जो अल्लाह की उन आयतों को सुनता है जो उसे पढ़कर सुनाई जाती हैं। फिर घमंड के साथ अपनी (इनकार की) नीति पर अड़ा रहता है मानो उस ने उन को सुना ही नहीं। अतः उसको दुखद यातना की शुभ सूचना दे दो
جواﷲ تعالیٰ کی آیات سنتاہے جب وہ اُس کے سامنے پڑھی جاتی ہیں پھرتکبرکرکے اِصرارکرتاہے گو یا اُس نے اُنہیں سناہی نہیں، چنانچہ آپ ایسے شخص کودرد ناک عذاب کی خوش خبری دے دیں۔
جو اللہ کی آیتیں سنتا ہے کہ اس کو پڑھ کر سنائی جارہی ہیں ، پھر وہ استکبار کے ساتھ اپنی روش پر ضد کرتا ہے گویا اس نے وہ سنی ہی نہیں ۔ تو اس کو ایک دردناک عذاب کی خوشخبری سنادو ۔
جو اللہ کی آیتوں کو سنتا ہے جب اس کے سامنے پڑھی جاتی ہیں پھر وہ تکبر کے ساتھ اس طرح اَڑا رہتا ہے کہ گویا اس نے انہیں سنا ہی نہیں ۔ بس تم اسے دردناک عذاب کی خبر دے دو ۔
جس کے سامنے اللہ کی آیات پڑھی جاتی ہیں ، اور وہ ان کو سنتا ہے ، پھر پورے استکبار کے ساتھ اپنے کفر پر اس طرح اڑا رہتا ہے کہ گویا اس نے ان کو سنا ہی نہیں9 ۔ ایسے شخص کو درد ناک عذاب کا مژدہ سنا دو ۔
جو اﷲ ( تعالیٰ ) کی آیات کو جو اس پر تلاوت کی جاتی ہیں سُنتا ہے پھر تکبر کرتے ہوئے جما رہتا ہے گویا اس نے انہیں سنا ہی نہیں ، پس آپ ( ﷺ ) اسے دردناک عذاب کی خوشخبری دیجیے
جو اللہ کی آیتیں سنتا ہے جبکہ وہ اسے پڑھ کر سنائی جارہی ہوتی ہیں ، پھر بھی وہ تکبر کے عالم میں اس طرح ( کفر پر ) اڑا رہتا ہے جیسے اس نے وہ آیتیں سنی ہی نہیں ۔ لہذا ایسے شخص کو دردناک عذاب کی خوشخبری سنا دو ۔
اللہ کی آیات سنتا ہےجو اس پر پڑھی جاتی ہیں پھروہ تکبرکی وجہ سے ( اپنے کفرپر ) اڑجاتا ہے جیسے اس نے انہیں سناہی نہیں اسلئے اسے دردناک عذاب کی خوشخبری دے دیجیے
اللہ کی آیتوں کو سنتا ہے کہ اس پر پڑھی جاتی ہیں پھر ہٹ پر جمتا ہے ( ف۷ ) غرور کرتا ( ف۸ ) گویا انہیں سنا ہی نہیں تو اسے خوشخبری سناؤ درد ناک عذاب کی ،
جو اللہ کی ( اُن ) آیتوں کو سنتا ہے جو اُس پر پڑھ پڑھ کر سنائی جاتی ہیں پھر ( اپنے کفر پر ) اصرار کرتا ہے تکبّر کرتے ہوئے ، گویا اُس نے انہیں سنا ہی نہیں ، تو آپ اسے دردناک عذاب کی بشارت دے دیں