आद के भाई को याद करो, जबकि उस ने अपनी क़ौम के लोगों को अहक़ाफ़ में सावधान किया, और उस के आगे और पीछे भी सावधान करने वाले गुज़र चुके थे - कि, "अल्लाह के सिवा किसी की बन्दगी न करो। मुझे तुम्हारे बारे में एक बड़े दिन की यातना का भय है।"
اورعادکے بھائی کویاد کرو جب اُس نے احقاف میں اپنی قوم کو خبردارکیااور خبردار کرنے والے بلاشبہ اُس سے پہلے بھی اوراس کے بعد بھی گزر چکے ہیں کہ’’ﷲتعالیٰ کے سوا کسی کی عبادت نہ کرو،یقیناًمیں تم پر ایک بڑے دن کے عذاب سے ڈرتا ہوں۔‘‘
اور عاد کے بھائی کو یاد کرو ۔ جبکہ اس نے اپنی قوم کو احقاف میں آگاہ کیا کہ اللہ کے سوا کسی اور کی بندی نہ کرو ، میں تم پر ایک ہولناک دن کے عذاب کا اندیشہ رکھتا ہوں اور اس کے آگے اور پیچھے آگاہ کرنے والے گذر چکے تھے ۔
۔ ( اے رسول ( ص ) ) قومِ عاد کے بھائی ( جنابِ ہود ( ع ) ) کاذکر کیجئے جبکہ انہوں نے اپنی قوم کو مقامِ احقاف ( ریت کے ٹیلوں والی بستی ) میں ڈرایا تھا جبکہ بہت سے ڈرانے والے ان سے پہلے بھی گزر چکے اوران کے بعد بھی ( جنابِ ہود ( ع ) نے کہا کہ ) اللہ کے سوا کسی کی عبادت نہ کرو ( ورنہ ) مجھے تمہارے بارے میں ایک بڑے ( ہولناک ) دن کے عذاب کا اندیشہ ہے ۔
ذرا انہیں عاد کے بھائی ( ہود علیہ السلام ) کا قصہ سناؤ جبکہ اس نے اَحْقاف میں اپنی قوم کو خبردار کیا تھا25ــــــــ اور ایسے خبردار کرنے والے اس سے پہلے بھی گزر چکے تھے اور اس کے بعد بھی آتے رہے ــــــ کہ اللہ کے سوا کسی کی بندگی نہ کرو ، مجھے تمہارے حق میں ایک بڑے ہولناک دن کے عذاب کا اندیشہ ہے ۔
اور ( اے محبوب ﷺ ) عاد کے بھائی ( ہود علیہ السلام ) کو یاد کیجیے ، جب انہوں نے مقامِ احقاف میں اپنی قوم کو خبردار کیا اور ان سے پہلے اور ان کے بعد بھی بہت سے ڈر سنانے والے گزرچکے تھے ( فرمایا ) کہ صرف اللہ ( تعالیٰ ) کی عبادت کرو ، بلاشبہ میں تم پر بڑے دن ( قیامت ) کے عذاب کا اندیشہ کرتا ہوں
اور قوم عاد کے بھائی ( حضرت ہود علیہ السلام ) کا تذکرہ کرو ، جب انہوں نے اپنی قوم کو خم دار ٹیلوں کی سرزمین میں ( ١٣ ) خبردار کیا تھا ۔ اور ایسے خبردار کرنے والے ان سے پہلے گذر چکے ہیں ، اور ان کے بعد بھی ، کہ : اللہ کے سوا کسی کی عبادت نہ کرو ، مجھے تم پر ایک زبردست دن کے عذاب کا اندیشہ ہے ۔
اوران ( کفارمکہ ) سے قوم عادکے بھائی ( ہود ) کاذکرکیجئے جب اس نے احقاف میں رہائش پذیراپنی قوم کو ( اللہ سے ) ڈرایا اور ہو د سے پہلے اور ان کے بعدبہت سے انبیاء آئے اور کہاکہ اللہ کے سوا کسی کی عبادت نہ کرنا بلاشبہ میں تم کو ایک بڑے دن کے عذاب سے ڈراتا ہوں
اور یاد کرو عاد کے ہم قوم ( ف۵۷ ) کو جب اس نے ان کو سرزمین احقاف میں ڈرایا ( ف۵۸ ) اور بیشک اس سے پہلے ڈر سنانے والے گزر چکے اور اس کے بعد آئے کہ اللہ کے سوا کسی کو نہ پُوجو ، بیشک مجھے تم پر ایک بڑے دن کے عذاب کا اندیشہ ہے ،
اور ( اے حبیب! ) آپ قومِ عاد کے بھائی ( ہود علیہ السلام ) کا ذکر کیجئے ، جب انہوں نے ( عُمان اور مَہرہ کے درمیان یمن کی ایک وادی ) اَحقاف میں اپنی قوم کو ( اَعمالِ بد کے نتائج سے ) ڈرایا حالانکہ اس سے پہلے اور اس کے بعد ( بھی کئی ) ڈرانے والے ( پیغمبر ) گزر چکے تھے کہ تم اﷲ کے سوا کسی اور کی پرستش نہ کرنا ، مجھے ڈر ہے کہ کہیں تم پر بڑے ( ہولناک ) دن کا عذاب ( نہ ) آجائے