उन के लिए उचित है आज्ञापालन और अच्छी-भली बात। फिर जब (युद्ध की) बात पक्की हो जाए (तो युद्ध करना चाहिए) तो यदि वे अल्लाह के लिए सच्चे साबित होते तो उन के लिए ही अच्छा होता
حکم ماننااور بھلی بات کہنا،پھرجب حکم جہادپختہ ہو جائے تو اگر وہ ﷲتعالیٰ سے سچے رہیں تویقیناًاُن کے لیے بہترہوگا۔
( ان کیلئے پسندیدہ روش ) اطاعت اور قول معروف کی تھی ، پس جب معاملہ کا قطعی فیصلہ ہوجاتا تو اگر وہ اللہ سے رات باز ہوتے تو ان کیلئے یہ بات بہت بہتر ہوتی ۔
ان کے لئے بہتر تو یہ تھا کہ اطاعت کرتے اور اچھی بات کہتے اور جب ( جہاد کا ) قطعی فیصلہ ہو جاتا تو اگر یہ اللہ سے ( اپنے عہد میں ) سچے ثابت ہوتے تو ان کے لئے بہتر ہوتا ۔
۔ ( ان کی زبان پر ہے ) اطاعت کا اقرار اور اچھی اچھی باتیں ۔ مگر جب قطعی حکم دے دیا گیا اس وقت وہ اللہ سے اپنے عہد میں سچے نکلتے تو انہی کے لئے اچھا تھا ۔
۔ ( انہیں چاہیے تھا کہ ) فرماں برداری اور اچھی بات ( کرتے ) پھر جب معاملے کا حتمی فیصلہ ہوجائے پس اگر وہ اللہ ( تعالیٰ ) کے ساتھ سچے رہتے تو ان کے حق میں بہت بہتر ہوتا
یہ فرمانبرداری کا اظہار اور اچھی اچھی باتیں کرتے ہیں ، لیکن جب ( جہاد کا ) حکم پکا ہوجائے اس وقت اگر یہ اللہ کے ساتھ سچے نکلیں تو ان کے حق میں اچھا ہو ۔
( چاہیے تھا کہ ) وہ اطاعت کرتے اور بھلی بات کہتے پس جب جہاد کا پختہ ارادہ ہوگیاتوان کی طرف سے اللہ کے ساتھ سچے رہناہی ، ان کے لیے بہتر تھا
اور اچھی بات کہتے پھر جب حکم ناطق ہوچکا ( ف۵۸ ) تو اگر اللہ سے سچے رہتے ( ف۵۹ ) تو ان کا بھلا تھا ،
فرمانبرداری اور اچھی گفتگو ( ان کے حق میں بہتر ) ہے ، پھر جب حکمِ جہاد قطعی ( اور پختہ ) ہو گیا تو اگر وہ اﷲ سے ( اپنی اطاعت اور وفاداری میں ) سچے رہتے تو ان کے لئے بہتر ہوتا