वह (बुरा परिणाम) तो इसलिए सामने आएगा कि जब अकेला अल्लाह को पुकारा जाता है तो तुम इनकार करते हो। किन्तु यदि उस के साथ साझी ठहराया जाए तो तुम मान लेते हो। तो अब फ़ैसला तो अल्लाह ही के हाथ में है, जो सर्वोच्च बड़ा महान है। -
یہ اس لیے ہے کہ یقیناجب اکیلے اﷲ تعالیٰ کوپکارا جاتا تھا تو تم کفرکرتے تھے اوراگر دوسروں کوشریک کیاجاتااس کے ساتھ توتم اُنہیں مان جاتے تھے چنانچہ فیصلہ اﷲ تعالیٰ کے اختیار میں ہے جوبہت بلند،بہت بڑا ہے۔
یہ انجام تمہارے سامنے اس وجہ سے آیا کہ جب اللہ واحد کی دعوت دی جاتی تو تم اس کا انکار کرتے اور اگر اس کے شریک ٹھہرائے جاتے تو تم مانتے ۔ تو اب فیصلہ خدائے بلند وعظیم ہی کے اختیار میں ہے ۔
۔ ( جواب ملے گا کہ ) یہ اس لئے ہے کہ جب ( تمہیں ) خدائے واحد و یکتا کی طرف بلایا جاتا تھا تو تم انکار کر دیتے تھے اور اگر کسی کو اس کا شریک بنایا جاتا تھا تو تم جان لیتے تھے اب فیصلہ اللہ کے اختیار میں ہے جو عالیشان ہے ( اور ) بزرگ ہے ۔
۔ ( جواب ملے گا ) یہ حالت جس میں تم مبتلا ہو ، اس وجہ سے ہے کہ جب اکیلے اللہ کی طرف بلایا جاتا تھا تو تم ماننے سے انکار کر دیتے تھے اور جب اس کے ساتھ دوسروں کو ملایا جاتا تو تم مان لیتے تھے ۔ اب فیصلہ اللہ بزرگ و برتر کے ہاتھ ہے 18 ۔
اس کی وجہ یہ ہے کہ جب اکیلے اللہ ( تعالیٰ ) کو پکارا جاتا تھا ( تو ) تم انکار کرتے تھے اور اگر اس کے ساتھ ( غیر اللہ کو ) شریک کیا جاتا ( تو ) تم ایمان لاتے تھے ، پس فیصلہ تو اللہ ( تعالیٰ ) ہی کا ہے جو عالی شان ( اور ) بہت بڑا ہے
۔ ( جواب دیا جائے گا کہ : ) تمہاری یہ حالت اس لیے ہے کہ جب اللہ کو تنہا پکارا جاتا تھا تو تم انکار کرتے تھے ، اور اگ اس کے ساتھ کسی اور کو شریک ٹھہرایا جاتا تھا تو تم مان لیتے تھے ۔ اب تو فیصلہ اللہ ہی کا ہے جس کی شان بہت اونچی ، جس کی ذات بہت بڑی ہے ۔
( جواب ملے گاکہ ) تمہارایہ حال اسلئے ہواکہ جب تمہیں اللہ اکیلے کی طرف بلایاجاتاتھاتوتم انکارکردیتے اور اگر اس کے ساتھ شریک بنایا جاتاتوتم مان لیتے تھے ، پس اب فیصلہ اللہ عالی شان کے ہاتھ میں ہےجو سب سے بلند ، سب سے بڑا ہے
یہ اس پر ہوا کہ جب ایک اللہ پکارا جاتا تو تم کفر کرتے ( ف۲٤ ) اور ان کا شریک ٹھہرایا جاتا تو تم مان لیتے ( ف۲۵ ) تو حکم اللہ کے لیے ہے جو سب سے بلند بڑا ، (
۔ ( ان سے کہا جائے گا: نہیں ) یہ ( دائمی عذاب ) اس وجہ سے ہے کہ جب اللہ کو تنہا پکارا جاتا تھا تو تم انکار کرتے تھے اور اگر اس کے ساتھ ( کسی کو ) شریک ٹھہرایا جاتا تو تم مان جاتے تھے ، پس ( اب ) اللہ ہی کا حکم ہے جو ( سب سے ) بلند و بالا ہے