Blog
Books
Search Quran
By Moulana Palanpuri

और अगर तुमको अंदेशा हो कि तुम इंसाफ़ न कर सकोगे यतीमों के मामले में तो औरतों में से जो तुमको पसंद हों उनमें से दो-दो, तीन-तीन, चार-चार, तक निकाह कर लो, और अगर तुम्हें अंदेशा हो कि तुम इंसाफ़ न कर सकोगे तो एक ही निकाह करो या जो बांदी तुम्हारी मिल्कियत में हो, इसमें उम्मीद है कि तुम इंसाफ़ से न हटोगे।

By Fateh Muhammad Jalandhari

By Abdul Salam Botvi

اور اگرتمہیں ڈر ہوکہ یتیموں کے حق میں انصاف نہ کرسکوگے تودوسری عورتوں میں سے جوتمہیں پسندآئیں دودو اورتین تین اورچار چارکے ساتھ نکاح کرو،سواگرتم ڈرو کہ تم عدل نہ کرسکوگے تو ایک ہی سے نکاح کرو یا وہ جن کے تمہارے دائیں ہاتھ مالک ہوں (لونڈیاں)،یہ زیادہ قریب ہے کہ تم انصاف سے نہ ہٹو۔

By Amin Ahsan Islahi

اور اگر تمہیں اندیشہ ہو کہ تم یتیموں کے معاملے میں انصاف نہ کرسکو گے تو عورتوں میں سے جو تمہارے لئے جائز ہوں ، ان سے دو دو ، تین تین ، چار چار تک نکاح کرلو اور اگر ڈر ہو کہ ان کے درمیان عدل نہ کرسکو گے تو ایک ہی پر بس کرو ، یا پھر کوئی لونڈی جو تمہاری ملک میں ہو ۔ یہ طریقہ اس بات کے زیادہ قریب ہے کہ تم انصاف سے نہ ہٹو ۔

By Hussain Najfi

اور اگر تمہیں یہ خوف ہو کہ تم یتیموں کے ساتھ انصاف نہیں کر سکوگے ۔ تو جو عورتیں تمہیں پسند ہوں ان سے نکاح کر لو دو دو ، تین تین ، چار چار سے اور اگر تمہیں اندیشہ ہو کہ ( ان کے ساتھ ) عدل نہ کر سکوگے تو پھر ایک ہی ( بیوی ) کرو ۔ یا جو تمہاری ملکیت میں ہوں ( ان پر اکتفا کرو ) یہ زیادہ قریب ہے اس کے کہ بے انصافی نہ کرو ۔ ( ایک ہی طرف نہ جھک جاؤ ) ۔

By Moudoodi

اور اگر تم یتیموں کے ساتھ بے انصافی کرنے سے ڈرتے ہو تو جو عورتیں تم کو پسند آئیں ان میں سے دو دو ، تین تین ، چار چار سے نکاح کر لو ۔ 4 لیکن اگر تمہیں اندیشہ ہو کہ ان کے ساتھ عدل نہ کر سکو گے تو پھر ایک ہی بیوی کرو 5 یا ان عورتوں کو زوجیّت میں لاؤ جو تمہارے قبضہ میں آئی ہیں ، 6 بے انصافی سے بچنے کے لیے یہ زیادہ قرین صواب ہے ۔

By Mufti Naeem

اور اگر تمہیں ڈر ہو کہ تم یتیم ( لڑکیوں ) کے بارے میں انصاف نہ کرسکو گے تو جو عورتیں تمہیں پسند ہوں ان سے نکاح کرلو دو دو سے یا تین تین سے یا چار چار سے پس اگر تمہیں انصاف نہ کرسکنے کا ڈر ہو تو پھر ایک ہی سے نکاح کرو یا اس باندی سے جو تمہاری ملک میں ہو یہ بات زیادتی نہ ہونے کے قریب تر ہے ۔

By Mufti Taqi Usmani

اور اگر تمہیں یہ اندیشہ ہو کہ تم یتیموں کے بارے میں انصاف سے کام نہیں لے سکو گے تو ( ان سے نکاح کرنے کے بجائے ) دوسری عورتوں میں سے کسی سے نکاح کرلو جو تمہیں پسند آئیں ( ٣ ) دو دو سے ، تین تین سے ، اور چار چار سے ، ( ٤ ) ہاں ! اگر تمہیں یہ خطرہ ہو کہ تم ( ان بیویوں ) کے درمیان انصاف نہ کرسکو گے تو پھر ایک ہی بیوی پر اکتفا کرو ، یا ان کنیزوں پر جو تمہاری ملکیت میں ہیں ۔ اس طریقے میں اس بات کا زیادہ امکان ہے کہ تم بے انصافی میں مبتلا نہیں ہوگے ۔

By Noor ul Amin

اور اگر تمہیں خطرہ ہوکہ یتیم لڑکیوں ( سے شادی کے ) بارے میں ان سے انصاف نہ کرسکو گے تو پھر دوسری عورتوں میں سےجو تمہیں پسندآئیں دو دو ، تین تین ، چارچارتک نکاح کرلو لیکن اگر تمہیں یہ اندیشہ ہوکہ ان میں بھی انصاف نہ کر سکو گے پھرایک ہی کافی ہے یا وہ کنیزیں ہیں جو تمہاری قبضہ میں ہوں ، یہ اس اعتبارسے زیادہ مناسب ہے کہ تم بے انصافی کے مرتکب نہیں ہوگے

By Kanzul Eman

اور اگر تمہیں اندیشہ ہو کہ یتیم لڑکیوں میں انصاف نہ کرو گے ( ف۸ ) تو نکاح میں لاؤ جو عورتیں تمہیں خوش آئیں دو دو اور تین تین اور چار چار ( ف۹ ) پھر اگر ڈرو کہ دو بیبیوں کو برابر نہ رکھ سکو گے تو ایک ہی کرو یا کنیزیں جن کے تم مالک ہو یہ اس سے زیادہ قریب ہے کہ تم سے ظلم نہ ہو ( ف۱۰ )

By Tahir ul Qadri

اور اگر تمہیں اندیشہ ہو کہ تم یتیم لڑکیوں کے بارے میں انصاف نہ کر سکو گے تو ان عورتوں سے نکاح کرو جو تمہارے لئے پسندیدہ اور حلال ہوں ، دو دو اور تین تین اور چار چار ( مگر یہ اجازت بشرطِ عدل ہے ) ، پھر اگر تمہیں اندیشہ ہو کہ تم ( زائد بیویوں میں ) عدل نہیں کر سکو گے تو صرف ایک ہی عورت سے ( نکاح کرو ) یا وہ کنیزیں جو ( شرعاً ) تمہاری ملکیت میں آئی ہوں ، یہ بات اس سے قریب تر ہے کہ تم سے ظلم نہ ہو