और हाल यह है कि जब उन में से किसी को उस की मंगल सूचना दी जाती है, जो वह रहमान के लिए बयान करता है, तो उस के मुँह पर कलौंस छा जाती है और वह ग़म के मारे घुटा-घुटा रहने लगता है
اورجب اُن میں سے کسی کو اُس چیز کی خوش خبری دی جائے جس کی اس نے رحمان کے لیے مثال بیان کی ہے تو اُس کا چہرہ سیاہ پڑجاتا ہے اوروہ غم سے بھرا ہوتاہے۔
اور جب ان میں سے کسی کو اس چیز کی بشارت دی جاتی ہے جس کو وہ خدا کی صفت بیان کرتا ہے تو اس کا چہرہ سیاہ پڑ جاتا ہے اور وہ گھٹا گھٹا رہنے لگتا ہے ۔
اور جب ان میں سے کسی کو اس ( بیٹی ) کی بشارت دی جاتی ہے جسے وہ خدا کی صفت قرار دیتا ہے تو اس کا چہرہ سیاہ ہو جاتا ہے اور اس کا دل غم سے بھر جاتا ہے ۔
اور حال یہ ہے کہ جس اولاد کو یہ لوگ اس خدائے رحمان کی طرف منسوب کرتے ہیں اس کی ولادت کا مژدہ جب خود ان میں سے کسی کو دیا جاتا ہے تو اس کے منہ پر سیاہی چھا جاتی ہے اور وہ غم سے بھر جاتا ہے 16 ۔
اور جب ان میں سے کسی چیز کو اس چیز ( بیٹی ) کی خوشخبری دی جاتی ہے جس کی وہ رحمان ( اللہ تعالیٰ ) کے لیے مثال بیان کرتے ہیں ، تو اس کا چہرہ ( مارے غم کے ) سیاہ ہونے لگتا ہے ، اس حال میں کہ وہ اندر ہی اندر گُھٹ رہا ہوتا ہے
حالانکہ ان میں سے کسی کو جب اس ( بیٹی ) کی ( ولادت ) خوشخبری دی جاتی ہے جو اس نے خدائے رحمن کی طرف منسوب کر رکھی ہے تو اس کا چہرہ سیاہ پڑجاتا ہے ، اور وہ دل ہی دل میں گھٹتا رہتا ہے ۔
اور جب ان میں سے کسی کو اس ( بیٹی ) کی خوشخبری دی جاتی ہے جسے یہ رحمن سے منسوب کرتے ہیں تواس کاچہرہ سیاہ پڑجاتا ہے اور غم سے بھرجاتا ہے
اور جب ان میں کسی کو خوشخبری دی جائے اس چیز کی ( ف۲۰ ) جس کا وصف رحمن کے لیے بتاچکا ہے ( ف۲۱ ) تو دن بھر اس کا منہ کالا رہے اور غم کھایا کرے ( ف۲۲ )
حالانکہ جب ان میں سے کسی کو اُس ( کے گھر میں بیٹی کی پیدائش ) کی خبر دی جاتی ہے جسے انہوں نے ( خدائے ) رحمان کی شبیہ بنا رکھا ہے تو اس کا چہرہ سیاہ ہو جاتا ہے اور غم و غصّہ سے بھر جاتا ہے