किन्तु वह व्यक्ति जिस ने अपने माँ-बाप से कहा, "धिक है तुम पर! क्या तुम मुझे डराते हो कि मैं (क़ब्र से) निकाला जाऊँगा, हालाँकि मुझ से पहले कितनी ही नस्लें गुज़र चुकी हैं?" और वे दोनों अल्लाह से फ़रियाद करते हैं - "अफ़सोस है तुम पर! मान जा। निस्संदेह अल्लाह का वादा सच्चा है।" किन्तु वह कहता है, "ये तो बस पहले के लोगों की कहानियाँ हैं।"
اورجس نے اپنے ماں باپ سے کہا: تم پرافسوس ہے، کیاتم دونوں مجھے یہی دھمکی دیتے رہتے ہوکہ میں(قبرسے) نکالا جاؤں گا؟حالانکہ مجھ سے پہلے بھی قومیں گزرچکی ہیں اور وہ دونوںﷲ تعالیٰ سے فریادکرتے ہیں کہ تیری بربادی ہو! ایمان لے آ، ﷲ تعالیٰ کا وعدہ بلاشبہ سچاہے۔‘‘تو وہ کہتا ہے:’’یہ تو پہلے لوگوں کے فرضی قصوں کے سوا کچھ نہیں۔
اور رہا وہ جس نے اپنے ماں باپ سے کہا کہ تم پر تف ہے! کیا تم لوگ مجھے اس سے ڈراتے ہو کہ دوبارہ زندہ کیا جاؤں گا ، حالانکہ مجھ سے پہلے کتنی ہی قومیں گذر چکی ہیں؟ اور وہ اللہ سے فریاد کر رہے ہوتے ہیں کہ تیرا ناس ہو! ایمان لا! بیشک اللہ کا وعدہ شدنی ہے! پس وہ جواب دیتا ہے کہ یہ سب محض اگلوں کے فسانے ہیں ۔
اور جس نے اپنے والدین سے کہا تُف ہے تم پر کیا تم دونوں مجھ سے وعدہ کرتے ہو کہ میں ( دوبارہ قبر سے ) نکالا جاؤں گا ۔ حالانکہ مجھ سے پہلے کئی نسلیں گزر چکی ہیں ( اور کوئی ایک بھی زندہ نہ ہوا ) اور وہ دونوں اللہ سے فریاد کرتے ہیں ( اور کہتے ہیں ) وائے ہو تجھ پر ایمانلے آ ۔ بےشک اللہ کا وعدہ سچاہے ( مگر ) وہ کہتا ہے کہ یہ سب اگلے لوگوں کی ( پرانی ) کہانیاں ہیں ۔
اور جس شخص نے اپنے والدین سے کہا اف ، تنگ کر دیا تم نے کیا تم مجھے یہ خوف دلاتے ہو کہ میں مرنے کے بعد پھر قبر سے نکالا جاؤں گا ؟ حالانکہ مجھ سے پہلے بہت سی نسلیں گزر چکی ہیں ( ان میں سے تو کوئی اٹھ کر نہ آیا ) ۔ ماں اور باپ اللہ کی دوہائی دے کر کہتے ہیں ارے بدنصیب ، مان جا ، اللہ کا وعدہ سچا ہے ۔ مگر وہ کہتا ہے کہ یہ سب اگلے وقتوں کی فرسودہ کہانیاں ہیں ۔
اور جو اپنے ماں باپ سے کہتا ہے: تم دونوں پر افسوس ہے ، کیا تم دونوں مجھے اس بات سے ڈراتے ہو کہ میں ( زندہ کرکے ) نکالا جاؤں گا حالانکہ مجھ سے پہلے زمانے بیت چکے ہیں ( اور دوبارہ کوئی زندہ نہیں کیا گیا ) اور وہ دونوں اللہ ( تعالیٰ ) سے فریاد کرتے ہیں ( اور اس سے کہتے ہیں ) ارے! تیرا برا ہو ایمان لے آ ، بے شک اللہ ( تعالیٰ ) کا وعدہ حق ہے ، پس وہ کہتا ہے یہ تو بس پچھلے لوگوں کے بھولے بِسرے قصے ہیں
اور ایک وہ شخص ہے جس نے اپنے والدین سے کہا ہے کہ : تف ہے تم پر ۔ کیا تم مجھ سے یہ وعدہ کرتے ہو کہ مجھے زندہ کر کے قبر سے نکالا جائے گا ، حالانکہ مجھ سے پہلے بہت سی نسلیں گذر چکی ہیں ۔ اور والدین اللہ سے فریاد کرتے ہیں ۔ ( اور بیٹے سے کہتے ہیں کہ ) افسوس ہے تجھ پر ۔ ایمان لے آ ۔ یقین جان کہ اللہ کا وعدہ سچا ہے ۔ تو وہ کہتا ہے کہ : ان باتوں کی اس کے سوا کوئی حقیقت نہیں ہے کہ یہ محض افسانے ہیں جو پچھلے لوگوں سے نقل ہوتے چلے آرہے ہیں ۔
اور جس شخص نے اپنے والدین سے کہا’’میں تم دونوں سے تنگ ہوں ، کیا تم مجھے ڈراتے ہوکہ میں ( زمین سے ) نکالاجائونگاحالانکہ مجھ سے قبل بہت سی نسلیں گزرچکی ہیں ؟ اور وہ دونوں ماں باپ اللہ سے فریادکرتے ہیں اور ( اپنے لڑکے سے ) کہتے ہیں ’’تیرا ستیا نا س ، ہماری بات مان جاکیونکہ اللہ کاوعدہ سچاہے‘‘تووہ کہنے لگاکہ یہ توگذشتہ قوموں کے افسانے ہیں ‘‘
اور وہ جس نے اپنے ماں باپ سے کہا ( ف٤۷ ) اُف تم سے دل پک گیا ( بیزار ہے ) کیا مجھے یہ وعدہ دیتے ہو کہ پھر زندہ کیا جاؤں گا حالانکہ مجھ پر سے پہلے سنگتیں گزر چکیں ( ف٤۸ ) اور وہ دونوں ( ف٤۹ ) اللہ سے فریاد کرتے ہیں تیری خرابی ہو ایمان لا ، بیشک اللہ کا وعدہ سچا ہے ( ف۵۰ ) تو کہتا ہے یہ تو نہیں مگر اگلوں کی کہانیاں
اور جس نے اپنے والدین سے کہا: تم سے بیزاری ہے ، تم مجھے ( یہ ) وعدہ دیتے ہو کہ میں ( قبر سے دوبارہ زندہ کر کے ) نکالا جاؤں گا حالانکہ مجھ سے پہلے بہت سی امتیں گزر چکیں ۔ اب وہ دونوں ( ماں باپ ) اللہ سے فریاد کرنے لگے ( اور لڑکے سے کہا: ) تو ہلاک ہوگا ۔ ( اے لڑکے! ) ایمان لے آ ، بیشک اللہ کا وعدہ حق ہے ۔ تو وہ ( جواب میں ) کہتا ہے: یہ ( باتیں ) اگلے لوگوں کے جھوٹے افسانوں کے سوا ( کچھ ) نہیں ہیں