ऐ ईमान वालो! तुम्हारे लिए जायज़ नहीं कि तुम औरतों को ज़बरदस्ती अपनी मीरास मैं लेलो, और न उनको इस ग़र्ज़ से रोके रखो कि तुम ने जो कुछ उनको दिया है उसका कुछ हिस्सा उनसे लेलो मगर इस सूरत में कि वह खुली हुई बेहयाई करें, और उनके साथ अच्छी तरह गुज़र बसर करो, अगर वे तुमको नापसंद हों तो हो सकता है कि एक चीज़ तुमको पसंद न हो मगर अल्लाह ने उसमें तुम्हारे लिए बहुत बड़ी भलाई रख दी हो।
اے لوگو جو ایمان لائے ہو! تمہارے لیے حلال نہیں ہے کہ تم زبردستی عورتوں کے وارث بن جا ؤ اور نہ ہی تم انہیں روکو کہ جو تم نے انہیں دیا ہے اس کا کچھ حصہ ان سے وصول کرو مگر یہ کہ وہ کھلی بے حیائی کرے اور ان کے ساتھ اچھے انداز میں زندگی گزارو۔ پھر اگر تم انہیں نا پسند کرتے ہو تو ہو سکتا ہے کہ تم جس کو نا پسند کرو اللہ تعالیٰ نے اس میں بہت زیا دہ بہتری رکھ دی ہو۔
اے ایمان والو! تمہارے لئے یہ بات جائز نہیں ہے کہ تم عورتوں کے زبردستی وارث بن جاؤ اور نہ یہ بات جائز ہے کہ جو کچھ تم نے ان کو دیا ہے ، اس کا کچھ حصہ واپس لینے کیلئے ان کو رنگ کرو ، مگر اس صورت میں کہ وہ کسی کھلی ہوئی بدکاری کی مرتکب ہوئی ہوں اور ان کے ساتھ معقول طریقے کا برتاؤ کرو اور اگر ان کو ناپسند کرتے ہو تو بعید نہیں کہ ایک چیز کو تم ناپسند کرو اور اللہ ( تمہارے لئے ) اس میں بہت بڑی بہتری پیدا کردے ۔
اے ایمان والو! تمہارے لئے حلال نہیں ہے ۔ کہ تم زبردستی عورتوں کے وارث بن جاؤ ۔ اور نہ یہ جائز ہے ۔ کہ ان پر سختی کرو اور روکے رکھو تاکہ جو کچھ تم نے ( جہیز وغیرہ ) انہیں دیا ہے اس میں سے کچھ حصہ لے اڑو مگر یہ کہ وہ صریح بدکاری کا ارتکاب کریں ( کہ اس صورت میں سختی جائز ہے ) اور عورتوں کے ساتھ عمدہ طریقہ سے زندگی گزارو ۔ اور اگر تم انہیں ناپسند کرتے ہو تو ہو سکتا ہے کہ ایک چیز تمہیں پسند نہ ہو ۔ مگر اللہ نے اس میں بہت کچھ بھلائی رکھ دی ہو ۔
اے لوگو جو ایمان لائے ہو ، تمہارے لیے یہ حلال نہیں ہے کہ زبردستی عورتوں کے وارث بن بیٹھو ۔ 28 اور نہ یہ حلال ہے کہ انہیں تنگ کر کے اس مَہر کا کچھ حصّہ اڑا لینے کی کوشش کرو جو تم انہیں دے چکے ہو ۔ ہاں اگر وہ کسی صریح بدچلنی کی مرتکب ہوں ﴿تو ضرور تمہیں تنگ کرنے کا حق ہے﴾ ۔ 29 ان کے ساتھ بھلے طریقے سے زندگی بسر کرو ۔ اگر وہ تمہیں ناپسند ہوں تو ہوسکتا ہے کہ ایک چیز تمہیں پسند نہ ہو مگر اللہ نے اسی میں بہت کچھ بَھلائی رکھ دی ہو ۔ 30
اے ایمان والو! تمہارے لئے یہ جائز نہیں کہ تم زبردستی عورتوں کے وارثان بن جاؤ ۔ اور عورتوں کو اس لئے قید نہ کرو کہ تم نے جو کچھ ( مہروغیرہ ) ان کو دیا ہے اس میں سے کچھ واپس لے لو سوائے اس کے انہوں نے کھلے طور پر بے حیائی کا کام کیا ہو ۔ اور ان کے ساتھ اچھی طرح گزربسر کرو ۔ پس اگر وہ تمہیں پسند ہوں تو ہوسکتا ہے کہ جس چیز کو تم ناپسند کرو اﷲ تعالیٰ نے اسمیں کوئی بڑی بھلائی رکھی ہو ۔
اے ایمان والو ! یہ بات تمہارے لیے حلال نہیں ہے کہ تم زبردستی عورتوں کے مالک بن بیٹھو ، اور ان کو اس غرض سے مقید مت کرو کہ تم نے جو کچھ ان کو دیا ہے اس کا کچھ حصہ لے اڑو ، الا یہ کہ وہ کھلی بے حیائی کا ارتکاب کریں ، ( ١٦ ) اور ان کے ساتھ بھلے انداز میں زندگی بسر کرو ، اور اگر تم انہیں پسند نہ کرتے ہو تو یہ عین ممکن ہے کہ تم کسی چیز کو ناپسند کرتے ہو اور اللہ نے اس میں بہت کچھ بھلائی رکھ دی ہو ۔
اے ایمان والوں !تمہارے لئے یہ جائزنہیں کہ تم زبردستی عورتوں کے وارث بن بیٹھو اور نہ ہی انہیں اسلئے روکے رکھوکہ جو مال ( حق مہر وغیرہ ) تم انہیں دے چکے ہواس کاکچھ حصہ اڑالوماسوائے یہ کہ وہ کھلی بے حیائی کا ارتکاب کریں اور ان کے ساتھ بھلے طریقے سے زندگی بسرکرواوراگرتمہیں وہ ناپسندہوں توہوسکتا ہے کہ کوئی چیزتمہیں ناگوارہو مگراللہ نے اس میں بھلائی رکھ دی ہو
اے ایمان والو! تمہیں حلال نہیں کہ عورتوں کے وارث بن جاؤ زبردستی ( ف۵۰ ) اور عورتوں کو روکو نہیں اس نیت سے کہ جو مہر ان کو دیا تھا اس میں سے کچھ لے لو ( ف۵۱ ) مگر اس صورت میں کہ صریح بےحیائی کا کام کریں ( ف۵۲ ) اور ان سے اچھا برتاؤ کرو ( ف۵۳ ) پھر اگر وہ تمہیں پسند نہ آئیں ( ف۵٤ ) تو قریب ہے کہ کوئی چیز تمہیں ناپسند ہو اور اللہ اس میں بہت بھلائی رکھے ( ف۵۵ )
اے ایمان والو! تمہارے لئے یہ حلال نہیں کہ تم زبردستی عورتوں کے وارث بن جاؤ ، اور انہیں اس غرض سے نہ روک رکھو کہ جو مال تم نے انہیں دیا تھا اس میں سے کچھ ( واپس ) لے جاؤ سوائے اس کے کہ وہ کھلی بدکاری کی مرتکب ہوں ، اور ان کے ساتھ اچھے طریقے سے برتاؤ کرو ، پھر اگر تم انہیں نا پسند کرتے ہو تو ممکن ہے کہ تم کسی چیز کو ناپسند کرو اور اللہ اس میں بہت سی بھلائی رکھ دے