और अगर तुमको अंदेशा हो कि तुम इंसाफ़ न कर सकोगे यतीमों के मामले में तो औरतों में से जो तुमको पसंद हों उनमें से दो-दो, तीन-तीन, चार-चार, तक निकाह कर लो, और अगर तुम्हें अंदेशा हो कि तुम इंसाफ़ न कर सकोगे तो एक ही निकाह करो या जो बांदी तुम्हारी मिल्कियत में हो, इसमें उम्मीद है कि तुम इंसाफ़ से न हटोगे।
اور اگرتمہیں ڈر ہوکہ یتیموں کے حق میں انصاف نہ کرسکوگے تودوسری عورتوں میں سے جوتمہیں پسندآئیں دودو اورتین تین اورچار چارکے ساتھ نکاح کرو،سواگرتم ڈرو کہ تم عدل نہ کرسکوگے تو ایک ہی سے نکاح کرو یا وہ جن کے تمہارے دائیں ہاتھ مالک ہوں (لونڈیاں)،یہ زیادہ قریب ہے کہ تم انصاف سے نہ ہٹو۔
اور اگر تمہیں اندیشہ ہو کہ تم یتیموں کے معاملے میں انصاف نہ کرسکو گے تو عورتوں میں سے جو تمہارے لئے جائز ہوں ، ان سے دو دو ، تین تین ، چار چار تک نکاح کرلو اور اگر ڈر ہو کہ ان کے درمیان عدل نہ کرسکو گے تو ایک ہی پر بس کرو ، یا پھر کوئی لونڈی جو تمہاری ملک میں ہو ۔ یہ طریقہ اس بات کے زیادہ قریب ہے کہ تم انصاف سے نہ ہٹو ۔
اور اگر تمہیں یہ خوف ہو کہ تم یتیموں کے ساتھ انصاف نہیں کر سکوگے ۔ تو جو عورتیں تمہیں پسند ہوں ان سے نکاح کر لو دو دو ، تین تین ، چار چار سے اور اگر تمہیں اندیشہ ہو کہ ( ان کے ساتھ ) عدل نہ کر سکوگے تو پھر ایک ہی ( بیوی ) کرو ۔ یا جو تمہاری ملکیت میں ہوں ( ان پر اکتفا کرو ) یہ زیادہ قریب ہے اس کے کہ بے انصافی نہ کرو ۔ ( ایک ہی طرف نہ جھک جاؤ ) ۔
اور اگر تم یتیموں کے ساتھ بے انصافی کرنے سے ڈرتے ہو تو جو عورتیں تم کو پسند آئیں ان میں سے دو دو ، تین تین ، چار چار سے نکاح کر لو ۔ 4 لیکن اگر تمہیں اندیشہ ہو کہ ان کے ساتھ عدل نہ کر سکو گے تو پھر ایک ہی بیوی کرو 5 یا ان عورتوں کو زوجیّت میں لاؤ جو تمہارے قبضہ میں آئی ہیں ، 6 بے انصافی سے بچنے کے لیے یہ زیادہ قرین صواب ہے ۔
اور اگر تمہیں ڈر ہو کہ تم یتیم ( لڑکیوں ) کے بارے میں انصاف نہ کرسکو گے تو جو عورتیں تمہیں پسند ہوں ان سے نکاح کرلو دو دو سے یا تین تین سے یا چار چار سے پس اگر تمہیں انصاف نہ کرسکنے کا ڈر ہو تو پھر ایک ہی سے نکاح کرو یا اس باندی سے جو تمہاری ملک میں ہو یہ بات زیادتی نہ ہونے کے قریب تر ہے ۔
اور اگر تمہیں یہ اندیشہ ہو کہ تم یتیموں کے بارے میں انصاف سے کام نہیں لے سکو گے تو ( ان سے نکاح کرنے کے بجائے ) دوسری عورتوں میں سے کسی سے نکاح کرلو جو تمہیں پسند آئیں ( ٣ ) دو دو سے ، تین تین سے ، اور چار چار سے ، ( ٤ ) ہاں ! اگر تمہیں یہ خطرہ ہو کہ تم ( ان بیویوں ) کے درمیان انصاف نہ کرسکو گے تو پھر ایک ہی بیوی پر اکتفا کرو ، یا ان کنیزوں پر جو تمہاری ملکیت میں ہیں ۔ اس طریقے میں اس بات کا زیادہ امکان ہے کہ تم بے انصافی میں مبتلا نہیں ہوگے ۔
اور اگر تمہیں خطرہ ہوکہ یتیم لڑکیوں ( سے شادی کے ) بارے میں ان سے انصاف نہ کرسکو گے تو پھر دوسری عورتوں میں سےجو تمہیں پسندآئیں دو دو ، تین تین ، چارچارتک نکاح کرلو لیکن اگر تمہیں یہ اندیشہ ہوکہ ان میں بھی انصاف نہ کر سکو گے پھرایک ہی کافی ہے یا وہ کنیزیں ہیں جو تمہاری قبضہ میں ہوں ، یہ اس اعتبارسے زیادہ مناسب ہے کہ تم بے انصافی کے مرتکب نہیں ہوگے
اور اگر تمہیں اندیشہ ہو کہ یتیم لڑکیوں میں انصاف نہ کرو گے ( ف۸ ) تو نکاح میں لاؤ جو عورتیں تمہیں خوش آئیں دو دو اور تین تین اور چار چار ( ف۹ ) پھر اگر ڈرو کہ دو بیبیوں کو برابر نہ رکھ سکو گے تو ایک ہی کرو یا کنیزیں جن کے تم مالک ہو یہ اس سے زیادہ قریب ہے کہ تم سے ظلم نہ ہو ( ف۱۰ )
اور اگر تمہیں اندیشہ ہو کہ تم یتیم لڑکیوں کے بارے میں انصاف نہ کر سکو گے تو ان عورتوں سے نکاح کرو جو تمہارے لئے پسندیدہ اور حلال ہوں ، دو دو اور تین تین اور چار چار ( مگر یہ اجازت بشرطِ عدل ہے ) ، پھر اگر تمہیں اندیشہ ہو کہ تم ( زائد بیویوں میں ) عدل نہیں کر سکو گے تو صرف ایک ہی عورت سے ( نکاح کرو ) یا وہ کنیزیں جو ( شرعاً ) تمہاری ملکیت میں آئی ہوں ، یہ بات اس سے قریب تر ہے کہ تم سے ظلم نہ ہو