फ़िरऔन के लोगों में से एक ईमान वाले व्यक्ति ने, जो अपने ईमान को छिपा रहा था, कहा, "क्या तुम एक ऐसे व्यक्ति को इसलिए मार डालोगे कि वह कहता है कि मेरा रब अल्लाह है और वह तुम्हारे पास तुम्हारे रब की ओर से खुले प्रमाण भी लेकर आया है? यदि वह झूठा है तो उस के झूठ का वबाल उसी पर पड़ेगा। किन्तु यदि वह सच्चा है तो जिस चीज़ की वह तुम्हें धमकी दे रहा है, उस में से कुछ न कुछ तो तुम पर पड़कर रहेगा। निश्चय ही अल्लाह उसको मार्ग नहीं दिखाता जो मर्यादाहीन, बड़ा झूठा हो
اورآلِ فرعون میں سے ایک مومن شخص نے جواپناایمان چھپاتاتھاکہا:’’کیاتم ایک شخص کو صرف اس بات پرقتل کر دوگے کہ وہ کہتاہے اﷲ تعالیٰ میرارب ہے؟ حالانکہ یقیناًوہ تمہارے پاس تمہارے رب کی جناب سے واضح دلائل لے کرآیا ہے اوراگر وہ جھوٹا ہے تواُس کاجھوٹ اُسی پرہے اوراگروہ سچاہے تواس میں سے تمہیں کچھ حصہ پہنچے گاجس کی وہ تمہیں دھمکی دیتا ہے ،یقیناًاﷲ تعالیٰ اس شخص کو ہدایت نہیں دیتا جو حد سے گزرنے والا،سخت جھوٹا ہو۔
اور آلِ فرعون میں سے ایک مؤمن نے – جو اپنے ایمان کو چھپائے ہوئے تھا – کہا: کیا تم لوگ ایک شخص کو اس بنا پر قتل کرو گے کہ وہ کہتا ہے کہ میرا رب اللہ ہے ، درآنحالیکہ وہ تمہارے رب کی جانب سے نہایت واضح نشانیاں بھی لے کر آیا ہے؟ اور اگر وہ جھوٹا ہوگا تو اس کے جھوٹ ( کا وبال ) اسی پر پڑے گا اور اگر وہ سچا ہوا تو اس کا کوئی حصہ تم کو پہنچ کے رہے گا ، جس کی وہ تم کو وعید سنا رہا ہے ۔ اللہ اس کو بامراد نہیں کرے گا جو حد سے گذرنے والا لپاٹیا ہوگا ۔
اور فرعون کے خاندان میں سے ایک مردِ مؤمن نے کہا جو اپنے ایمان کو چھپائے رکھتا تھا ۔ کیا تم ایک شخص کو صرف اس بات پر قتل کرنا چاہتے ہو کہ وہ کہتا ہے کہ میرا پروردگار اللہ ہے؟ حالانکہ وہ تمہارے پروردگار کی طرف سے تمہارے پاس بیّنات ( معجزات ) لے کر آیا ہے اگر وہ جھوٹا ہے تو اس کے جھوٹ کا وبال اسی پر پڑے گا اور اگر وہ سچا ہے تو جس ( عذاب ) کی وہ تمہیں دھمکی دیتا ہے تو اس کا کچھ حصہ تو تمہیں پہنچ کر رہے گا ۔ بیشک اللہ اس شخص کو ہدایت نہیں دیتا جو حد سے بڑھنے والا اور بڑا جھوٹا ہو ۔
اس موقع پر آل فرعون میں سے ایک مومن شخص ، جو اپنا ایمان چھپائے ہوئے تھا ، بول اٹھا : کیا تم ایک شخص کو صرف اس بنا پر قتل کر دو گے کہ وہ کہتا ہے میرا رب اللہ ہے؟ حالانکہ وہ تمہارے رب کی طرف سے تمہارے پاس بینات لے آیا 45 ۔ اگر وہ جھوٹا ہے تو اس کا جھوٹ خود اسی پر پلٹ پڑے گا 46 ۔ لیکن اگر وہ سچا ہے تو جن ہولناک نتائج کا وہ تم کو خوف دلاتا ہے ان میں سے کچھ تو تم پر ضرور ہی آ جائیں گے ۔ اللہ کسی شخص کو ہدایت نہیں دیتا جو حد سے گزر جانے والا اور کذاب 47 ہو ۔
