जिन लोगों ने इनकार किया, वे ईमान लाने वालों के बारे में कहते हैं, "यदि वह अच्छा होता तो वे उस की ओर (बढ़ने में) हम से अग्रसर न रहते।" और जब उन्होंने उस से मार्ग ग्रहण नहीं किया तो अब अवश्य कहेंगे, "यह तो पुराना झूठ है!"
اورکافروں نے ایمان والوں کے متعلق کہا کہ اگریہ دین بہترہوتاتووہ ہم سے پہلے اس کی طرف نہ آتے اورجب اُنہوں نے اس سے ہدایت نہیں پائی توضروروہ کہیں گے:' یہ توپرانا جھوٹ ہے۔
اور کفر کرنے والوں نے ایمان لانے والوں کے باب میں کہا کہ اگر قرآن کوئی خیر ہوتا تو یہ لوگ اس کی طرف ہم پر سبقت نہ پاتے اور چونکہ انہوں نے اس سے ہدایت نہیں حاصل کی تو اب کہیں گے کہ یہ تو پرانا جھوٹ ہے ۔
اور کافر لوگ ایمان لانے والوں کی نسبت کہتے ہیں کہ اگر وہ ( قرآن و اسلام ) کوئی اچھی چیز ہوتا تو یہ لوگ اس کی طرف ہم پر سبقت نہلے جاتے اب چونکہ انہوں نے اس ( قرآن ) سے ہدایت نہیں پائی تو وہ ضرور کہیں گے کہ یہ تو پرانا جھوٹ ہے ۔
جن لوگوں نے ماننے سے انکار کر دیا ہے وہ ایمان لانے والوں کے متعلق کہتے ہیں کہ اگر اس کتاب کو مان لینا کوئی اچھا کام ہوتا تو یہ لوگ اس معاملے میں ہم سے سبقت نہ لے جا سکتے تھے 15 ۔ چونکہ انہوں نے اس سے ہدایت نہ پائی اس لیے اب یہ ضرور کہیں گے کہ یہ تو پرانا جھوٹ ہے 16 ۔
ور کافروں نے ایمان والوں سے کہا: اگر یہ ( دین ) بہتر ہوتا تو تم لوگ اس کی طرف ہم سے پہل نہ کرتے اور چونکہ انہیں اس کی ہدایت نہیں ملی اس لیے عنقریب کہیں گے: یہ تو ایسا جھوٹ ہے جو پرانے زمانے سے بولا جارہا ہے
اور جن لوگوں نے کفر اپنا لیا ہے ، وہ ایمان لانے والوں کے بارے میں یوں کہتے ہیں کہ : اگر یہ ( ایمان لانا ) کوئی اچھی بات ہوتی تو یہ لوگ اس بارے میں ہم سے سبقت نہ لے جاسکتے ۔ ( ٦ ) اور جب ان کافروں نے اس سے خود ہدایت حاصل نہیں کی تو وہ تو یہی کہیں گے کہ یہ وہی پرانے زمانے کا جھوٹ ہے ۔
اور کافر ایمان والوں سے کہتے ہیں اگر یہ ( دین اسلام ) سچاہوتاتواہل ایمان اسے قبول کرنے میں ہم سے سبقت نہ لے جاتے اور چونکہ انہوں نے ہدایت نہیں پائی لہٰذااب یہ کہیں گے کہ یہ توپراناجھوٹ ہے
اور کافروں نے مسلمانوں کو کہا اگر اس میں ( ف۲۸ ) کچھ بھلائی ہو تو یہ ( ف۲۹ ) ہم سے آگے اس تک نہ پہنچ جاتے ( ف۳۰ ) اور جب انہیں اس کی ہدایت نہ ہوئی تو اب ( ف۳۱ ) کہیں گے کہ یہ پرانا بہتان ہے ،
اور کافروں نے مومنوں سے کہا: اگر یہ ( دینِ محمدی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ) بہتر ہوتا تو یہ لوگ اس کی طرف ہم سے پہلے نہ بڑھتے ( ہم خود ہی سب سے پہلے اسے قبول کر لیتے ) ، اور جب ان ( کفار ) نے ( خود ) اس سے ہدایت نہ پائی تو اب کہتے ہیں کہ یہ تو پرانا جھوٹ ( اور بہتان ) ہے