(उन्हें अल्लाह की ओर बुलाओ) और उन्हें निकट आ जाने वाले (क़ियामत के) दिन से सावधान कर दो, जबकि उर (हृदय) कंठ को आ लगे होंगे और वे दबा रहे होंगे। ज़ालिमों का न कोई घनिष्ट मित्र होगा और न ऐसा सिफ़ारिशी जिस की बात मानी जाए
اورآپ اُنہیں قریب آنے والی قیامت کے دن سے ڈرائیں جب دل حلق کے پاس غم سے بھرے ہوں گے اورظالموں کانہ کوئی جگری دوست ہو گااورنہ کوئی سفارشی،جس کی بات مانی جائے۔
اور ان کو قریب آلگنے والی آفت کے دن سے ڈرا ، جبکہ دل حلق میں آ پھنسےں گے اور وہ غم سے گھٹے ہوئے ہوں گے ۔ اس دن ظالموں کا نہ کوئی ہمدرد ہوگا اور نہ کوئی ایسا سفارشی ، جس کی بات سنی جائے ۔
اور لوگوں کو اس دن ( قیامت ) سے ڈرائیے جو قریب آنے والا ہے جس دن دل ( کھینچ کر ) گلوں تک آجائیں گے ( اور ) وہ غم و غصہ سے بھرے ہوئے ہوں گے ۔ ظالموں کیلئے کوئی ( مخلص ) دوست نہ ہوگا اور نہ کوئی ایسا سفارشی جس کی بات مانی جائے ۔
اے نبی ( صلی اللہ علیہ وسلم ) ، ڈرا دو ان لوگوں کو اس دن سے جو قریب آ لگا ہے 30 ۔ جب کلیجے منہ کو آ رہے ہوں گے اور لوگ چپ چاپ غم کے گھونٹ پیے کھڑے ہونگے ۔ ظالموں کا نہ کوئی مشفق دوست ہوگا 31 اور نہ کوئی شفیع جس کی بات مانی جائے 32 ۔
اور ( اے محبوب ﷺ ) ان لوگوں کو قریب آنے والے ( قیامت کے ) دن سے ڈرائیے ، جب دل گلے میں اٹک جائیںگے ، ڈر و خوف سے گُھٹے ہوئے ، ظالموں کے لیے نہ کوئی گہرا دوست ہے اور نہ ہی کوئی سفارشی جس کی بات مانی جائے
۔ ( اے پیغمبر ! ) ان لوگوں کو ایک ایسی مصیبت کے دن سے ڈراؤ جو قریب آنے والی ہے ، جب لوگوں کے کلیجے گھٹ گھٹ کر منہ کو آجائیں گے ، ظالموں کا نہ کوئی دوست ہوگا اور نہ کوئی ایسا سفارشی جس کی بات مانی جائے
اور ( اے نبی ) انہیں ( قریب ) آپہنچنے والے دن سے ڈرایئے جب لوگوں کے دل غم کے مارے گھٹ کرحلق تک پہنچ جائینگے ( اس دن ) ظالموں کانہ کوئی حمایتی ہوگا اور نہ ایساسفارشی جس کی بات مانی جائے
اور انہیں ڈراؤ اس نزدیک آنے والی آفت کے دن سے ( ف۳۹ ) جب دل گلوں کے پاس آجائیں گے ( ف٤۰ ) غم میں بھرے ، اور ظالموں کا نہ کوئی دوست نہ کوئی سفارشی جس کا کہا مانا جائے ( ف٤۱ )
اور آپ ان کو قریب آنے والی آفت کے دن سے ڈرائیں جب ضبطِ غم سے کلیجے منہ کو آئیں گے ۔ ظالموں کے لئے نہ کوئی مہربان دوست ہوگا اور نہ کوئی سفارشی جس کی بات مانی جائے