तुमको जो भी भलाई पहुँचती है अल्लाह की तरफ़ से पहुँचती है, और तुमको जो बुराई पहुँचती है वह तुम्हारी अपनी ही वजह से है, और हमने आपको इंसानों की तरफ़ पैग़म्बर बना कर भेजा है, और अल्लाह की गवाही काफ़ी है।
جو بھی بھلائی تجھے پہنچے سو اﷲ تعالیٰ کی طرف سے ہے اورجوکوئی برائی تجھے پہنچے تووہ تمہاری اپنی طرف سے ہے اورہم نے آپ کو لوگوں کے لیے رسول بناکربھیجاہے اور اﷲ تعالیٰ ہی گواہ کافی ہے۔
تہیں جو سکھ بھی پہنچتا ہے ، خدا کی طرف سے پہنچتا ہے اور جو دکھ پہنچتا ہے ، وہ تمہارے اپنے نفس کی طرف سے پہنچتا ہے ۔ اور اے رسول! ہم نے تم کو لوگوں کیلئے رسول بنا کر بھیجا ہے اور اللہ کی گواہی کافی ہے ۔
آپ کو جو بھلائی پہنچتی ہے ۔ وہ تو اللہ کی طرف سے ہے اور آپ کو جو تکلیف پہنچتی ہے ۔ وہ تمہاری وجہ سے ہے اور ہم نے آپ کو تمام لوگوں کی طرف رسول بنا کر بھیجا ہے اور گواہی کے لیے اللہ کافی ہے ۔
اے انسان ! تجھے جو بھلائی بھی حاصل ہوتی ہے اللہ کی عنایت سے ہوتی ہے ، اور جو مصیبت تجھ پر آتی ہے وہ تیرے اپنے کسب و عمل کی بدولت ہے ۔ اے محمد ! ہم نے تم کو لوگوں کے لیے رسول بنا کر بھیجا ہے اور اس پر خدا کی گواہی کافی ہے ۔
۔ ( اے انسان ) جو بھلائی تجھے پہنچتی ے وہ اﷲ تعالیٰ کی طرف سے ہے اور جو برائی تجھے پہنچتی ہے تیرے اپنے نفس کی طرف سے ہے ۔ ( اے رسول ﷺ ) ہم نے آپ ( ﷺ ) کو تمام لوگوں کے لئے رسول بناکر بھیجا ہے اور اﷲ تعالیٰ کی گواہی ( آپ کی رسالت پر ) کافی ہے ۔
تمہیں جو کوئی اچھائی پہنچتی ہے تو وہ محض اللہ کی طرف سے ہوتی ہے اور جو کوئی برائی پہنچتی ہے ، وہ تو تمہارے اپنے سبب سے ہوتی ہے ، اور ( اے پیغمبر ) ہم نے تمہیں لوگوں کے پاس رسول بنا کر بھیجا ہے ، اور اللہ ( اس بات کی ) گواہی دینے کے لیے کافی ہے ۔ ( ٤٨ )
اگرتمہیں کوئی فائدہ پہنچے تووہ اللہ کی طرف سے ہے اور کوئی مصیبت پہنچے تووہ تمہارے اپنے اعمال کی بدولت ہے اور ہم نے آپ کو سب لوگوں کے لئے رسول بناکر بھیجا ہے اوراللہ کی گواہی ہی کافی ہے
اے سننے والے تجھے جو بھلائی پہنچے وہ اللہ کی طرف سے ہے ( ف۲۰٤ ) اور جو برائی پہنچے وہ تیری اپنی طرف سے ہے ( ف۲۰۵ ) اور اے محبوب ہم نے تمہیں سب لوگوں کے لئے رسول بھیجا ( ف۲۰٦ ) اور اللہ کافی ہے گواہ ( ف۲۰۷ )
۔ ( اے انسان! اپنی تربیت یوں کر کہ ) جب تجھے کوئی بھلائی پہنچے تو ( سمجھ کہ ) وہ اللہ کی طرف سے ہے ( اسے اپنے حسنِ تدبیر کی طرف منسوب نہ کر ) ، اور جب تجھے کوئی برائی پہنچے تو ( سمجھ کہ ) وہ تیری اپنی طرف سے ہے ( یعنی اسے اپنی خرابئ نفس کی طرف منسوب کر ) ، اور ( اے محبوب! ) ہم نے آپ کو تمام انسانوں کے لئے رسول بنا کر بھیجا ہے ، اور ( آپ کی رسالت پر ) اللہ گواہی میں کافی ہے