और तुम जहाँ भी रहोगे मौत तुम्हें आ पकड़ेगी; अगरचे तुम मज़बूत क़िले में रहो, अगर उनको कोई भलाई पहुँचती है तो कहते हैं कि यह अल्लाह की तरफ़ से है, और अगर उनको कोई बुराई पहुँचती है तो कहते हैं कि सब तुम्हारी वजह से है, आप कह दीजिए कि सब कुछ अल्लाह की तरफ़ से है, पस उन लोगों को क्या हो गया है कि कोई बात ही नहीं समझते।
تم جہاں کہیں بھی ہوگے موت تمہیں پہنچ ہی جائے گی اور اگرچہ تم مضبوط قلعوں میں ہواوراگرانہیں کوئی بھلائی پہنچتی ہے تو وہ کہتے ہیں کہ یہ اﷲ تعالیٰ کی طرف سے ہے اوراگرانہیں کوئی برائی پہنچتی ہے توکہتے ہیں کہ یہ تمہاری طرف سے ہے۔ آپ کہہ دیں سب اﷲ تعالیٰ ہی کی طرف سے ہے،پھر ان لوگوں کوکیاہو گیاہے کہ قریب نہیں ہیں کہ کوئی بات سمجھیں۔
اور موت تم کو پالے گی تم جہاں کہیں بھی ہوگی ، اگرچہ مضبوط قلعوں کے اندر ہی ہو اور اگر ان کو کوئی کامیابی حاصل ہوتی ہے تو کہتے ہیں: یہ خدا کی طرف سے ہے اور اگر ان کو کوئی گزند پہنچ جائے تو کہتے ہیں یہ تمہارے سبب سے ہے ۔ کہہ دو: ان میں سے ہر ایک اللہ ہی کی طرف سے ہے ۔ ان لوگوں کو کیا ہوگیا ہے کہ یہ کوئی بات سمجھنے کا نام ہی نہیں لیتے!
تم جہاں کہیں بھی ہوگے ، موت تمہیں آئے گی اگرچہ تم مضبوط قلعوں میں کیوں نہ ہو اور جب انہیں بھلائی پہنچتی ہے ۔ تو کہتے ہیں کہ یہ اللہ کی طرف سے ہے اور جب کوئی برائی اور تکلیف پہنچتی ہے تو کہتے ہیں کہ یہ آپ کی وجہ سے ہے ۔ کہہ دیجیے کہ یہ سب کچھ اللہ ہی کی طرف سے ہے آخر ان لوگوں کو کیا ہوگیا ہے کہ کوئی بات سمجھتے ہی نہیں ہیں؟ ۔
رہی موت ، تو جہاں بھی تم ہو وہ بہرحال تمہیں آکر رہے گی خواہ تم کیسی ہی مضبوط عمارتوں میں ہو ۔ اگر انہیں کوئی فائدہ پہنچتا ہے تو کہتے ہیں یہ اللہ کی طرف سے ہے ، اور اگر کوئی نقصان پہنچتا ہے تو کہتے ہیں یہ تمہاری بدولت ہے ۔ 109 کہو ، سب کچھ اللہ ہی کی طرف سے ہے ۔ آخر ان لوگوں کو کیا ہوگیا ہے کہ کوئی بات ان کی سمجھ میں نہیں آتی ۔
تم جہاں کہیں بھی ہوگے موت تمہیں پکڑ لے گی اگرچہ تم مضبوط قلعوں میں ہو ۔ اور انہیں کوئی بھلائی پہنچتی ہے تو کہتے ہیں کہ یہ اﷲ تعالیٰ کی طرف سے ہے اور اگر کوئی مصیبت پہنچتی ہے تو کہتے ہیں کہ یہ آپ کی طرف سے ہے آ پ ﷺ فرمادیجئے کہ تمام چیزیں اﷲ تعالیٰ ہی کی طرف سے ہیں لہٰذا ان لوگوں کو کیا ہوگیا کہ بات سمجھنے کے قریب بھی نہیں جاتے ۔
تم جہاں بھی ہوگے ( ایک نہ ایک دن ) موت تمہیں جاپکڑے گی ، چاہے تم مضبوط قلعوں میں کیوں نہ رہ رہے ہو ۔ اور اگر ان ( منافقوں ) کو کوئی بھلائی پہنچتی ہے تو وہ کہتے ہیں کہ یہ اللہ کی طرف سے ہے ، اور اگر ان کو کوئی برا واقعہ پیش آجاتا ہے تو ( اے پیغمبر ) وہ ( تم سے ) کہتے ہیں کہ یہ برا واقعہ آپ کی وجہ سے ہوا ہے ۔ کہہ دو کہ ہر واقعہ اللہ کی طرف سے ہوتا ہے ۔ ان لوگوں کو کیا ہوگیا ہے کہ یہ کوئی بات سمجھنے کے نزدیک تک نہیں آتے؟
جہاں کہیں بھی تم ہو ، موت تمہیں آ ہی لے گی خواہ تم مضبوط قلعوں میں محفوظ ہوجائو اور انہیں کوئی فائدہ پہنچے توکہتے ہیں کہـ یہ اللہ کی طرف سے پہنچاہے اور اگرکوئی مصیبت پڑ جائے توکہتے ہیں کہ:یہ تمہاری وجہ سے پہنچی ہے آپ ( ان سے ) کہیے کہـ سب کچھ ہی اللہ کی طرف سے ہوتا ہے ا ٓخران لوگوں کو کیا ہوگیا ہے کہ بات کو سمجھنے کی کوشش ہی نہیں کرتے
تم جہاں کہیں ہو موت تمہیں آلے گی ( ف۱۹۹ ) اگرچہ مضبوط قلعوں میں ہو اور انہیں کوئی بھلائی پہنچے ( ف۲۰۰ ) تو کہیں یہ اللہ کی طرف سے ہے اور انہیں کوئی برائی پہنچے ( ف۲۰۱ ) تو کہیں یہ حضور کی طرف آئی ( ف۲۰۲ ) تم فرمادو سب اللہ کی طرف سے ہے ( ف۲۰۳ ) تو ان لوگوں کو کیا ہوا کوئی بات سمجھتے معلوم ہی نہیں ہوتے ،
۔ ( اے موت کے ڈر سے جہاد سے گریز کرنے والو! ) تم جہاں کہیں ( بھی ) ہوگے موت تمہیں ( وہیں ) آپکڑے گی خواہ تم مضبوط قلعوں میں ( ہی ) ہو ، اور ( ان کی ذہنیت یہ ہے کہ ) اگر انہیں کوئی بھلائی ( فائدہ ) پہنچے توکہتے ہیں کہ یہ ( تو ) اللہ کی طرف سے ہے ( اس میں رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی برکت اور واسطے کا کوئی دخل نہیں ) ، اور اگر انہیں کوئی برائی ( نقصان ) پہنچے تو کہتے ہیں: ( اے رسول! ) یہ آپ کی طرف سے ( یعنی آپ کی وجہ سے ) ہے ۔ آپ فرما دیں: ( حقیقۃً ) سب کچھ اللہ کی طرف سے ( ہوتا ) ہے ۔ پس اس قوم کو کیا ہوگیا ہے کہ یہ کوئی بات سمجھنے کے قریب ہی نہیں آتے