अतः जान रखों कि अल्लाह के अतिरिक्त कोई पूज्य-प्रभु नहीं। और अपने गुनाहों के लिए क्षमा-याचना करो और मोमिन पुरुषों और मोमिन स्त्रियों के लिए भी। अल्लाह तुम्हारी चलत-फिरत को भी जानता है और तुम्हारे ठिकाने को भी
پس آپ جان لیں کہ بے شک اﷲ تعالیٰ کے سواکوئی معبودنہیں اوراپنے گناہ کی بخشش مانگیں اور مومن مردوں اورمومن عورتوں کے لیے بھی اوراﷲ تعالیٰ تمہارے چلنے پھرنے کوبھی جانتا ہے اورتمہارے ٹھکانوں کوبھی۔
تو جان رکھو کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں ، پس اپنی اور باایمان مردوں اور عورتوں کی خطاؤں کی معافی مانگتے رہو ۔ اور اللہ جانتا ہے تمہاری آمد وشد کی جگہوں اور تمہارے ٹھکانوں کو ۔
۔ ( اے رسول ( ص ) ) خوب جان لیں کہ اللہ کے سوا کوئی خدانہیں ہے اور خدا سے اپنے ذنب اور مؤمن مردوں اور مؤمن عورتوں کی مغفرت طلب کریں ۔ اللہ تمہاری گردش ( چلنے پھر نے ) کی جگہ کو اور تمہارے ٹھکانے کو جانتا ہے ۔
پس اے نبی صلی اللہ علیہ وسلم ، خوب جان لو کہ اللہ کے سوا کوئی عبادت کا مستحق نہیں ہے ، اور معافی مانگو اپنے قصور کے لیے بھی اور مومن مردوں اور عورتوں کے لئے بھی 31 ۔ اللہ تمہاری سرگرمیوں کو بھی جانتا ہے اور تمہارے ٹھکانے سے بھی واقف ہے ۔
پس ( اے محبوب ﷺ ) آپ جان لیجیے کہ بے شک بات یہ ہے کہ اللہ ( تعالیٰ ) کے سوا کوئی معبود نہیں اور اپنے گناہوں کی معافی مانگیے اور ایمان والے مردوں او ایمان والی عورتوں کے لیے ( بھی مغفرت کی دعا کیجیے ) اور اللہ ( تعالیٰ ) تم لوگوں کے آنے جانے کو اور تمہارے ٹھکانے کو خوب جانتے ہیں ۔
لہذا ( ا ے پیغمبر ) یقین جانو کہ اللہ کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں ہے ، اور اپنے قصور پر بھی بخشش کی دعا مانگے رہو ، ( ٩ ) اور مسلمان مردوں اور عورتوں کی بخشش کی بھی ، اور اللہ تم سب کی نقل و حرکت اور تمہاری قیام گاہ کو خوب جانتا ہے ۔
پس اے نبی!آپ جان لیجئے کہ اللہ کے سواکوئی معبود نہیں اور آپ اپنے لئے نیزمومن مردوں اور عورتوں کے لئے بھی گناہ کی معافی مانگئے اور اللہ تمہارے چلنے پھرنے کے مقامات اور آخری ٹھکانے سے واقف ہے
تو جان لو کہ اللہ کے سوا کسی کی بندگی نہیں اور اے محبوب! اپنے خاصوں اور عام مسلمان مردوں اور عورتوں کے گناہوں کی معافی مانگو ( ف۵۰ ) اور اللہ جانتا ہے دن کو تمہارا پھرنا ( ف۵۱ ) اور رات کو تمہارا آرام لینا ( ف۵۲ )
پس جان لیجئے کہ اﷲ کے سوا کوئی معبود نہیں اور آپ ( اظہارِ عبودیت اور تعلیمِ امت کی خاطر اﷲ سے ) معافی مانگتے رہا کریں کہ کہیں آپ سے خلافِ اولیٰ ( یعنی آپ کے مرتبہ عالیہ سے کم درجہ کا ) فعل صادر نہ ہو جائے٭ اور مومن مردوں اور مومن عورتوں کے لئے بھی طلبِ مغفرت ( یعنی ان کی شفاعت ) فرماتے رہا کریں ( یہی ان کا سامانِ بخشش ہے ) ، اور ( اے لوگو! ) اﷲ ( دنیا میں ) تمہارے چلنے پھرنے کے ٹھکانے اور ( آخرت میں ) تمہارے ٹھہرنے کی منزلیں ( سب ) جانتا ہے