कहो, "क्या तुम ने सोचा भी (कि तुम्हारा क्या परिणाम होगा)? यदि वह (क़ुरआन) अल्लाह के यहाँ से हुआ और तुम ने उस का इनकार कर दिया, हालाँकि इसराईल की सन्तान में से एक गवाह ने उस के एक भाग की गवाही भी दी। सो वह ईमान ले आया और तुम घमंड में पड़े रहे। अल्लाह तो ज़ालिम लोगों को मार्ग नहीं दिखाता।"
کہہ دو کیا تم نے دیکھا اگریہ اللہ تعالیٰ کی جانب سے ہو اور تم نے اس کا کفر کیا حالانکہ اس جیسے(کلام) پربنی اسرا ئیل کے ایک گواہ نے گوا ہی بھی دی، پھر وہ ایمان لے آیا اور تم نے تکبراختیارکیا، یقیناً اللہ تعالیٰ ظالم لوگوں کو ہدایت نہیں دیتا۔
ان سے پوچھو کہ اس وقت کیا ہوگا اگر یہ قرآن اللہ کی جانب سے ہوا اور تم نے اس کا انکار کیا اور بنی اسرائیل میں سے ایک شاہد نے اس کے مانند کتاب کی گواہی بھی دی ہے؟ سو وہ تو اس پر ایمان لایا اور تم نے تکبر کیا! بیشک اللہ ظالموں کو راہ یاب نہیں کرتا ۔
آپ کہیے کیا تم نے کبھی غور کیا ہے کہ اگر وہ ( قرآن ) اللہ کی طرف سے ہوا اور تم نے اس کا انکار کیا درآنحالیکہ تم بنی اسرائیل میں سے ایک گواہ اس جیسی ( کتاب پر ) گواہی دے چکا اور ایمان بھی لا چکا مگر تم نے تکبر کیا؟ بیشک اللہ ظالم لوگوں کو ہدایت نہیں دیتا ۔
اے نبی صلی اللہ علیہ وسلم ، ان سے کہو کبھی تم نے سوچا بھی کہ اگر یہ کلام اللہ ہی کی طرف سے ہوا اور تم نے اس کا انکار کر دیا ( تو تمہارا کیا انجام ہو گا13 ) ؟ اور اس جیسے ایک کلام پر تو بنی اسرائیل کا ایک گواہ شہادت بھی دے چکا ہے ۔ وہ ایمان لے آیا اور تم اپنے گھمنڈ میں پڑے رہے 14 ۔ ایسے ظالموں کو اللہ ہدایت نہیں دیا کرتا ۔ ع
آپ ( ﷺ ) فرمادیجیے تم یہ تو سوچو کہ اگر یہ ( قرآن مجید ) اللہ ( تعالیٰ ) کی طرف سے ہو اور تم اس کا انکار کررہے ہو ( تو پھر تمہارا کیا ہوگا ) حالانکہ بنی اسرائیل میں سے ایک گواہ اس جیسی ( کتاب ) پر گواہی دے چکا ہے پس وہ ایمان لے آیا اور تم تکبر کرتے ہو ، بے شک اللہ ( تعالیٰ ) ظالم قوم کو ہدایت نہیں دیتے ۔
کہو کہ : ذرا مجھے یہ بتاأ کہ اگر یہ ( قرآن ) اللہ کی طرف سے ہو ، اور تم نے اس کا انکار کردیا ، اور بنو اسرائیل میں سے ایک گواہ نے اس جیسی بات کے حق میں گواہی بھی دے دی ، اور اس پر ایمان بھی لے آیا ( ٥ ) اور تم اپنے گھمنڈ میں مبتلا رہے ( تو یہ کتنے ظلم کی بات ہے؟ ) یقین جانو کہ اللہ ایسے لوگوں کو ہدایت تک نہیں پہنچاتا جو ظالم ہوں ۔
آپ کہہ دیجئے ( دیکھواگریہ ) اللہ کی طرف سے ہو اور تم نے اس کا انکا ر کردیا اور بنی اسرائیل سے ایک گواہ نے بھی ایسی گواہی دے دی چنانچہ وہ توایمان لے آیا اور تم اکڑ بیٹھے ( تو تمہارا کیا انجام ہوگا ) بلاشبہ اللہ تعالیٰ ایسے ظالموں کو ہدایت نہیں دیتا
تم فرماؤ بھلا دیکھو تو اگر وہ قرآن اللہ کے پاس سے ہو اور تم نے اس کا انکار کیا اور بنی اسرائیل کا ایک گواہ ( ف۲۵ ) اس پر گواہی دے چکا ( ف۲٦ ) تو وہ ایمان لایا اور تم نے تکبر کیا ( ف۲۷ ) بیشک اللہ راہ نہیں دیتا ظالموں کو ،
فرما دیجئے: ذرا بتاؤ تو اگر یہ ( قرآن ) اللہ کی طرف سے ہو اور تم نے اس کا انکار کر دیا ہو اور بنی اسرائیل میں سے ایک گواہ ( بھی پہلی آسمانی کتابوں سے ) اس جیسی کتاب ( کے اترنے کے ذکر ) پر گواہی دے پھر وہ ( اس پر ) ایمان ( بھی ) لایا ہو اور تم ( اس کے باوجود ) غرور کرتے رہے ( تو تمہارا انجام کیا ہوگا؟ ) ، بیشک اللہ ظالم قوم کو ہدایت نہیں فرماتا