और याद करो जिस दिन वे लोग जिन्होंने इनकार किया, आग के सामने पेश किए जाएँगे। (कहा जाएगा), "तुम अपने सांसारिक जीवन में अच्छी रुचिकर चीज़े नष्ट कर बैठे और उन का मज़ा ले चुके। अतः आज तुम्हे अपमानजनक यातना दी जाएगी, क्योंकि तुम धरती में बिना किसी हक़ के घमंड करते रहे और इसलिए कि तुम आज्ञा का उल्लंघन करते रहे।"
اور جس دن کافروں کو آگ کے سامنے پیش کیاجائے گا،تم اپنی نیکیاں اپنی دنیاکی زندگی میں لے چکے اوران سے فائدہ اُٹھا چکے، چنانچہ آج تمہیں توہین کے عذاب کا بدلہ دیا جائے گا اس وجہ سے کہ تم نا حق زمین میں تکبر کیاکرتے تھے اوراس لیے کہ تم نافرمانیاں کیا کرتے تھے۔
اور ( اس دن کو یاد رکھو ) جس دن کفر کرنے والے جہنم کے سامنے لائے جائیں گے ( اور ان سے کہا جائے گا کہ ) تم اپنے حصہ کی اچھی چیزیں دنیا کی اپنی زندگی میں لے ور برت چکے تو آج تم ذلت کا عذاب بدلے میں پاؤ گے بوجہ اس کے کہ تم زمین میں بغیر کسی حق کے گھمنڈ کرتے رہے اور بوجہ اس کے کہ تم نافرمانی کرتے رہے ۔
اور جس دن کافروں کو دوزخ کے سامنے لایا جائے گا ( تو ان سے کہا جائے گا کہ ) تم اپنے حصے کی نعمتیں دنیاوی زندگی میں لے چکے اور ان سے فائدہ اٹھا چکے آج تمہیں ذلت کا عذاب دیا جائے گا بوجہ اس کے کہ تم زمین میں ناحق تکبر کرتے تھے اور نافرمانیاں کرتے تھے ۔
پھر جب یہ کافر آگ کے سامنے لا کھڑے کیے جائیں گے تو ان سے کہا جائے گا : تم اپنے حصے کی نعمتیں اپنی دنیا کی زندگی میں ختم کر چکے اور ان کا لطف تم نے اٹھا لیا ، اب جو تکبر تم زمین میں کسی حق کے بغیر کرتے رہے اور جو نافرمانیاں تم نے کیں ان کی پاداش میں آج تم کو ذلّت کا عذاب دیا جائے گا 24 ۔ ع
اور جس دن کافروں کو آگ پر پیش کیا جائے گا ( ان سے کہا جائے گا ) تم لوگوں نے اپنی اچھائیوں کا بدلہ اپنی دنیا کی زندگی میں ختم کردیا تھا اور تم نے اس سے خوب نفع اُٹھالیا تھا ، پس آج کے دن تمہیں ناحق طریقے سے زمین میں تکبر کرنے اور نافرمانیاں کرنے کی پاداش میں ذلیل کرنے والے عذاب کا بدلہ دیا جائے گا
اور اس دن کو یاد کرو جب ان کافروں کو آگ کے سامنے پیش کی جائے گا ( اور کہا جائے گا کہ ) تم نے اپنے حصے کی اچھی چیزیں اپنی دنیوی زندگی میں ختم کر ڈالیں ( ١٢ ) اور ان سے خوب مزہ لے لیا ، لہذا آج تمہیں بدلے میں ذلت کی سزا ملے گی ، کیونکہ تم زمین میں ناحق تکبر کیا کرتے تھے ، اور کیونکہ تم نافرمانی کے عادی تھے ۔
اور جس دن کافرجہنم پر پیش کیے جائینگے ( توکہا جائے گا ) تم دنیا کی زندگی میں پاکیزہ چیزوں سے اپناحصہ لے چکے اور ان سے مزے اڑا چکے سوآج تمہیں ذلت کاعذاب دیاجائے گایہ ان باتوں کابدلہ ہے کہ تم ز مین میں ناحق اکڑرہے تھے اور نافرمانی کیا کرتے تھے
اور ان پر ظلم نہ ہوگا ، اور جس دن کافر آگ پر پیش کیے جائیں گے ، ان سے فرمایا جائے گا تم اپنے حصہ کی پاک چیزیں اپنی دنیا ہی کی زندگی میں فنا کرچکے اور انہیں برت چکے ( ف۵۵ ) تو آج تمہیں ذلت کا عذاب بدلہ دیا جائے گا سزا اس کی کہ تم زمین میں ناحق تکبر کرتے تھے اور سزا اس کی کہ حکم عدولی کرتے تھے ( ف۵٦ )
اور جس دن کافر لوگ آتشِ دوزخ کے سامنے پیش کئے جائیں گے ( تو ان سے کہا جائے گا: ) تم اپنی لذیذ و مرغوب چیزیں اپنی دنیوی زندگی میں ہی حاصل کر چکے اور ان سے ( خوب ) نفع اندوز بھی ہو چکے ۔ پس آج کے دن تمہیں ذلت کے عذاب کی سزا دی جائے گی اس وجہ سے کہ تم زمین میں ناحق تکبر کیا کرتے تھے اور اس وجہ سے ( بھی ) کہ تم نافرمانی کیا کرتے تھے