف۵۷ ) تو اس میں سے کچھ واپس نہ لو ( ف۵۸ ) کیا اسے واپس لو گے جھوٹ باندھ کر اور کھلے گناہ سے ( ف۵۹ ) اور کیونکر اسے واپس لوگے حالانکہ تم میں ایک دوسرے کے سامنے بےپردہ ہولیا اور وہ تم سے گاڑھا عہد لے چکیں ( ف٦۰ )
اور اگر تم ایک بیوی کے بدلے دوسری بیوی بدلنا چاہو اور تم اسے ڈھیروں مال دے چکے ہو تب بھی اس میں سے کچھ واپس مت لو ، کیا تم ناحق الزام اور صریح گناہ کے ذریعے وہ مال ( واپس ) لینا چاہتے ہو