اور آلِ فرعون کے ایک مومن مرد نے ، جو اپنا ایمان چھپاتا تھا ، کہا کیا تم صف اس وجہ سے ایک شخص کو قتل کرتے ہو کہ وہ کہتا ہے میرا رب اللہ ( تعالیٰ ) ہے ، حالانکہ تحقیق وہ تمہارے پاس تمہارے رب کی طرف سے ( اپنی صداقت کی ) نشانیاں لے کر آیا ہے ، اور اگر بالفرض یہ جھوٹا ہے تو اس کا جھوٹ اسی پر ہے اور اگر بالفرض یہ سچا ہے تو جس ( عذاب ) کا یہ تم سے وعدہ کرتا ہے اس میں سے کچھ ( عذاب ) تمہیں ضرور پہنچے گا ، بے شک اللہ ( تعالیٰ ) اس کو ہدایت نہیں دیتے جو حد سے تجاوز کرنے والا ( اور ) جھوٹا ہو
اور فرعون کے خاندان میں سے ایک مومن شخص جو ابھی تک اپنا ایمان چھپائے ہوئے تھا ( 6 ) بول اٹھا کہ کیا تم ایک شخص کو صرف اس لیے قتل کر رہے ہو کہ وہ کہتا ہے میرا پروردگار اللہ ہے؟ حالانکہ وہ تمہارے پاس تمہارے پروردگار کی طرف سے روشن دلیلیں لے کر آیا ہے ۔ اور اگر وہ جھوٹا ہی ہو تو اس کا جھوٹ اسی پر پڑے گا ( 7 ) اور اگر سچا ہو تو جس چیز سے وہ تمہیں ڈرا رہا ہے اس میں کچھ تو تم پر آ ہی پڑے گی اللہ کسی ایسے شخص کو ہدایت نہیں دیتا جو حد سے گذر جانے والا ( اور ) جھوٹ بولنے کا عادی ہو ۔
اور ( اس موقع پر ) آل فرعون میں سے ایک مومن آدمی ، جو اپنا ایمان چھپائے ہوئے تھا ، بول اٹھا:’’ کیا تم ایسے آدمی کو قتل کرتے ہوجوکہتا ہے کہ میرا رب اللہ ہے حالانکہ وہ تمہارے رب کی طرف سے تمہارے پاس واضح دلائل لایا ہے؟ اگروہ جھوٹا ہے تواس کے جھوٹ کاوبال اسی پر ہے اور اگروہ س چاہےتوجس ( عذاب ) کاوہ تم سے وعدہ کرتا ہے اس کاکچھ نہ کچھ حصہ تمہیں پہنچ کررہیگااللہ یقینا ایسے شخص کو راہ پر نہیں لاتاجوحدسے بڑھنے والا اور جھوٹاہو
اور بولا فرعون والوں میں سے ایک مرد مسلمان کہ اپنے ایمان کو چھپاتا تھا کیا ایک مرد کو اس پر مارے ڈالتے ہو کہ وہ کہتا ہے کہ میرا رب اللہ ہے اور بیشک وہ روشن نشانیاں تمہارے پاس تمہارے رب کی طرف سے لائے ( ف٦۲ ) اور اگر بالفرض وہ غلط کہتے ہیں تو ان کی غلط گوئی کا وبال ان پر ، اور اگر وہ سچے ہیں تو تمہیں پہنچ جائے گا کچھ وہ جس کا تمہیں وعدہ دیتے ہیں ( ف٦۳ ) بیشک اللہ راہ نہیں دیتا اسے جو حد سے بڑھنے والا بڑا جھوٹا ہو ( ف٦٤ )
اور ملّتِ فرعون میں سے ایک مردِ مومن نے کہا جو اپنا ایمان چھپائے ہوئے تھا: کیا تم ایک شخص کو قتل کرتے ہو ( صرف ) اس لئے کہ وہ کہتا ہے: میرا رب اللہ ہے ، اور وہ تمہارے پاس تمہارے رب کی طرف سے واضح نشانیاں لے کر آیا ہے ، اور اگر ( بالفرض ) وہ جھوٹا ہے تو اس کے جھوٹ کا بوجھ اسی پر ہوگا اور اگر وہ سچا ہے تو جس قدر عذاب کا وہ تم سے وعدہ کر رہا ہے تمہیں پہنچ کر رہے گا ، بے شک اﷲ اسے ہدایت نہیں دیتا جو حد سے گزرنے والا سراسر جھوٹا ہو